دھوکہ مت کھائیں

رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ۔اﷲ پاک کی رحمتوں اور برکتوں کی بارش جاری ہونے والی ہے ۔اس مقدس مہینے میں مسلمانوں کا جذبہ عبادت و خدمت اور انسانی خیر خواہی اپنے عروج پر ہوتا ہے ۔اﷲ پاک عبادت کو 70درجے بڑھا کر جزاء دیتے ہیں۔جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں۔انسان کا سب سے بڑا دشمن شیطان پابند سلاسل کر دیا جاتا ہے۔روزہ دار بھوک اور پیاس کو اپنے رب کی رضا کیلئے برداشت کرتا ہے جو یقینا لائق اجر و ثواب ہے۔رمضان المبارک میں مسلمانوں کا عبادت کی طرف رجحان پورے سال کی نسبت زیادہ ہوتا ہے اور اس ماہ مقدس میں مسلمان غریبوں اور حقداروں پر خرچ کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں ۔ٹی وی چینلز بھی جن کا سارا سال ڈانس دکھانے میں مصروف رہتے ہیں ۔جن عورتوں کے ڈرامے اور فلمیں پورے سال میں ہٹ ہوجاتی ہیں انہیں رمضان ٹرانسمیشن کے لئے تیا ر کرتے ہیں ۔ہر گلوکار و اداکار کو رمضان المبارک کے فضائل و مسائل بیان کرنے پر لگا دیا جاتا ہے۔اور ہم اس قدر محتاط ہیں کہ ذرا سی سر درد کیلئے اچھے اور بہترین ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں ۔کبھی کسی موچی سے علاج کروانے کی غلطی نہیں کرتے لیکن المیہ یہ ہے کہ دین کے سائل پوچھنے کے لئے ہم کسی سے بھی رجوع کر لیتے ہیں جس کے نتیجے میں پھر مختلف قسم کے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔اگر ہم لوگ دینی مسائل پوچھنے میں ذرا سی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تو یقینا فرقہ واریت جیسی لعنت سے بچا جا سکتا ہے۔کیونکہ اسلام پوری دنیا کے ادیان میں سب سے ذیادہ امن و محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔مسلمان اس ماہ مقدس کے توسط سے عبادات میں کچھ دلچسپی لیتے ہیں اور پیش آنے والے مسائل پوچھنے کیلئے علماء سے رابطہ کرتے ہیں مگر انہیں ٹی وی چینلز پر بیٹھے مفتی صاحبان مسائل بیان کرتے نظر آتے ہیں تو موصوف بھی اسی پر اکتفا کر لیتے ہیں ۔کچھ چینلز مستند علماء کے بیانات نشر کرتے ہیں مگر اکثر مردوں اور عورتوں کو اکٹھا بیٹھا کر انعامات لوٹانے کی آڑ میں لہو لعب میں مصروف عمل ہیں ۔

روزہ دار نماز و ذکر اور تلاوت کلام پاک چھوڑ کر انہیں نشریات میں کھویا رہتا ہے۔اسے موقعہ ہی نہیں ملتا کہ وہ رمضان المبارک میں ہی اﷲ پاک کے بھیجے ہوئے کلام کو پڑھ اور سمجھ سکے۔جو شخص رمضان المبارک میں بھی اپنی مغفرت نہ کروا سکے اسے پیغمبرﷺ نے بد بختواں میں شمار فرمایا ہے۔اپنے قیمتی ترین وقت کی قدر کیجئے اور رمضان المبارک کے لمحہ لمحہ کو قیمتی بنائیں ۔چینلز مالکان بھی اس ماہ مقدس میں ریٹنگ کے لالچ سے نکل کر اگر علماء اکرام کے بیانات اور دروس نشر فرمائیں تو یقینا فائدہ مند ثابت ہو گا ۔اگر مردوں عورتوں کو کھیل کود میں مصروف رکھ کر انعامات بانٹتے رہے اور گلے میں اپنی طرف سے عشق رسول ﷺ کے پٹیڈال کر ڈوپٹے اترواتے رہے تو یہ ہم سب کا خسارہ ہے۔ خدارا ملک و قوم کو دھوکہ مت دیں اور رمضان المبارک کے قیمتی ترین وقت کی قدر کیجئے۔

M Raheel Moavia
About the Author: M Raheel Moavia Read More Articles by M Raheel Moavia: 8 Articles with 7059 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.