پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ
ہوتا چلا جارہا ہے- دہشت گردی کے ان واقعات کی روک تھام کے لیے سماجی روابط
کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک کی جانب سے ایک اہم اعلان سامنے آیا ہے-
|
|
دنیا بھر میں سماجی روابط کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکر
برگ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ انہوں نے جلد ہی ایسی مصنوعی انٹیلی
جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے فیصلہ کیا ہے جو ان کی ویب سائٹ پر
پوسٹ کیے گئے مواد کی جانچ کرے گی-
مارک زکربرگ کے مطابق مصنوعی انٹیلی جنس (اے آئی) کے استعمال سے دہشت گردی،
تشدد، ہراساں کیے جانے کے واقعات کی نشاندہی کا سراغ لگانا آسان ہوگا- اس
کے علاوہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے خودکشی کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوسکے
گی-
تاہم مارک زکر برگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک جامع٬ منظم اور مضبوط نظام
تیار کرنے میں چند سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
انٹرنیٹ سیفٹی کے ادارے کی جانب سے زکر برگ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا
ہے۔
|
|
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ اگرچہ فیس بک پر شائع ہونے والی اربوں پوسٹس
اور پیغامات کا فوری طور پر جائزہ لینا ممکن نہیں ہے لیکن ہم ایک ایسا نظام
تیار کرنے جارہے ہیں جو پیغامات کو پڑھ کر اور تصاویر دیکھ کر اس بات کا
اندازہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہوگا کہ کہیں کچھ غلط یا خطرناک تو نہیں ہونے
والا-
فیس بک کے بانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت بھی اس سسٹم کی مدد سے ایک
تہائی کے قریب پیغامات کو رپورٹ کیا جاتا ہے جس پر فیس بک ٹیم نظرثانی کرتی
ہے۔ تاہم یہ کام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے-
فیس بک کے بانی کے مطابق مصنوعی انٹیلی جنس کے استعمال سے نہ صرف مسائل کو
جنم دینے والے مواد کو تیزی سے تلاش کیا جاسکے گا بلکہ دہشت گردوں کی
منصوبہ بندی سمیت ان خدشات کی بھی شناخت ممکن ہوسکے گی، جو انسانی ٹیم
ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوتی-
|