تعلیم یا کاروبار ؟

آج جس وقت میں اس آرٹیکل کو لکھ رہا ہوں تو میری آنکھوں میں نمی ہے اب آپ سوچ رہے ہوں گے کے اس نمی کی کیا وجہ ہے اس کی وجہ یہ ہے کے کسی بھی کام میں دل نہیں لگ رہا، کیوں کے کل میں نے معصوم بچوں کو مجرموں کی طرح کھڑے ہوئے دیکھا اُن کا جرم یہ تھا کے انہوں نے فیس ادا نہیں کی تھی جس کی وجہ سے اُن کو اسمبلی میں سب کے سامنے بلا کر ذلیل کیا گیا تا کہ پورا اسکول دیکھ لے کے ان بچوں کی فیس جمع نہیں ہوئی ہے میں صرف اسکول والوں سے سوال کرنا چاہتا ہوں کے کیا یہ کام آپ نے صحیح کیا؟وہ بچے کیا آئندہ کبھی سر اُٹھا کر جی سکیں گے ؟کیا اسکول کے بچے اُن کا مذاق نہیں اُڑائیں گے؟فیس نہیں دی کوئی مجبوری ہو گی اور یہ بات بھی صحیح ہے کے آپ بھی مجبور ہیں آپ کو سیلری دینی ہے بجلی پانی کا بل دینا ہے تو کیا یہ طریقہ فیس لینے کا صحیح ہے ؟نہیں ایسا نہیں ہے آپ کو چاہئے ،جن بچوں کی فیس جمع نہیں ہو رہی اُن کے والدین کو کہیں اور اگر پھر بھی وہ نہ دیں اور آپ مجبور بھی ہوں تو آپ کہہ دیں بچہ کلاس میں نہیں بیٹھے گا اس طرح معاملہ تین افراد میں نمٹ جائے گا ماں باپ،آپ اور بچہ،لیکن اس طرح پورے اسکول کے سامنے کسی کو ذلیل کر کے فیس لینا یہ صحیح نہیں ہے کل جب فیس جمع ہو جائے گی تو کیا آپ اُس بچے کی عزت ِ نفس کوواپس لا سکتے ہیں ،کیا وہ بچہ اُس اسکول میں سر اُٹھا کر زندگی گذار سکتا ہے اور اگر یہ کام آپ کے بچے کے ساتھ ہوتا تو کیا آپ برداشت کر پاتے ،میں تمام اسکول والوں سے گذارش کرتا ہوں کے فیس لینے کا صحیح طریقہ اپنائیں،کسی کو ذلیل نہ کریں،کسی کی مجبوری کا مذاق نہ اُڑائیں،جو بات کرنا ہے ماں باپ کے ساتھ کریں اور یہ موقع اُن افراد کے لئے بھی سوچنے کا ہے جن کو اﷲ نے دولت کی نعمت عطا کی ہے،یہ دولت دوسروں کے کام آ جائے تو بڑھے گی کم نہیں ہو گی،یہ سوچنے کا مقام ہے ہماری حکومت کا کے کوئی ایسا اقدام کرے کے جو بچے فیس نہیں دے سکتے اُن کی فیس ادا کرنے کا کوئی انتظام کیا جائے ، یاد رکھیں عزت بنانے میں سالوں لگ جاتے ہیں جانے کے لئے ایک لمحہ بھی کافی ہے،آپ نے کسی کو اُدھار دیا ہوا ہے یا کسی سے کچھ لینا ہے تو معاشرے میں اُس کوذلیل نہ کریں یاد رکھیں اﷲ کی لاٹھی بے آواز ہے ،آج آپ کسی کوذلیل کر رہے ہیں کل آپ کو بھی ذلیل ہونا پڑے گا کیوں کے دنیا میں جو بُو گے وہی تو کاٹو گے،جب آپ کو کسی سے کچھ لینا ہو تو صبر کریں انشاء اﷲ ، اﷲ مسبب الاسباب ہے کوئی نہ کوئی حل ضرور نکالے گا ،اﷲ پر بھروسہ کریں شیطان کی پیروی نہ کریں۔
 
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 236407 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.