توہین رسالتؐ اور مجروح جذبات

توہین رسالت پر مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے

سر تن سے جدا

غیر مسلموں نے توہین رسالتؐ کر کے ایک مرتبہ پھر دل آزاری کی ہے۔اورمسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے ۔کیا غیر مسلم یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم بے حس ہو چکے ہیں ہم میں اپنے پیارے نبیؐ کی محبت باقی نہیں ہے ۔ان کو شاید اس بات کا احساس نہیں کہ اربوں کی تعداد میں یہ مسلمان قوم جن کے دل کلمے کے نور منور ہیں اپنی جان بھی نبؐی آخرالزماں کی نام پر قربان کرنا باعث فخر سمجھتے ہیں۔میں غیر مسلموں پر واضح کرنا ضروری تصور کرتا ہوں ۔کہ ہم مسلمان توہین رسالتؐ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔یہ قوم ایسی ہے جو اپنی جان اپنے نبیؐ کے نام پر قربان کرنے کے لئے تیار رھتے ہیں ۔مسلمانوں کے دلوں میں عشق رسولؐ زندہ ہے ۔ابھی ان کے جسم میں جان باقی ہے ۔ہم اپنی املاک اولاد بھی اس عظیم مقصد پر قربان کر دیں گے ۔ملعون لوگوں نے ملعون کام کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ ساتھ عالمی امن کو خطرہ پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔ان کو معلوم ھونا چاہیۓ کہ ابھی مسلمان بے دم نہیں ہوۓ ابھی قوت عشق بھی باقی ہے اور قوت جسم بھی۔ یہ قوم لوڈشیڈنگ پانی کی قلت پٹرول سی این جی کی بڑھتی قیمت تو برداشت کر سکتے ہیں ۔لیکن آقاۓ نامدارؐ کی شان کوئی گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔دنیا کے ہر مذہب کی پامالی اور مذہبی رہنما کی شان میں گستاخی کی سزا صرف موت ہے۔میں تمام اسلامی ممالک کے سربراہان اور خاص طور پر پاکستان کے حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں اس معاملے کو اقوام متحده میں زیربحث لائیں اور مٶثر قانون سازی کی جاۓ تا کہ کسی بھی ملک سے کوئی بھی ملعون ایسا کام نہ کرے ۔ عشق رسولؐ ہمارا جزو ایمان ہے۔اور حدیث پاک میں ہے جس کا مفہوم ہے کہ کوئی شخص کامل مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کو اس کے والدین اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر محبوب نہ ھو جاٶں ۔لہذا ہمارے حکمرانوں کو چاہیۓ کہ توہین رسالتؐ کے مرتکب افراد کو عبرتناک سزا دی تاکہ آئندہ کوئی بھی ملعون ایسی جسارت نہ کر سکے۔
کی محمدﷺ سے وفا تونے تو ہم تیرے ھیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ھیں

Adeel sair
About the Author: Adeel sair Read More Articles by Adeel sair: 2 Articles with 4755 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.