فیصل آباد۔۔۔مانچسٹر آف پاکستان

فیصل آباد پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک اہم اور پاکستان کا تیسرا بڑاشہرہے ۔اس شہر کو 1892میں برطانیہ کے لیفٹیننٹ گورنر سرچارلس جیمز لائل نے دریافت کیا۔اس وقت اس کا نام اسی کی مناسبت سے لائلپور (Lyallpur)رکھا گیا۔بعدازاں 1979میں اس کو ڈویژنل صدر مقام بناتے وقت سعودی فرمانروا شاہ فیصل کے نام سے موسوم کیا گیا۔دنیا موسیقی کے عظیم قوال اور موسیقار استاد نصرت فتح علی خان کا تعلق بھی اسی شہر سے تھا۔

فیصل آباد پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک اہم اور پاکستان کا تیسرا بڑاشہرہے ۔اس شہر کو 1892میں برطانیہ کے لیفٹیننٹ گورنر سرچارلس جیمز لائل نے دریافت کیا۔اس وقت اس کا نام اسی کی مناسبت سے لائلپور (Lyallpur)رکھا گیا۔بعدازاں 1979میں اس کو ڈویژنل صدر مقام بناتے وقت سعودی فرمانروا شاہ فیصل کے نام سے موسوم کیا گیا۔دنیا موسیقی کے عظیم قوال اور موسیقار استاد نصرت فتح علی خان کا تعلق بھی اسی شہر سے تھا۔

تاریخ:
شہرِ فیصل آباد کی تاریخ ایک صدی پرانی ہے ۔یہ بھیڑ بکریوں اور دیگر مویشیوں کیلئے بہت معروف تھا کیونکہ یہاں جھاڑیاں اور سبزہ بہت زیادہ تھا۔1892میں اسے جھنگ اور گوگیرہ کی نہروں سے سیراب کیا جاتا تھا ۔ 1895میں یہاں پہلی دفعہ رہائشی کالونیاں بنائی گئیں۔ اس وقت ٹوبہ اور شاہدرہ کے درمیانی علاقے کو ساندل بار کہا جاتا تھا۔جبکہ فیصل آباد کی ابتدائی تاریخ میں یہاں ’پکاماڑی‘نامی ایک قصبہ پہلے ہی موجود تھا جسے آج کل ’پکی ماڑی‘ بھی کہا جاتا ہے۔فیصل آباد انیسویں صدی کے اوائل میں گوجرانوالہ،جھنگ اور ساہیوال کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ لاہور جانے کیلئے تمام تاجر اور سیاح یہاں پڑاؤ کیا کرتے تھے۔آہستہ آہستہ اسکی اہمیت بڑھتی گئی،اس بڑھتی ہوئی اہمیت کا اندازہ ایک سیاح انگریز کو بہتر طور پر ہوا تو اس نے اس کو شہر بنانے کی کوشش شروع کر دی۔اس شہر کا نمونہ Cap Poham Youngنے ڈیزائن کیا۔اوائل دور میں اسے چناب کینال کالونی کہا جاتا تھا ،جسے بعد میں پنجاب کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل سر جیمز لائل کے نام پر لائلپور کہا جانے لگا۔1979میں اس کو ڈویژنل صدر مقام بناتے وقت سعودی فرمانروا شاہ فیصل شہید کے نام سے موسوم کیا گیا کیونکہ انہوں نے فیصل آباد کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

آبادی اور رقبہ:
ضلع فیصل آباد کا کل رقبہ 5856مربع کلومیٹر ہے۔جبکہ اسکی آبادی تقریباً چالیس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔فیصل آباد ڈویژن میں فیصل آباد، جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ کے اضلاع شامل ہیں۔اسکی چھ تحصیلیں ہیں جس میں فیصل آباد شہر،فیصل آباد صدر،چک جھمرہ،جڑانوالہ، سمندری اور تاندلیانوالہ شامل ہیں۔

