اپنا مزار خود تعمیر کر کے موت کا انتظار کرنے والا ڈاکٹر٬ آخر ایسا کیا ہوا؟

عام طور پر ڈاکٹروں کو ایک زندہ دل انسان تصور کیا جاتا ہے لیکن اس چینی ڈاکٹر کے بارے میں کیا کہیں جس نے افسوسناک واقعہ سے دلبرداشتہ ہو کر نہ صرف خود اپنا مزار بنا ڈالا بلکہ اس میں رہائش اختیار کر کے اپنے آخری وقت کا انتظار بھی کر رہا ہے-
 

image

92 سالہ Liang Fusheng کا خاندان کُل 5 افراد پر مشتمل تھا جس میں اس کے علاوہ اس کی بیوی اور 3 بچے بھی شامل تھے- تاہم چند سال قبل ایک بیماری نے اس ڈاکٹر کے بیوی بچوں کی جان لے لی اور Liang دنیا میں بالکل تنہا رہ گیا-

جس کے بعد اس بزرگ ڈاکٹر کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہ رہا اور نہ ہی کوئی اس کا بوجھ اٹھانا چاہتا ہے- اس پر غمزدہ ڈاکٹر نے 1990 میں خود اپنا مزار تعمیر کرنا شروع کردیا- اس تعمیراتی کام کے لیے Liang Fusheng نے گاؤں والوں کو تعمیراتی مواد اوپر پہاڑی تک پہنچانے کے لیے باقاعدہ مزدوری کی مد میں رقم ادا کی-

اس مزار کی تعمیر میں 14 سال لگے جبکہ 38,000 ڈالر کی رقم بھی خرچ ہوئی- اور یہی اس ڈاکٹر کی آخری آرام گاہ بھی ہے کیونکہ ڈاکٹر Liang روزانہ مزار میں موجود ایک تابوت میں سوتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کوئی بھی انہیں دفنانے کی فکر نہ کرے-
 

image


تاہم اس عمر میں بھی یہ ڈاکٹر گاؤں والوں کی بھرپور مدد کرتے ہیں اور ان کا مکمل چیک اپ کرنے کے علاوہ انہیں بیماریوں کے مطابق دوائیں بھی تجویز کرتے ہیں-

تعجب خیز بات یہ ہے کہ ڈاکٹر Liang ایک سال قبل اپنی آخری رسومات بھی خود ہی ادا کرچکے ہیں جن میں انہوں نے نہ صرف لوگوں کو مدعو کیا بلکہ ان کی ضیافت کا بھی اہتمام کیا- اور یہ سب ایسے ہی تھا کہ جیسے وہ اب دنیا میں نہیں رہے-

YOU MAY ALSO LIKE:

After losing his entire family a long time ago, a Chinese doctor built his own mausoleum in the mountains of Hunan Province and has been living in it ever since, waiting for his eternal rest. 92-year-old Liang Fusheng had a beautiful family once, but he lost both his wife and his three children to disease, years ago.