تیری مرگ ناگہاں کا اب تک یقیں نہیں ہے ۔ ۔ ۔ ۔

لیکن، تیری مرگِ ناگہاں کا اب تک یقیں نہیں ہے ۔ ۔ ۔

کون جانتا تھا کہ اِس سال بھی ماہِ دسمبر پُوری قوم کو سوگوار کر دے گا۔

۷ دسمبر کا دن، وقت تھا ۵:۳۰ کا اور میں فیس بک پر سکرول کر رہی تھی کہ اچانک جھٹکا لگا، پوسٹ کے مطابق پی آئ اے کی فلاٍئٹ PK-661 جو کہ چترال سے اسلام آباد محوِ پرواز تھی، حادثے کا شکار ہو گئی ۔ اور ہر دلعزیز شخصیت جنید جمشید صاحب اپنی اہلیہ نیہا کے ہمراہ اسی طیارے میں سفر کر رہے تھے۔ الفاظ تھے یا کوئ بلاسٹ سمجھ نہیں آئی ۔ آنکھوں سے بے اختیار آنسو رواں تھے اور دل رو رو کر دعا گو تھا کہ اِلٰہی یہ خبر غلط ہو ۔ حالانکہ تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ طیارے حادثے میں کچھ نہیں بچتا۔۔۔سواۓ کوئلے اور راکھ کے ، لیکن!! ذہن اِس ممکنہ حقیقت کی پُرزور نفی کر رہا تھا۔

حادثہ حویلیاں کے قریب پیش آیا اور جنید جمشید ، اُن کی اہلیہ، ڈی سی چترال اسامہ ورائچ اور ان کے اہلخانہ سمیت ۴۷ لاشیں چھوڑ گیا۔ سب کی آنکھیں نم کر جانے والا یہ سانحہ نہ جانے کب اربابِ اقتدار کی آنکھیں کھولے گا ۔

'دِل دِل پاکستان' جنید جمشید سے شنا سائی کا باعث بنا لیکن 'محمدﷺ کا روضہ قریب آ رہا ہے' کی آواز آج بھی کانوں میں رس گھول رہی ہے۔ یقین ہی نہیں آرہا کہ وہ یُوں اچانک اتنی جلد دارِ فانی سے کُوچ کر جائیں گے۔
؏ تیری مرگِ نا گہاں کا اب تک یقیں نہیں ہے۔

جنید جمشید صاحب کے کروڑوں پرستار ہیں، جہاں اتنے چاہنے والے ہوں وہاں تھوڑے بہت مخالفت کرنے والے معنی نہیں رکھتے اور ہم کون ہوتے ہیں دوسروں کے بارے میں رائے قائم کرنے والے؟
ہماری قوم کا المیہ یہ ہے کہ وہ کسی انسان کی تب قدر کرتی ہے، اُس کی تب پذیرائی کرتی ہے جب وہ اِس بے وفا دُنیا سے منہ موڑ لیتا ہے۔
؎ کی اس نے میرے قتل کے بعد جفا سے توبہ
ہائے اِس زودِ پشیماں کا ، پشیماں ہونا
Maimoona Rehmat
About the Author: Maimoona RehmatCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.