حال ہی میں 39 سالہ امینیوئل میکخواں فرانس کی تاریخ کا
سب سے کم عمر صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ امینیوئل کے انتخاب
ساتھ ہی لوئی نپولین بونا پارٹ کا قائم کردرہ 170 سالہ پرانا ریکارڈ بھی
ٹوٹ گیا ہے - نپولین بونا پارٹ جب 1848 میں صدر منتخب ہوئے ان کی عمر صرف
40 برس تھی- تاہم اس وقت دنیا کے دیگر ممالک میکخواں سے بھی کم عمر رہنما
برسرِ اقتدار ہیں- جن کے بارے میں ہم آج کے آرٹیکل میں جانیں گے- |
|
جوری ریتاس
38 سالہ جوری ریتاس سال 2016 میں جمہوریہ اسٹونیا کے وزیراعظم منتخب ہوئے-
یہ ایک مخلوط حکومت کے انتخاب کی صورت میں برسرِ اقتدار آئے ہیں- ایسٹونیا
سابقہ سوویت یونین کا ہی ایک جصہ ہے اور جوری کو بلقانی ریاست میں روسی
زبان بولنے والی ابادی کے درمیان بےپناہ مقبولیت حاصل ہے-
|
|
وولودی میر گروئسمان
38 سالہ وولودی یوکرین کے وزیراعظم ہیں اور یوکرین بھی سابق روسی ریاست
بلقان کا ہی ایک ٹکڑا ہے- تاہم اس ملک کی اصل باگ دوڑ صدر کے ہاتھوں میں
ہوتی ہے جو کہ پیترو پوروشنکو ہیں- یوکرین یورپ کا دوسرا بڑا ملک ہے-
|
|
شیخ تمیم بن حماد الثانی
36 سالہ شیخ تمیم قطر کے شاہی حکمران ہیں اور انہوں نے برطانیہ کی مشہورِ
زمانہ سینڈہرسٹ فوجی اکیڈمی سے تربیت حاصل کی ہے- شیخ تمیم قطر کی فوج کے
ڈپٹی کمانڈر کے منصب پر بھی فائز ہیں- شیخ تمیم نے اپنے والد سے قطر کی باگ
دوڑ سنبھالی تھی-
|
|
جگمے کھیسار نامگیل وانچک
یہ سال 2006 سے بھوٹان کے شہنشاہ ہیں اور ان کی عمر صرف 37 برس ہے- تاہم یہ
شہنشاہیت کا خاتمہ اور آئینی حکومت کا نفاذ چاہتے ہیں- ان کے بارے میں کہا
جاتا ہے کہ یہ بغیر ماحول اور ثقافت کو نقصان پہنچائے ملک کو ترقی کی راہ
پر گامزن کرنے کی خواہش رکھتے ہیں- جگمے کو عوام میں بےپناہ مقبولیت حاصل
ہے-
|
|
کم جونگ ان
یوں تو عام طور پر شمالی کوریا کو ایک متنازعہ ملک سمجھا جاتا ہے تاہم اس
کے سربراہ کم جونگ ان کو دنیا کے دوسرے کم عمر ترین سربراہ ہونے کا اعزاز
حاصل ہے- کم جونگ ان سال 2012 سے اقتدار میں ہیں اور ان کی عمر 34 سال ہے-
کم جونگ ان براہ راست جوہری ہتھیاروں اور دور مار میزائل پروگرام کی تیاری
کی نگرانی کرتے ہیں۔
|
|
وینیسا ڈی امبروسیو
آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ دنیا کے انتہائی چھوٹے ملک کی سربراہ کو ہی
سب سے کم عمر حکمران ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے- وینیسا ڈی امبروسیو کی عمر
صرف 29 سال ہے اور یہ سان مرینو کی سربراہ ہیں جس کی آبادی صرف 33 ہزار
افراد پر مشتمل ہے- اٹلی نے چاروں جانب سے اس ملک کا احاطہ کیا ہوا ہے-
|
|