سیروتفریح کے لئے بہترین وقت

ذہن تروتازہ رکھنے کے لیے تفریح ضرور کریں!

دوستو! آج کل امتحانات کا سلسلہ جاری ہے لیکن کچھ بچوں کے امتحانات آج اختتام پذیر ہو جائیں گے اور کچھ کے امتحانات آئندہ ہفتے ختم ہوں گے۔ جن بچوں کے امتحانات اپنے بڑے بہن بھائیوں کی نسبت پہلے ختم ہو گئے انہوں نے تو روزانہ سیرسپاٹے کا موڈ بنایا ہوتا ہے اور لازمی بات ہے کہ جب آپ کے بھی امتحانات ختم ہو جائیں گے تو رزلٹ آنے تک آپ بھی فارغ ہوں گے تو ایسے وقت کو تو آپ اچھے طریقے سے بلکہ یوں کہا جائے کہ سیرسپاٹے کرنے میں گزارنا چاہتے ہوں گے۔ اس سلسلہ میں اکثر اوقات ایسے بہن بھائی جو گھروں میں چھوٹی سی بات پر ایک دوسرے سے ناراض ہو جاتے ہیں وہ بھی سیروتفریح کا سن کر ’’ایک ‘‘ہو جاتے ہیں اور ہم آواز ہو کر سیروتفریح کے لئے ماما بابا پر زور ڈالتے ہیں۔دوستو!امتحانات ختم ہوتے ہی آپ نے بھی سکون کا سانس لیا ہوگا۔ اگرچہ نتائج آنے تک دل میں ایک طرح کا انجانا خوف رہتا ہے لیکن سال بھر محنت کر کے جو پڑھائی کی جاتی ہے‘ اس کے پیش نظر ایک طرح کا اطمینان بھی ہوتا ہیکہ رزلٹ اچھا ہی آئے گا۔

بچو!آج کل سردی کی دوبارہ واپسی ہو گئی ہے اور موسم بھی بہار کا ہے۔ ہمارا مطلب ہے کہ زیادہ دھوپ ہے نہ بہت زیادہ سردی اور جب کہیں باہر نکلیں تو پودوں پر کھلے خوش نما پھول ماحول کو زیادہ خوبصورت بنا دیتے ہیں۔ سیروتفریح کے لئے یہ موسم زیادہ موزوں ہوتا ہے۔ دوستو! ایسے حالات میں تو آپ کا اپنے امی ابو کو تھوڑا تنگ کرنا تو بنتا ہے، لیکن تنگ کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ ضد اور بدتمیزی کرنے لگیں بلکہ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنے امی ابو کو ضد کئے بغیر منانے کی کوشش کریں تو لازمی بات ہے کہ وہ آپ کو سیروتفریح کے لئے باہر لے کر جائیں۔ دوستو! اس خوشگوار موسم میں تفریح کرنا آپ کو اور آپ کے امی ابو کو بھی اچھا لگے گا کیونکہ یہ موسم اﷲ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے اور جب بہار کے اس موسم میں ہلکی ہلکی ٹھنڈ اور نرم گرم دھوپ ہو تو سیروتفریح کا مزا دوبالا ہوجاتا ہے، آپ کو خود اچھا اچھا محسوس ہوتاہے اور آپ کی طبیعت کو بھلا بھی لگتا ہے ،ضروری نہیں کہ آپ کسی پہاڑی مقام پر جائیں بلکہ اپنے علاقے کے پارک ،چڑیا گھر ،عجائب گھر یا کسی ایسے پارک جہاں جھولے وغیرہ موجود ہوں ‘وہاں بھی جاسکتے ہیں۔اصل مقصد ذہن تروتازہ رکھنا ہے اور خود کو فریش رکھنے کے لیے سیر وتفریح بے حد ضروری ہے۔

والدین کے لئے
امتحانات کے تناؤ اور ہر وقت سلیبس کی کتابوں سے الجھنے کے بعد سیروتفریح کرنا بچوں کا حق ہے۔ آج کل کے حالات میں یہ ممکن تو نہیں لگتا لیکن آپ کو اپنے بچوں کے لئے اپنے وقت کو مینج کرنا چاہئے۔اس طرح نفسیاتی طور پربچوں کو اپنائیت کا احساس ملتا ہے۔ بچے چھوٹے ہوں یا بڑے ،آج کل موبائیل ،انٹرنیٹ کی وجہ سے بچے آپ اور رشتہ داروں سے دوری اختیارکررہے ہیں۔چھٹیوں کے اِن دنوں میں ان کے ساتھ رہ کر اس عادت سے ان کو چھٹکارہ دلایا جاسکتا ہے۔ ہفتہ یا دس دن کی سیر و تفریح کے بعد بچے نے دوبارہ اپنی نئی کلاسز میں مصروف ہونا ہوتاہے۔اِن چھٹیوں میں بچوں پر زیادہ کنٹرول کرنے کی کوشش سے بچے مایوس ہوجاتے ہیں۔ امتحانات سے فارغ ہونے کے بعد بچے ادھر ادھر کے مشغلوں میں خود کو مصروف کرنے لگتے ہیں لیکن اگر آپ خود اپنے بچے کو کہیں گے کہ آج ہم فلاں پارک یا شہر سے باہر سیر کے لئے جائیں گے تو آپ جانتے ہیں کہ ان کے چہرے خوشی سے کھل اٹھیں گے اور بچوں کی خوشی تو آپ کو بھی عزیز ہے۔ اس ضمن میں تجویز ہے کہ آپ اپنے بچوں کے ہمراہ آئندہ ہفتے کے لئے سیروتفریح کا پروگرام بنائیں اور کوشش کریں کہ بچوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں۔
٭……٭……٭
 

Rehman Mehmood Khan
About the Author: Rehman Mehmood Khan Read More Articles by Rehman Mehmood Khan: 38 Articles with 39495 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.