غربیی کا سواد

میرے گاؤں میں"اچھا " میراثی رہتا ہے، بچپن سے دیکھ رہا ہوں کہ ایک "حقی"ہی اس کی واحد ملکیت' تھی ۔ بے سروسامانی کی زندگی گزار رہا تھا ۔ اور زندگی سے قدرے شکوہ گر تھا ۔ ایک دن گاؤں میں بہت زیادہ سیلاب آیا اور ھر طرف ہلچل مچ گئی سب لوگ اپنا مال و متاع سمیٹنے میں تگ ودو کرتے ، یہ جان رہے تھے کہ ھر مادہ اتنا ضروری نہیں تھا جتنا تردد کیا گیا اس کو پانے میں ، یہاں تک ک سب بہہ گیا
۔ساری زندگی سے شکوہ گر رہنے والا "اچھا " اپنی واحد ملکیت سمیٹے ایک ٹیلے پر بیٹھ کر یہ سب نظارہ کر کے اطمینان کی منزلیں طے کر تا رھا یہاں تک کہ اسے اپنی بے سروسامانی پر نعمت کاصرف یقین ھی نا بلکہ تبھی اسے اپنی غریبی کا سواد آگیا صاحبو! اصل امارت وہی ہے جس کے لٹنے کا ڈر نہیں -

 
Haider
About the Author: Haider Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.