کل بھوشن

انڈیا نے کبھی کشمیر کے حوالے سے عالمی عدالت کو حق انصاف نہیں دیا ۔ کیا ہم بے وقوف ہیں ؟یا انڈیا کے ساتھ ملے ہیں ۔ کہ اس عدالت کو حق سماعت دےدیا ۔ ایران نے امریکی سی ۔آئی ۔اے کا جاسوس پکڑا ۔ پھانسی دینے لگا تو امریکا نے دھمکی لگائی ۔ اگر پھانسی دی تو ہم ایران پر حملہ کردیں گے ۔ اس وقت کے صدر احمدی نجاد نے اگلے ہی دن پھانسی دے کر امریکا کو کہا ۔ ہمت ہے تو حملہ کرو ۔ ہم تمہارے باپ اسرائیل پر حملہ کر کے ختم کر دیں گے ۔

ریمنڈیوس کو سرِ عام پاکستانیوں کو شہید کرنے اور جاسوسی کے الزام کے باوجود باعزت خصوصی طیارے کے ذریعےامریکا بھجوادیا گیا ۔ اس کو کہتے تابعداری ۔

انڈیا نے ستاٹھ سال سے اقوام متحدہ اور دوسری تنظیموں کو جوتی کی نوک پر نہیں رکھا ۔ ہم ہیں کہ عالمی عدالت کو اپنے داخلی معاملات میں مداخلت کا حق ہی نہیں ۔ بلکہ اپنے خلاف سماعت کا حق بھی دے رہے ہیں۔

اب یقین ہو چلا ہے ۔ ہم کلبھوشن سے معافی مانگ کر باعزت انڈیا روانہ کرنے والے ہیں ۔ کیونکہ سارے معاملات پہلے سے طے تھے ۔ باقی صرف عوام کے اعصاب کو چیک کیا گیا ہے ۔ ایک شخص خود تسلیم کرتا ہے کہ وہ پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہا۔ اس کے منفی اعمال سے انسانی جانیں ضائع ہوئیں لیکن اس کے باوجود اس کی سزائے موت میں تاخیر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے -

Rashid Ahmed Nadeem
About the Author: Rashid Ahmed Nadeem Read More Articles by Rashid Ahmed Nadeem: 12 Articles with 11863 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.