کام کرنے کی جگہ پر عورتوں کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ

خوف وہراس سے مراد ،کوئی ناخوش گوار جنسی تعلق، جنسی میلان کی استدعا کرنا یا کوئی زبانی یا تحریر ی مراسلت یا کوئی جنسی نوعیت کے اقدام یا جنسی تذلیل جیسا رویہ مراد ہے۔کام کی انجام دہی میں مداخلت کا سبب بننا یا نا موافق اور جارحانہ ماحول پیدا کرنا، یا مذکورہ بالا تقا ضے پورا نہ کرنے پر مستغیت کو سزا د ینے کی کو شش کرنا، یا ملازمت کو اس فعل سے مشروط کرنا۔

وفاقی محتسب سکرٹیریٹ

عورتوں کو عزت /آزادی کے ساتھ کام کرنے کے حق کی تکمیل کے تناظر میں، حکومت عورتوں کو کام کرنے والی جگہ پر ایسا محفوظ ماحول مہیا کرنے کے لئے پر عزم ہے۔جوہراسیت ،بد سلوکی، اور دہشت سے پاک ہو۔پارلمینٹ کے اس ایکٹکام کرنے کی جگہ پر عورتوں کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کا قانون 2010 اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔جس کا نفاذ مارچ 2010سے ہو گیاہے۔

یہ ایکٹ آئین پاکستان میں دیئے گئے مردوں اور عورتوں کو روزگار کے برابر مواقع مہیا کرنے، اور بلا تفریق روزی کمانے کے حقوق کے اصولوں کی بیناد پر بنایا گیا ہے۔یہ ایکٹ حکومت کے اعلی بین الااقوامی معیار ، عورتوں کو بااخیتار بنانے اورانکے ارادوں کو منظم کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔یہ ایکٹ انسانی حقوق کے منشور ،خواتین کے ساتھ امیتازی سلوک کی تمام اقسام کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کنونشن اور مزدوروں کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی ادارہ محنت کے کنونشن ،110, اور111،کی پاسداری کرتا ہے۔یہ ایکٹ اسلام اور دیگر مذاہب جو خواتین کی عظمت پر یقین رکھتے ہیں کے اصولوں کی پاسداری کرتا ہے۔

اس ایکٹ کے تحت تمام پبلک اور پرائیویٹ اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ عورتوں کے کام کرنے کے ماحول کو سازگار بنانے کے لئے اپنا اندرونی ضابطہ اخلاق اپنائے اور شکایات سیل بنائے۔اور یہ آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ایکٹ کے نفاذ کو یقینی بنائے اور اسکے ساتھ اس ایکٹ کے ضابطہ اخلاق کو انتظامیہ کی پالیسی کا حصہ بنائے۔انتظامیہ اس ضابطہ اخلاق کی نقول کو کام کرنے کی نمایاں جگہ پر آویزاں کریگی۔ اس حصے دفعہ پر، عمل نہ کرنے کی صورت میں /ناکامی کی صورت میں آجر کو ایک لا کھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے،لیکن یہ کسی صورت میں 25 ہزار روپے سے کم نہ ہو گا۔
وفاقی محتسب مےں شکایت/ اپیل دائر کرنے کا طریقہ کار

ہراساں کرنے کی تعریف:
خوف وہراس سے مراد ،کوئی ناخوش گوار جنسی تعلق، جنسی میلان کی استدعا کرنا یا کوئی زبانی یا تحریر ی مراسلت یا کوئی جنسی نوعیت کے اقدام یا جنسی تذلیل جیسا رویہ مراد ہے۔کام کی انجام دہی میں مداخلت کا سبب بننا یا نا موافق اور جارحانہ ماحول پیدا کرنا، یا مذکورہ بالا تقا ضے پورا نہ کرنے پر مستغیت کو سزا د ینے کی کو شش کرنا، یا ملازمت کو اس فعل سے مشروط کرنا۔

شکایت پیش کرنے کا طریقہ:
کوئی بھی شخص خواہ وہ مرد ہو یا عورت اپنی شکایت وفاقی محتسب کو جمع کروا ئے گا۔ شکایت /درخواست کو اردو یا انگلش میں تحریر کر کے رجسٹرار وفاقی محتسب کے سامنے شکایت کنندہ خود یا اپنے نمائندے کے زریعہ یا ڈاک، کورئر سروس ، فیکس ،ای میل یا کسی بھی اور رابطہ کے ذرائع سے کرے گا۔

شکایت / درخواست کے اجزا :
کام کرنے والی جگہ پر ہراسیت کے واقعہ کی تما م ضروری تفصیلات بشمول تا ریخ ،وقت،جگہ، کا مختصر اور جامع بیان۔

