نئے اور سابق سپہ سالار کی ایک اہم ترین ذمہ داری

پاک فوج کی سپہ سالاری کا ایک شاندار عہد تمام ہوا جسے قوم کبھی فراموش نہ کر پائے گی ،عہد راحیل شریف کو تو بھارت کبھی بھول نہ پائے گا اس عہد سے قبل پاکستانی حکومت ملک کے اندرونی معاملات میں بھارت کا نام لینے سے کتراتی تھی راحیل شریف کے عہد میں پاک فوج نے ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ دنیا پر ثابت کیا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے اور اس دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے ،بھارتی ایجنٹوں کو پکڑ کر دنیا کے سامنے پیش بھی کیا گیا(ہم سمجھتے ہیں بھارت کو سپورٹ کرنے والی عالمی کفریہ دو طاقتوں امریکہ اور اسرائیل کا نام گذشتہ دور میں نہیں لیا گیا نئے دور میں یہ کمی پوری ہوجائے تو قوم کو اپنے دشمن کا اصل چہرہ دیکھنے کو مل جائے گا) ،اسی عہد میں مسٔلہ کشمیر عالمی فورمز پر اٹھایا گیا بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ۔بھارت کی گیدڑ بھبکیوں کا نوٹس خوب لیا گیا پاکستان کو اندرونی بیرونی خطرات سے محفوظ کرنے میں جنرل راحیل شریف کا کردار نمایاں رہا ۔سب سے بڑی بات پاک فوج کے سربراہ راحیل شریف نے سابق غلط طرز پرمارشل لاء نہ لگایا جب کہ راحیل شریف کے عہد میں کئی موقعے آئے جس میں صورتحال مارشل لاء کی طرف جھک گئی اور مارشل لاء اگر لگا دیا جاتا توراحیل شریف دس سے پندرہ سال آسانی سے حکومت کر سکتے تھے مگرانہوں نے ایسا نہ کیا ،پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے راحیل شریف کا کردار نمایاں رہا،ملک میں کوئی آفت آئی تو جنرل (ر) راحیل شریف نے قیادت کا حق ادا کیا کوئی عید گھر پر نہ گزاری کبھی سیلاب زدگان میں تو کبھی زلزلہ زدگان میں اور کبھی دہشت گردی کے شکار لوگوں کے درمیان دیکھے گئے انتھک محنت سے پاک فوج کا امیج مزید بہتر کیا۔سپہ سالاری کو جس احسن انداز میں آگئے منتقل کیا گیا وہ بھی قابل دید ہے پھر فوراً سرکاری رہائش گاہ خالی کردی گئی جس سے پتا چلتا ہے کہ اصولوں کا کتنا پابند ہے جنرل (ر) راحیل شریف۔ ۔۔۔؟؟

اب امت مسلمہ کی عظیم ترین آرمی پاکستانی فوج کی کمان جنرل قمر جاوید باجوہ کے پاس منتقل ہو چکی ہے جن کے بارے میں دنیا جانتی ہے کہ وہ ایک تجربہ کار ،دفاعی کنٹرول لائن کاوسیع تجربہ رکھنے والے پیشہ ور فوجی ہیں جن کا تعلق پنجاب کے شہر گکھڑ منڈی سے ہے، 24 اکتوبر 1980 ء کو فوج میں کمیشن حاصل کیاان کا تعلق پاک فوج کی یونٹ 16ارجمنٹ سے ہے وہ اس ارجمنٹ سے آرمی چیف بننے والے چوتھے افسر ہیں نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹری کیلیفورنیاامریکا کے فارغ التحصیل ہیں ،وہ کینیڈین فورسزکمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس اسلام آباد کے بھی گریجویٹ ہیں انفینٹر ی اسکول میں انسٹرکٹر ،چیف آف دی آرمی اسٹاف کے پرنسپل اسٹاف آفیسر اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن وہ عہدہ ہے جس پر آرمی چیف مقرر ہونے سے قبل جنرل راحیل شریف بھی فائز تھے،اقوام متحدہ کے تحت کانگو میں پاک فوج کے امن مشن کی قیادت بھی سنبھال چکے جبکہ انفینٹری اسکول کوئٹہ میں کمانڈ انٹ اور پاک فوج کی سب سے بڑی 10کور کے کورپس کمانڈر کے عہدوں پر فائز رہ کر فرائض بھی انجام دے چکے ہیں ان کا شمار پاک فوج کے ماہر اور اہم ترین جنرلز میں ہوتا ہے ۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی پوری زندگی پاک فوج کی خدمت میں گزری اور اب انہیں ان کی خدمات کے صلے میں فوج کے پورے ادارے کی قیادت کا شرف ملا، قوم کو امید ہے کہ وہ اپنے تجربہ کے مطابق سابق پالیسیوں کا تسلسل جاری وساری رکھیں گے دنیا قمر جاوید باجوہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی معترف ہے بلکہ پاکستان کا ازلی دشمن بھارت کے آرمی چیف بھی قمر جاوید باجوہ کی صلاحیتوں کا اعتراف کر چکے ہیں ۔