گھنٹہ گھر،فیصل آباد:
فیصل آباد کی اہم خصوصیت شہر کا مرکز ہے جو ایک ایسے مستطیل رقبے پر مشتمل ہے جس کے اندر جمع اور ضرب کی اوپر تلے شکلوں نے اسے آٹھ حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔اسکے درمیان میں جہاں آکر آٹھوں سڑکیں آپس میں ملتی ہیں مشہورِ زمانہ گھنٹہ گھر کھڑا ہے۔گھنٹہ گھر فیصل آباد کی پہچان ہے جو برطانوی راج کے دور سے اپنی اصلی حالت میں برقرار ہے۔اسکی بنیاد 14نومبر1903پنجاب کے اس وقت کے گورنر سر جیمز لائل نے رکھی یہ آٹھ بازاروں کے درمیان واقع ہے۔گھنٹہ گھر سے شروع ہو کر بیرونی طرف پھیلتے ہوئے بازار اس جگہ کوبرطانوی پرچم کی شکل دیتے ہیں، جو سر جیمز لائل نے اپنے ملک کی یادگار کے طور پر یہاں چھوڑا ہے۔گھنٹہ گھر کے آٹھ بازاروں کے نام یہ ہیں:بھوانہ بازار،جھنگ بازار،کارخانہ بازار،کچہری بازار،منٹگمری بازار،ریل بازار،چنیوٹ بازار اور امین پور بازار(کتابوں کا مشہور بازار)۔قیام پاکستان کے موقع پر انگریزوں کا یہ کہنا تھا کہ وہ لائلپور کے آٹھ بازاروں کی صورت میں اپنی شناخت(یعنی اپنا جھنڈا)ہمیشہ کیلئے اس خطے میں امر کر کے جارہے ہیں جبکہ ردعمل میں یہاں کے باسیوں کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ برطانیہ کے پرچم کو صبح وشام اپنے قدموں تلے روندتے رہیں گے۔

جغرافیہ اور حدود اربعہ:
فیصل آباد30.35سے31.47شمالی عرض بلد اور72.73سے 73.40مشرقی طول بلد کے درمیان میں سطح سمندر سے ۶۰۵ فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔مشرق میں ننکانہ،مغرب میں جھنگ اور ٹوبہ،شمال کی سمت چنیوٹ اور ننکانہ اور جنوب میں دریائے راوی کے اس پار ضلع اوکاڑہ اور ساہیوال واقع ہے۔

آبی ذخائر:
نہر لوئر چناب آب رسانی کا واحد ذریعہ ہے،جو کابل کاشت رقبے کے اَسی فیصد حصے کو سیراب کرتی ہے۔

آب وہوا:
گرمیوں میں شدید گرم بعض اوقات پچاس سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت ہو جاتا ہے اور سردیوں میں شدید سرد کبھی کبھار صفر سینٹی گریڈ بھی ہو جاتا ہے پر زیادہ موسم گرم ہی رہتا ہے۔

تعلیمی ادارے:
فیصل آباد کے تعلیمی اداروں میں سرِ فہرست زرعی یونیورسٹی(University of Agriculture)،جو کہ رقبہ کے لحاظ سے ایشاء کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے اور پاکستان میں زرعی یونیورسٹیوں میں نمبر ایک جبکہ پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں تیسری پوزیشن پر براجمان ہے۔اسکے علاوہ جی سی یو،نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی،این ایف سی،پنجاب میڈیکل کالج،جامعہ ہمدرد،جامعہ فیصل آباد،نمل اور ایجوکیشن یونیورسٹی ہیں۔تحقیقاتی اداروں میں ایوب ریسرچ،NIBGE،نیوکلیر انسٹیوٹ آف زرعی بائیوٹیکنالوجی شامل ہیں۔

ہسپتال:
فیصل آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں الائیڈ،ڈی۔ایچ۔کیو(سول)،جنرل ہسپتال غلام محمد آباد،سوشل سیکیورٹی ہسپتال اور ایف آئی سی شامل ہیں جبکہ پرائیوٹ ہسپتالوں میں نیشنل ہسپتال،فیصل ہسپتال،عزیز فاطمہ ہسپتال اور ساحل ہسپتال قابلِ ذکر ہیں۔

پینے کا پانی:
فیصل آباد شہر کا پورا تقریباً ہر جگہ کا پانی گندا ہو چکا ہے اور اور لوگ فلٹر وں سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔

صنعتی شہر:فیصل آباد ایک صنعتی شہر ہے اور کپڑے سب سے زیادہ اور اعلیٰ کوالٹی کا فیصل آباد میں ہی بنتا ہے۔صنعتی نیٹ ورک کی وجہ سے ہی فیصل آباد کو مانچسٹر کہا جاتاہے۔پاکستان کا پچیس فیصد زرمبادلہ فیصل آباد ہی پیدا کرتا ہے۔

موٹروے:
فیصل آباد کے سرگودھاروڈ سے نکلنے والی M3موٹروے پنڈی بھٹیاں کے مقام پر اسے لاہور اور اسلام آباد کو ملانے والی M2موٹروے سے ملاتی ہے۔فیصل آباد کو ملتان سے ملانے والی موٹروے ابھی زیر تعمیر ہے جس کا گوجرہ تک پہلا حصہ مارچ 2015میں کھول دیا گیا۔

