آزادکشمیر میں بجلی بحران اور اس کا حل

آزادکشمیر میں بجلی بحران اور اس کا حل

آزادکشمیر سے اس وقت تقریباََ چودہ سو میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے ۔ نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ اور گلپور پراجیکٹ کے بعد آزادکشمیر سے حاصل ہونے والی بجلی کی مقدار تقریباََ 200 میگا واٹ ہو جائے گی۔ جبکہ آزادکشمیر کی بجلی کی کل ضروریات 350 میگا واٹ ہے ۔ اصولی طور پر تو حکومت پاکستان کو آزادکشمیر کی ضرورت کے مطابق بجلی آزادکشمیر کو دے کر بقیہ بجلی پاکستان لے جانی چاہیے ۔ لیکن حکمرانوں اور بیورو کریسی کے غلط روئیے نے اس مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے ۔ حکومت پاکستان کے روئیے کے بارے میں کشمیریوں کا رویہ بدل رہا ہے ۔ آزادکشمیر کے شہری سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ بھارتی حکمرانوں اور پاکستانی حکمرانوں میں کیا فرق ہے ۔ نیلم ، جہلم اور گلپور توانائی پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد بھی آزادکشمیر میں بجلی کی صورتحال چوں کی توں رہے گی ۔ آزادکشمیر میں توانائی بحران کے لیے آزادکشمیر کی حکومتوں کو خود کچھ کرنا پڑے گا۔ خدا نے آزادکشمیر کو ایسے قدری وسائل دے رکھے ہیں۔ جن سے بجلی پیدا کرنے کے لیے بہت زیادہ وسائل کی بھی ضرورت نہیں کوٹلی باغ راولا کوٹ نیلم ، مظفرآبادسمیت دیگر علاقوں میں بے شمار مقامات پر بجلی کے چھو ٹے چھوٹے یونٹ لگا کر آزادکشمیر کی توانائی کی آدھی سے زیادہ ضرورت حکومت آزادکشمیر خود پوری کر سکتی ہے ۔ ان علاقوں میں ایسے بے شمار قدرتی چشمے ہیں ۔ جس سے سارا سال پانی اتنی رفتار سے بہتا رہتا ہے۔ ان سے با آسانی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ۔ جو حکومت آزادکشمیر اپنے وسائل سے بھی پیدا کر سکتی ہے ۔ بصورت دیگر پوائنٹ سیکٹر کو بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے ۔ ان توانائی منصوبوں سے نہ صرف آزادکشمیر کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے نجات مل سکتی ہے ۔ بلکہ حکومت آزادکشمیر کو اچھی خاصی آمدن بھی ہو سکتی ہے ۔ ضرور ت صرف خلوص نیت سے اقدامات کرنے کی ہے ویسے بھی آبی وسائل سے پیدا ہونے والی بجلی انتہائی سستی پڑتی ہے اور یہ حکومت آزادکشمیر کا بہترین ذریعہ آمدن بھی بن سکتا ہے

 

Armaan
About the Author: Armaan Read More Articles by Armaan: 9 Articles with 4635 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.