اسپین میں ٹھگوں کے گروپ کی دلچسپ وارداتیں

اسپین میں پولیس 100 سے زائد افراد پر مشتمل ٹھگوں کے ایک ایسے گروپ کا سراغ لگانے میں مصروف ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے دلچسپ وارداتیں یا یوں کہہ لیں کہ انوکھے جرائم کرتا پھر رہا ہے-

ابھی اسپین کی پولیس ایک ایسے ریسٹونٹ میں تحقیق کرنے میں مصروف تھی جہاں یہ گروپ کھانا کھانے کے بعد بغیر ادائیگی کیے فرار ہوگیا تھا کہ اس دوران گروپ نے ایک اور ریسٹونٹ میں بھی کارنامہ انجام دے ڈالا-
 

image

اس گروپ کے 120 افراد نے سپین کے علاقے بیمبائبر میں واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا اور بغیر بل دیے ہی فرار ہوگئے-

اس کے بعد گروپ نے پہلے ریسٹورنٹ سے تقریباً دس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک اور ریسٹونٹ کو بھی نشانہ بنا ڈالا-

حالیہ متاثرہ ریسٹورنٹ کی مالک لورا ایرئیس کے مطابق 160 افراد پر مشتمل ٹھگوں کے اس گروپ نے انہیں شادی کی تقریب کا کہہ کر کھانا اور مشروبات منگوائے اور ایڈوانس میں بکنگ کی مد میں صرف ایک ہزار یورو کی رقم ادا کی- اور باقی دس ہزار یورو کی رقم ادا کیے بغیر ہی صرف 5 منٹ کے عرصے میں پورا گروپ غائب ہوگیا-

لورا ایرئیس کا کہنا ہے کہ “ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ وہی گروپ ہے جس نے دوسرے ریسٹورنٹس میں بھی کاروائی کی ہے اور وہ تصویروں سے انہیں پہچان سکتی ہیں“-
 

image


انھوں نے کہا کہ یہ وہ ہی لوگ تھے اور تصویروں سے پہچان سکتے ہیں۔

کارمین ریسسٹورنٹ کے مالک اینٹونیو روڈرج نے بتایا کہ “ وہ بھی اس گروپ کا نشانہ بنے ہیں٬ گزشتہ ہفتے کہرومینیائی نسل کے لوگوں نے پہلے 950 ڈالر کی رقم ادا کر کے ریستوران بک کروایا اور کھانا کھانے کے بعد لیکن میٹھے کے دور سے قبل ہی تمام افراد ایک بھگڈر کی صورت میں بھاگ نکلے اور یہ سب ایک منٹ میں ہوا- جبکہ ابھی انہیں تقریباً دو ہزار یورو کی مزید رقم ادا کرنا تھی“-

YOU MAY ALSO LIKE:

SPANISH POLICE ARE hunting more than a hundred restaurant customers who fled without paying the bill. The party enjoyed a €2,000 banquet at the Hotel Carmen restaurant in Bembibre, northern Spain, before promptly doing a runner.