کسی مکمل طور پر ویران شہر یا قصبے کے بارے میں سنتے ہی
سب سے پہلے ذہن میں کسی ایسے مقام کا خیال آتا ہے جہاں ہر طرف ٹوٹی ہوئی
کھڑکیوں اور دروازوں والے گھر ہوں یا پھر کھنڈرات میں تبدیل ہوجانے والی
عمارات موجود ہوں- لیکن ہم جس ویران قصبے کا ذکر کرنے جارہے ہیں اس کی
حقیقت مندرجہ بالا تمام تصورات کے برعکس ہے-
|
|
جی ہاں کینیڈا میں برٹش کولمییا کے شمالی ساحل پر Kitsault نامی ایک ایسا
ویران قصبہ موجود ہے جس آپ کو بےعیب گھر٬ پرکشش شاپنگ مال٬ ریسٹورنٹس٬
بینکس اور تھیٹر تو دکھائی دیتے ہیں لیکن ان تمام مقامات پر کوئی انسان
نہیں دکھائی دیتا-
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قصبے کی لائٹس بھی ہمیشہ روشن رہتی ہیں جبکہ سڑکیں
بالکل صاف ستھری ہیں اور درخت بھی ہرے بھرے ہیں-
|
|
درحقیقت 1979 کی ابتدا میں اس مقام پر موجود molybdenum دھات کی کان پر کام
کرنے والے ملازمین نے رہائش اختیار کی تھی- یہ دھات اسٹیل کو سخت کرنے کے
لیے استعمال کی جاتی ہے-
لیکن جلد ہی اس دھات کی مارکیٹ میں قیمتیں گرنا شروع ہوگئیں جس سے یہ
کاروبار شدید متاثر ہوا٬ یہاں تک کہ ان کانوں کو بھی بند کردیا گیا جس کے
ساتھ ہی اس قصبے کے 1200 رہائشیوں نے بھی قصبے کو ہمیشہ کے لیے ویران چھوڑ
دیا اور ہجرت کر گئے-
|
|
قصبے میں نہ صرف ملازمین بلکہ ان کے خاندان بھی رہائش پزیر تھے اور اس کے
لیے یہاں سینکڑوں گھر اور فلیٹس بھی تعمیر کیے گئے تھے- اس کے علاوہ قصبے
میں رہائشیوں کی سہولت کے لیے جدید ہاسپٹل٬ شاپنگ سینٹر٬ پوسٹ آفس٬ بینک٬
سوئمنگ پول٬ لائبریری تھیٹر بھی قائم کیے گئے-
یہ قصبہ اس حد تک پرتعیش سہولیات سے آراستہ تھا کہ یہاں ٹی وی کیبل اور
ٹیلیفون لائنز بھی بچھائی گئیں-
|
|
لیکن بدقسمتی سے پہلے رہائشی کی یہاں آمد 18 ماہ بعد molybdenum دھات کی
مارکیٹ کریش کر گئی اور یہ ایک بدترین وقت ثابت ہوا- کانوں سے دھات نکالنے
کا کام بند کردیا گیا اور قصبے سے لوگوں نے ہجرت کرنا شروع کردی اور 1982
تک پورا قصبہ خالی ہوگیا-
سال 2005 میں ایک امریکی نژاد بھارتی Krishnan Suthanthiran نے یہ قصبہ 7
ملین ڈالر کے عوض خرید لیا ہے اور اس کی بحالی کا کام شروع کردیا ہے- اس
وقت سے اب تک اس کاروباری شخص نے مزید 25 ملین ڈالر بھی خرچ کردیے ہیں-
|
|
Krishnan نے ایک درجن سے زائد ایسے ملازمین بھی رکھے ہیں جو قصبے میں موجود
عمارات اور دیگر اشیاﺀ کی مرمت اور دیکھ بھال کا کام سرانجام دے رہے ہیں-
اس کے علاوہ یہاں موجود درختوں کی تراش خراش بھی کی جارہی ہے-
|
|
Krishnan کا منصوبہ اس مقام کو قدرتی گیس (LNG) کی صنعت میں تبدیل کرنا ہے
اور تب ہی وہ اپنی خرچ کی جانے والی تمام رقم منافع سمیت دوبارہ واپس حاصل
کرسکتے ہیں- اور اب اس قصبے کے مستقبل کا انحصار اس منصوبے کی کامیابی پر
ہے-
|
|