تمام ضروری کاغدات ، شہادت یا دوسرا مواد جو کسی بھی شکل میں ہو۔خواہ وہ آواز ،تصویر یا ڈاکومنٹری یا کسی بھی شکل میں ہو۔

فہرست گواہان ہمراہ نقول شناختی کارڈ، پتہ اور فون نمبر۔

کسی بھی طرح کا کوئی مواد ، تفصیل شہادت یا قابل بھروسہ شخص یا جس کا اس واقعہ سے کوئی بھی تعلق ہو۔

شکایت کنندہ اپنا بیان حلفی جمع کروائے گا گس میں وہ اس بات کی تصدیق کرے گا کہ شکایت میں فراہم کی گئی تمام معلومات اس کے علم ویقین کے مطابق صحیح اور درست ہیں۔

وکالت نامہ اگر ضروری ہو تو جمع کروانا ہے۔

شکایت کنندہ اور جواب دہندہ کا درست پتہ۔

شکایت / درخواست پر شکایت کنندہ کے دستخط ہو۔ اگر وہ دستخط نہ کر سکے تو اس کے انگو ٹھے کا نشان۔
اگر رجسٹرار یہ سمجھے کہ شکایت / درخواست کے لیے مزید معلومات ، حقائق کی تصدیق کے لیے اورکا غذ ات درکار ہیں تو وہ شکایت کنندہ کو ان تمام معلومات حقائق کی تصدیق اورکا غذ ات مہیا کرنے کے لیے کہ سکتاہے۔

اپیل دائر کرنے کا طریقہ:
کوئی بھی فریق ، جو کام کرنے کی جگہ پر عورتوں کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کے قانون 2010 کی قائم کردہ انکوائری کمیٹی کے فیصلے سے متاثر ہوا ہو،یا جس پر معمولی یا بڑی سزا نافذ کی گئی ہو، وہ مذکورہ تحریری فیصلے کے تیس دن کے اندر دفعہ سات کے تحت وفاقی محتسب کو اپیل دائر کر سکتا ہے۔

:اپیل کے لوازمات
کوئی بھی متاثرہ یا مظلوم شحص صاحب اخیتار/اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف اس ایکٹ کی دفعہ چھ کے تحت اپنے نام سے اپیل دائر کر سکتا ہے۔

اپیل تمام مواد ، بیانات اور بحث جس پر اپیلانٹ انحصار کرتا ہے پر مشتمل ہو گی۔

اپیل ہر لحاظ سے مکمل ہو گی۔اور اس کاانحصار حقارت آمیز اورالزام یا توہین یا گستاخانہ یا نامناسب زبان پر مشتمل نہیں ہو گا۔

ہر اپیل وفاقی محتسب اپیلٹ اتھار ٹی کے رجسٹرار کے دفتر میں براہ راست جمع کروائی جائے گی۔

شکایت کنندہ اپنا بیان حلفی جمع کروائے گا گس میں وہ اس بات کی تصدیق کرے گا کہ شکایت میں فراہم کی گئی تمام معلومات اس کے علم ویقین کے مطابق صحیح اور درست ہیں۔

اپیلانٹ، اپیل کے اجزا کی تصدیق کرئے گا کہ وہ اس کی علم و یقین کے مطابق درست اور صیح ہیں۔اور اس پر اپیلانٹ کے دستخط یا نشان انگوٹھا ہو گا۔

اپیلٹ اتھارٹی، اپیل اور اس کے مواد کو مد نظر رکھتے ہوئے، تیس دن کے اندر، مذکورہ فیصلہ جس کے خلاف اپیل کی گئی ہے کو منسوخ، توثیق ،تبد یل یا ترمیم کر سکتی ہے۔ اپیلٹ اتھارٹی اس فیصلے کو دونوں فریقین اور آجر کو بھیجے گی۔

بر اہ راست /آن لائن شکایت کا طریقہ کار:
اس فارم میں آپ کو اپنی معلومات ، شکایت کے بارئے میں معلومات جیسا کہ گواہوں کے نام یا کوئی بھی ثبوت جو تحریر یا ویڈیو کی شکل میں ہو دینی ہو گی۔اگر آپ کے پاس شکایت کی نقل ہو تو اس کو فارم کے ساتھ منسلک کر دیں۔جس حد تک ممکن ہو معلومات فراہم کریں تا کہ جلدی شکایت کا ازالہ کیا جاسکے۔اگر آپ اپنی شکایت تحریری شکل میں دینا چاہیں تو ہمارا پوسٹل ایڈریس اور فیکس نمبر پر بھےجوادے

Rao Anil Ur Rehman
About the Author: Rao Anil Ur Rehman Read More Articles by Rao Anil Ur Rehman: 88 Articles with 210190 views Learn-Earn-Return.. View More