دنیا میں ہر سال انتہائی ناقابلِ یقین چیزیں دریافت ہورہی
ہیں جو کہ یا زندگی میں چھوٹی سی تبدیلی کی وجہ سے سامنے آتی ہیں یا پھر
حادثاتی طور پر ظاہر ہوتی ہیں- یہ ناقابلِ یقین دریافتیں دنیا کے انتہائی
اہم شعبہ جات سے تعلق رکھتی ہیں جیسے کہ خلائی ریسرچ٬ آثارِ قدیمہ یا پھر
قدرتی سائنس وغیرہ- تاہم ان دریافتوں سے دنیا کو سمجھنے میں مدد حاصل ہورہی
ہے- آج کے آرٹیکل ہم آپ کے سامنے دنیا چند ایسی ہی حیرت انگیز دریافتوں کا
ذکر کرنے جارہے ہیں جن پر یقین کرنا انتہائی مشکل کام ہے- |
Headless Vikings of
Dorset
جون 2009 میں آثارِ قدیمہ کے ماہرین انگلینڈ کے علاقے Dorset میں واقع
Weymouth کے ساحل کے اطراف سے چونکا دینے والی قبر دریافت ہوئی- یہ قبر
انتہائی بڑی تھی جو کہ 54 انسانی ڈھانچوں اور 51 کھوپڑیوں پر مشتمل تھی-
ماہرین کا خیال ہے کہ ان افراد کو کسی غداری کے جرم میں موت دی گئی تھی-
|
|
Moa Birds
1830 میں جب پہلی مرتبہ moa نامی مخلوق کی ہڈیاں دریافت ہوئی تھیں تو اس
ماہر حیاتیات کا خیال تھا کہ اس مخلوق کا تعلق پرندوں کی دنیا سے ہے- اور
آج سائنس بتاتی ہے کہ یہ ایک ایسا پرندہ تھا جو اڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا
تھا اور نیوزی لینڈ میں پایا جاتا تھا- اور بہت زیادہ شکار کی وجہ سے یہ
دنیا سے ناپید ہوگیا-
|
|
Baghdad Battery
جب آپ کچھ وقت کے لیے بجلی سے محروم ہوتے ہیں تو اس وقت آپ کو بیٹری کی قدر
وقیمت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے- لیکن اس بغدادی بیٹری سے ظاہر ہوتا ہے کہ
آج سے 1000 سال قبل بھی بیٹری ایجاد کرنے کی کوشش کی گئی تھی- یہ تین
نمونوں پر مشتمل بیٹری کا ایک سیٹ عراق کے شہر بغداد سے دریافت ہوا ہے-
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ 2 ہزار سال پرانے ہیں- یہ چینی مٹی کے برتن ایک
دھاتی ٹیوب اور ایک راڈ سے منسلک ہیں- ان برتنوں میں اگر سرکہ یا اس ملتا
جلتا کوئی پانی ڈالا جائے تو یہ 1.1 والٹ کی حامل توانائی فراہم کرتے ہیں-
تاہم اس بات کا کوئی تحریری ثبوت نہیں کہ ان برتنوں کی تخلیق کا اصل مقصد
کیا ہے- صرف بہترین اندازے کے مطابق یہ بیٹری کی ایک قسم ہے-
|
|
Infrared Radiation
انفرا ریڈ کی شعاعوں کی دریافت 1800 میں ایک برطانوی ماہر فلکیات William
Herschel نے اس وقت کی تھی جب وہ روشنی کے مختلف رنگوں پر گرمائش کے مرتب
ہونے والے اثرات کے حوالے سے جانچ کر رہے تھے- آج کل انفرا ریڈ کا استعمال
حرارت٬ موسمیات٬ فلکیات سمیت کئی شعبوں میں کیا جارہا ہے-
|
|
Tsunamis on Mars
سائنسدانوں نے حال ہی میں جن ایسے شواہد پیش کیے ہیں جن کے مطابق 3.4 ارب
سال پہلے ایک بہت بڑے سونامی نے مریخ کی سرزمین کو ٹکڑوں میں تبدیل کر دیا
تھا- اس دریافت نے اسپیس کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے- محققین کے خیال میں
دو شہابِ ثاقب کے حملوں نے انتہائی اونچی لہریں پیدا کی تھیں جن کی بلندی
165 فٹ سے زیادہ تھی-
|
|
Stone Spheres of Costa Rica
کوسٹا ریکا کے علاقے Diquis Delta میں 300 سے زائد مختلف اقسام کے ایک ایسے
گول پتھر موجود ہیں جو انسانوں کے تخلیق کردہ ہیں- یہ پتھر 1930 میں اس وقت
دریافت ہوئے جب یہاں کیلوں کے باغات قائم کرنے کے لیے اس جگہ کی صفائی کی
جارہی تھی-ممکنہ طور پر یہ پتھر ان مقامی افراد کے آباؤ اجداد کے تخلیق
کردہ ہیں جو یہاں رہائش اختیار کیے ہوئے تھے- تاہم ان کی اصل عمر اور مقصد
آج تک نہیں معلوم ہوسکا-
|
|
King Tut's Tomb
King Tut کا مقبرہ ماہر مصریات Howard Carter اور Lord Carnarvon نے 1922
میں دریافت کیا تھا- یہ بادشاہ مصر کے سب سے مقبول ترین فرعونوں میں سے ایک
تھا اور اس کی موت 18 سال کی عمر میں واقع ہوئی تھی- اور یہ بات آج تک قدیم
مصر کے عظیم رازوں میں سے ایک راز ہے- اس دریافت کو دنیا بھر کے نیوز چینل
نے نشر کیا تھا- |
|