سندھ سرکار کی سستی کا اندازہ صوبے میں جاری ترقیاتی
کاموں سے لگایا جاسکتا ہے لیکن اس کا عملی مظاہرہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب
گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ کو کورنگی فلائی اوور کا افتتاح کرنا تھا اور وہ
وہاں نہ پہنچ پائے جس پر شہریوں نے ہی ان کا کام سرانجام دے دیا۔
|
|
میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد سرکاری مشینری بھی حرکت میں آئی اور فوری طور
پر فلائی اوور کو ٹریفک کے لئے بند کرتے ہوئے اسے افتتاح کے لئے دوبارہ بند
کردیا۔
فلائی اوور کو افتتاحی تختی سے بھی آراستہ کردیا گیا تھا جس پر وزیراعلیٰ
سندھ مراد علی شاہ٬ وزیر بلدیات جامشورو خان اور مئیر کراچی وسیم اختر
کراچی کا نام درج تھا- لیکن ان تینوں اعلیٰ شخصیات کا کام چند مقامی بچوں
نے سرانجام دے ڈالا اور خود ہی چاقو کی مدد سے فیتہ کاٹ ڈالا اور فلائی
اوور کا افتاح کردیا-
دوسری جانب وزیراعلیٰ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی پروگرام طے ہی
نہیں تھا اس لیے وزیراعلیٰ کے نہ آنے کی بات غلط ہے-
|
|
واضح رہے کہ افتتاح کے غرض سے فلائی اوور بھی نصب تختی پر اتوار کے روز کی
تاریخ بھی درج ہے-
کورنگی کراسنگ پر تعمیر کیا جانے والا یہ نیا پُل 14ماہ کے عرصے میں 872
ملین کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے-
|
|
|