یوں تو فرانسیسی آرٹسٹ Abraham Poincheval اپنے خطرناک
کارناموں کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں لیکن اس بار انہوں نے جس
ناقابلِ یقین کارنامے کا آغاز کیا ہے بظاہر وہ ناصرف ناممکن لگتا ہے بلکہ
اس میں ان کی جان بھی جاسکتی ہے-
|
|
جی ہاں فرانسیسی آرٹسٹ انسانی شکل کے انداز میں تراشے گئے ایک دیو قامت
پتھر یا چٹان کے اندر زندہ دفن ہو کر 8 دن گزاریں گے- اور اس کے کارنامے کا
آغاز 22 فروری کو ہو بھی چکا ہے-
22 فروری 2017 کو 45 سالہ ابراہام کو پیرس کی ایک گیلری میں رکھے ایک
دیوقامت پتھر کے اندر بند کر دیا گیا ہے جہاں وہ یکم مارچ تک رہیں گے- یہ
پتھر دو حصوں میں تقسیم تھا اور آرٹسٹ کو ان دو حصوں کے درمیان بیٹھے ہوئے
انداز میں بند کیا گیا ہے-
پتھر کے اندر کھانا اور پانی بھی رکھا گیا ہے تاکہ آرٹسٹ کی جسمانی حالت
بہتر رہ سکے- باہر کی دنیا سے آرٹسٹ کا رابطہ صرف پتھر میں موجود
ventilation duct کے ذریعے ممکن ہے جو دم گھٹنے سے بچائے رکھنے کے لیے
بنائی گئی ہے جبکہ رفعِ حاجت کا خاص نظام بھی پتھر کے اندر ہی قائم ہے-
|
|
ابراہام کا کہنا ہے کہ “ میں نے اس خطرناک کارنامے کو سرانجام دینے سے قبل
متعدد بار اس کی پریکٹس کی ہے- اور میں یہ سب کرنے کے لیے دماغی اور جسمانی
طور پر پُراعتماد ہوں“-
دوسری جانب اس پتھر کے اندر کیمرے بھی نصب ہیں جنہیں باہر سے مانیٹر کیا
جارہا ہے تاکہ کسی بھی خوفناک صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں آرٹسٹ کو فوراً
باہر نکالا جاسکے-
|
|
|