فیصل آباد میں بین الاقوامی ہوائی اڈا اور ریلوے اسٹیشن بھی موجود ہے۔

قابل دید مقامات:
قابلِ دید مقامات میں گھنٹہ گھر،گمٹی،چناب کلب،لائلپور میوزیم،جناح پارک،گٹ والا پارک،ڈی گراونڈ،فن لینڈ اور سندباد شامل ہیں اور اقبال کرکٹ اسٹڈیم(بین الاقوامی) بھی موجود ہیں۔

اہم رہائشی علاقے:
اہم رہائشی علاقوں میں ستارہ سپنا سٹی،ایڈن گارڈن،مسلم ٹاؤن، پیپلز کالونی،غلام محمد آباد،امین ٹاؤن،مدینہ ٹاؤن،ڈی گراونڈ،سمن آباد، موٹروے سٹی ،پیراڈائز ویلی اور سٹی ہاوسنگ(ملک ریاض)شامل ہیں۔

تجاراتی مراکز:
مشہور تجارتی مراکز میں METRO(میٹرو)سرِ فہرست ہے۔اسکے علاوہ آر۔سی۔جی، الفتح شاپنگ مال،میڈیاکوم ٹریڈ سٹی،چن ون، ستارہ مال اور دوبرج شامل ہیں۔

مساجد:
فیصل آباد کی سب سے بڑی مسجد جامعہ مسجدسنی رضوی جنگ بازار ہے جسے مولانا سردار احمد(دادا ابو:صاحبزادہ حامد رضا ،موجودہ چیرمین سنی اتحاد کونسل)نے تعمیر کروایا۔اسکے علاوہ جامعہ مسجد فیضانِ مدینہ اورجامع مسجد گلزارِ مدینہ قابل ذکر ہیں۔جبکہ زرعی یونیورسٹی میں واقع جامع مسجد جو بادشاہی مسجد لاہور کے نقشے پر بنائی گئی ہے بھی قابل ذکر ہے۔

مزارات:
مزار محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد ،صوفی برکت علی اور بابا نور شاہ ولی قابل زکر ہیں۔

مشہور ہوٹل:
فیصل آباد کے مشہور ہوٹلوں میں سرینا،آپشنز،لال قلعہ،ڈانیسٹی،سلورسپون،پی۔سی،لائلپور جمخانہ اور ہوٹل ون قابلِ ذکر ہیں۔اسکے علاوہ جالندھر کی مچھلی بہت مشہور ہے اور جہانگیر مرغ پلاؤ اور چھما دال چاول اور گھنٹا گھر کی کھیر بہت ہی لذیذ ہے۔

قابلِ ذکر شخصیات:
قابلِ ذکر شخصیات میں (مشہور شخصیات میں)سر فہرست شہنشاہِ موسیقی اور سروں کے بے تاج بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان اورکم عمری میں دنیا بھر میں تہلکہ مچا دینے والی دنیا کی سب سے کم عمر مائکروسوفٹ سرٹیفائڈ پروفیشنالسٹ ارفع کریم رندھاوا ہیں یہ دونوں فیصل آبادکا فخر ہیں اور شہرِ فیصل آباد کیلئے اعزاز کی بات ہے کہ ان دونوں شخصیات نے یہاں جنم لیا۔اسکے علاوہ سابق گورنر پنجاب خالد مقبول،سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری افصل ساہی،وزیر قانون رانا ثناء اللہ،وزیر پانی وبجلی عابد شیر علی،مشہور کالم نگار حسن نثار،دنیا کے نمبرون باؤلر سعید اجمل،اداکارہ ریشم،آج کل کے موسیقی کے بے تاج بادشاہ استاد راحت فتح علی خان،امیتابھ بچن کی والدہ،سنی اتحاد کونسل کے سابقہ چیرمین صاحبزادہ فضل کریم(مرحوم)،بانی دارالاحسان صوفی برکت علی،محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمداور نعت خواں عبدالرؤف روفی ،ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی شہباز سینر،گلوکار امانت علی،سنوکر چیمپئن محمد آصف اور مشہور پاکستانی کھلاڑی رمیزراجہ کے علاوہ کئی مشہور شخصیات کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔

Mehboob Hassan
About the Author: Mehboob Hassan Read More Articles by Mehboob Hassan: 36 Articles with 57326 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.