دنیا کے ہزاروں پائلٹ ایک خاص خطرناک بیماری کے شکار

جہاں ایک جانب ایک کے بعد ایک رونما ہونے والے فضائی حادثات نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہیں دوسری طرف پائلٹس کے بارے میں کیے جانے والے ایک حالیہ چونکا دینے والے انکشاف نے بھی ہلچل مچا کر رکھ دی ہے-

جی ہاں ہارورڈ یونیورسٹی کی جاری کردہ ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں موجود ائیر لائنز کے ہزاروں پائلٹ ڈپریشن کے مریض اور ان کے دماغ میں ہر وقت خودکشی کرنے کے خیالات جنم لیتے رہتے ہیں-
 

image

واضح رہے کہ گزشتہ سال 2015 میں جرمن ونگز ائیر کا ایک طیارہ جو کہ 149 مسافروں کے ساتھ اپنی منزل کی جانب گامزن تھا پہاڑوں کے درمیان گر کر تباہ ہوگیا تھا- جب اس حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ اس بدقسمت جہاز کا پائلٹ اینڈریز لوبٹز ڈپریشن کا مریض تھا جو کہ ماضی میں اپنا علاج بھی کرواتا رہا ہے اور اس نے جان بوجھ کر جہاز کو پہاڑوں سے ٹکرایا ہے-

ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ “ ایک خفیہ سروے کے تحت ہم نے 1848 پائلٹس سے ذہنی صحت سے متعلق سوالات کیے جس میں 233 پائلٹ ایسے تھے جنہوں خود اس بات کا اقرار کیا کہ وہ ڈپریشن کے مریض ہیں اور مر جانے کو اچھا سمجھتے ہیں“-

ماہرین کے مطابق اگر ان اعداد و شمار کا درست تسلیم کر لیا جائے تو اس کا یہ مطلب نکلتا ہے کہ پوری دنیا میں اس وقت 1 لاکھ 40 ہزار پائلٹ موجود ہیں اور ان میں سے 5 ہزار 700 پائلٹ ڈپریشن کے مریض ہیں اور خودکشی کرنا چاہتے ہیں-
 

image

ماہرین کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ “ اپنی نوکری پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خوف سے یہ بیمار پائلٹ اپنے مرض کا علاج بھی نہیں کرواتے جبکہ یہ اپنے ساتھ دوسرے افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بنے ہوئے ہیں“-
YOU MAY ALSO LIKE:

Last year, an investigation into a deliberate plane crash in the French Alps that killed 150 made the startling revelation that the aircraft’s pilot suffered from depression and unnoticed suicide attempts. The tragedy prompted researchers to reexamine mental health issues among commercial airline pilots, and, sadly, what they found was that the case was not a one-off.