لاہور ہسپتال کے باہر فرش پر غریب کی موت

لاہور ہسپتال کے باہر فرش پر غریب کی موت
لاہور کے جنرل ہسپتال کے باہر ڈاکٹرز اور عملے کی بے حسی کی وجہ سے ایک اور غریب عورت نے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جان دے دی ایسے واقعات پاکستان کے طول و عرض میں آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں جو ہماری اجتماعی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ڈاکٹرز ہسپتال اور شفا خانے انسانیت کے لئے درد کا مداوا اور دکھ کی دوا کے مراکز اور ذریعہ ہوتے ہیں مگر بد قسمتی اور بے حسی کی وجہ سے انسانی جان کی ہمارے ہاں کوئی قدر نہیں ڈاکٹرزجو مسیحا کا درجہ رکھتے ہیں اپنے سرد اور غیر اخلاقی رویوں سے مریضوں کی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافے کا باعث بنتے ہیں ہمارے معاشرے میں طبقاتی تقسیم کی بیماری ایسی جڑ پکڑ چکی ہے کہ غریب آدمی کے لئے اپنی عزت نفس برقرار رکھنا اور جینا محال کر دیا گیا ہے سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں سے جو سلوک کیا جاتا ہے وہ انتہائی درد ناک ہوتا ہے یقین یقین جانیں ہمارے سرکاری ہسپتالوں میں کروڑوں روپوں کی ادویات جو غریبوں کے لئے ہوتی ہے ان پر بھی بااثر اور بڑے لوگ ہاتھ صاف کرتے ہیں غریب کا حق ہر سطح پر مارا جاتا ہے لاہور کے ہسپتال کے باہر غریب عورت کے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جاں دینے کے واقعات پر حسب روایت وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیکر ایم ایس سمیت متعلقہ ڈاکٹرز کو بھی معطل کر دیا ہے ہو سکتا ہے کہ مذکورہ مریضہ ہسپتال میں داخلے کے بعد بھی جانبر نہ ہو سکی لیکن اس صورت میں مریضہ کے لواحقین کو اس عذاب اور ازیت سے نہ گزرنا پڑتا جوانہوں نے اس بے حسی کی صورت میں برداشت کی ہو گی اصل میں ہم اجتماعی طور پر بے حسی کا شکار ہیں کسی کو اپنی ذمہ داری کا کوئی احساس نہیں ڈاکٹرز سمیت دیگر شعبوں کے ملازمین اور افسران کو کچھ نہ کچھ مسائل ضرور درپیش ہیں اور ہم اس بات سے اتفاق بھی کرتے ہیں کہ یہ مسائل حل ہونے چاہیے مگر یہاں پر ہماری ڈاکٹرز حضرات سے بھی گزارش ہے کہ وہ مسیحا ہیں مجبور تڑپتی بلکتی غریب عوام ان کے پاس اپنے دکھوں کے مداوے اور بیماریوں کے علاج کے لئے آتے ہیں ڈاکٹرز کا اچھا رویہ اور ہلکی سی مسکراہٹ مریض کے دکھوں میں بڑی حد تک کمی کا باعث بنتی ہے ڈاکٹرز اگر غریب دکھی مریضوں سے شفقت اور پیار بھرا سلوک کریں کے حضور سرخرو ہوں بلکہ غریب کی دعاؤں کے بھی حقدار ٹھریں اور کوئی غریب ہوں بے بسی کی موت نہ مرے ہماری اجتماعی بے حسی اور آئے روز یوں انسانوں کا تڑپ سسک کر مرنا خدا کی ناراضگی کا سبب بن رہا ہے آج بارشوں کا نہ ہونا شدید ترین خشک سالی زندگی کے مصائب و آلام اور امت مسلمہ کی زبوں حالی ہمارے اعمال کا ہی نتیجہ ہے اگر ہر مسلمان اپنے رب کے حکم کے مطابق زکوٰۃ دے اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دے تو نہ کوئی پاکستانی ہسپتال کے باہر ایڑیاں رگڑ کر بے حسی کی موت مرے اور نہ ہمیں اجتماعی طور پر موجودہ مسائل کا سامنا کرنا پڑے در اصل ہمیں خود احتسابی کی ضرورت ہے جو ہمارے اجتماعی اور انفرادی مسائل کا حل ہے ۔
usman
About the Author: usmanCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.