زندگی اتنی مصروف ہوگی ہے کہ وقت گزرنے کا پتہ ہی نہیں چل
رہاہے اور دن منٹوں مہنے ہفتوں اور سال مہینوں جیسے لگتے ہیں اور ابھی سال
شروع ہوا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے. آج اکتیس دسمبر بھی آگیا اور اب سال دو
ہزار سولہ چند گھنٹوں کا مہمان ہے اور کل سے تاریح کا حصہ بن جاے گا اور
رات بارہ بجے کے بعد کے بعد دو ہزار سولہ ہمیشہ ہمیشہ کیلیے چلا جاے گا کل
کی صبح دو ہزار سترہ کی ہوگی اور آج دو ہزار سولہ کا آ خری سورج مغرب کو
غروب ہو جاے گا ہم سب خوشی سے دو ہزار سترہ کو ویلکم کر رہے ہیں مگر یہ کسی
نے نہیں سو چا کہ ہماری زندگی کا ایک سال کم ہو گیا کہتے ہیں کہ والدین خوش
ہوتے ہیں کہ انکی اولاد جوان ہو رہی ہے جوان نہیں بلکہ زندگی کے سال کم ہو
رہے ہوتے ہیں جو بھی ہے لیکن زندگی امید پر قایم ہے اسی امید سے تو دنیا کا
نظام چل رہا ہے بطور مسلم ہمیں ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا چاہیے اور ہمیں
کو شش کر نی چاہیے کہ ہم اسلام و قر آن کے اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں
اور سال دوہزار سولہ اپنی تمام تر ر نگینیوں کے ساتھ ماضی بننے جا رہا ہے
اس سال سیاست میں کافی اتار چڑھاو آے لیکن دہشتگردی کے لحاظ سے یہ سال قدرے
پر امن رہا ا کے علاوہ اس سال پاکستان کی اہم ترین شحصیت اور فلاحی کارکن
اور باباے خدمت خلق. ہم سے جدا ہوگے اسکے علاوہ بہت بڑے سکالر جنید جمشید
بھی ہم سے بچھڑ گئے اس کے علاوہ پاکستان کی تاریح کے مقبول ترین جنرل راحیل
شریف اپنے عہدے سے ریٹایرد ہو گے جنھوں نے ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں سے
ہماری جان چھڑای اور پاکستان کو پر امن بنایا اس کے میاں صاحب کے بچوں پر
پاناما لیکس میں الزام لگا رشوت کا جس پر عمران خان نے بھر ہور احتجاج کیا
اور جس سے کافی سیاسی کشیدگی بڑھی اسکے علاوہ جنرل مشرف پاکستان سے چلے گے
اور آصف زرداری پاکستان واپس آگے اب پاکستان میں قدرے امن ہے اور سی پیک کا
افتتاح ہوچکا ہے اور اس پر زور شور سے کام جاری ہے اب دعا کرتے ہیں کہ دو
ہزار سترہ ہمارے لیے خوشیاں لیکر آے اور ہمارے لیے پرامن سال ثابت ہو اور
پاکستان تمام شعبوں میں ترقی کرے اور پاکستان کے لوگوں میں بھای چارہ قایم
ہو اور تمام ہم وطنوں کو اپنی حفظ وامان میں رکھے آمیں پاکستان زندہ باد |