دنیا کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے جس کے پاس دنیا کا جدید اسلحہ ہو تو وہ دنیا کو فتح کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ،ایسی فوج جس نے ہر دور میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ،اگر یہ کہہ دیا جائے کہ مسلم دنیا کی قائد فوج ہے تو بے جا نہ ہوگا۔پاکستانی فوج کے نئے اور سابق سپہ سالار کی اہمیت دنیا میں بہت زیادہ تسلیم کی جا رہی ہے ۔ہم سمجھتے ہیں پاکستانی فوج سے ریٹائرڈ ہونے والے جنرل راحیل شریف کی ذمہ داریاں اب پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہیں پاک فوج نے جس جرأتمندی سے پاک سر زمین سے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کیا ،وہی ناسور اب مسلم دنیا میں سر اٹھا رہا ہے عالم کفر اب پاکستان کے بعد کئی اہم مسلم ممالک میں ایسی ہی بد امنی پیدا کرکے مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتا ہے ۔اس کی مثال ہمارے سامنے ماضی قریب میں افغانستان کی پرامن اسلامی حکومت کا خاتمہ ،شام ،عراق،مصر کے جنگی حالات ہیں ،سب سے بڑھ کر مسلمانوں کے مرکز ایمان سعودی عرب (مکہ ومدینہ ) پر حملوں کی ناپاک جسارتیں رونما ہو رہی ہیں مسلم دنیا کو ایک جنگی کشمکش کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔ان معروضی حالات کا ذمہ دار عالم کفر ہی نہیں بلکہ مسلم دنیا بھی ہے جو ابھی تک کلمہ طیبہ ،اﷲ،رسولﷺ،ایمان،قرآن وسنت کے حکم کے مطابق امت وحدہ ،امت وسط نہیں بن سکی ،بلکہ پارہ پارہ ہے اور دشمن ان کو سرمایہ،طاقت کے بل بوتے پر استعمال کرکے اپنے عزائم کی تکمیل میں مصروف ہے ۔

ایسے وقت میں پاکستانی فوج کی ذمہ داری پاکستان کی بجائے عالم اسلام تک بڑھ گئی ہے ۔مسلم دنیا کا دفاع مضبوط ترین بنانے کیلئے پاک فوج اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔اطلاعات کے مطابق سابق سپہ سالار پاک فوج جنرل(ر) راحیل شریف کو سعودی عرب نے پیش کش کی ہے کہ وہ امت مسلمہ کی نمائندہ،مشترکہ فوج کے سپہ سالار بنیں سعودی عرب کی یہ پیشکش موجودہ حالات میں بہت اہمیت کی حامل ہے ہم سمجھتے ہیں کہ جنرل (ر) راحیل شریف کو یہ پیشکش قبول کرتے ہوئے امت مسلمہ مرحومہ کو مضبوط ومربوط دفاع کیلئے میدان میں اترنا ہوگا۔اس کا سب سے بڑافائدہ یہ ہوگا کہ تحفظ حرمین شریفین کا مقدس فریضہ ادا ہو جائے گا مشترکہ اسلامی فوج کے ہوتے ہوئے ہوئی باغی گروہ اور ان کا سرپرست مکہ ومدینہ پر حملے کی جسارت تو دور کی بات اس کا ارادہ بھی نہیں کر سکے گا مزید یہ کہ مسلم دنیا کا دفاع اس قدر مضبوط ہوجائے گا کہ کوئی طاغوتی طاقت مسلمانوں پر لشکر کشی کی جسارت نہیں کر سکے گی اس کے ساتھ ساتھ کوئی نام نہاد اسلامی ملک بھی میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا نہیں کر سکے گا مشترکہ اسلامی فوج کے بے شمارے مثبت نتائج برآمدہوں گے جن کا یہاں تذکرہ تفصیلاً کرنا ناممکن ہے ۔ سعودی عرب بھی یاد رکھے کہ یہ اتحاد قرآن وسنت کی روشنی میں ہونا چاہیے نہ کہ دنیاوی مفادات کیلئے ۔اگر جنرل (ر) راحیل شریف مسلم ممالک کی افواج کو یکجا کرکے اسلامی فوج بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ بہت بڑی پیش رفت ہوگی جس سے امت مسلمہ مرحومہ کے ایک ہونے کی سبیل نکلے گی ۔تقسیم در تقسیم کا عمل اپنی موت آپ مر جائے گا ۔نیٹوطرز پر مشترکہ فوج کی تشکیل میں تساہل پسندی سے کام نہ لیا جائے ۔

ہمارے نزدیک نئے آرمی چیف قمرجاوید باجوہ اگر جنرل (ر) راحیل شریف کے ساتھ مل کر اس کام کو سرانجام دیتے ہیں تو کامیابی یقینی ہو گی( تازہ ترین اطلاعا ت کے مطابق سابق آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی ہے جبکہ ایران نے یمن کی صورت حال پر پاکستان کی ثالثی اور جنرل راحیل شریف کی مصالحتی کو قبول کرلیا ہے) پاک فوج کی سپورٹ کے بغیر یہ اہم ترین کام اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتا۔یہ ایک اہم ذمہ داری ہے جسے جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنر ل (ر) راحیل شریف نے مل کر سرانجام دینا ہے ۔پاک فوج کے سپہ سالاروں کو یہ کام اولین فرصت میں کرنا ہوگا تاکہ امت عالم کفر کے جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکے۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 244745 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.