دبئی کی ہائپر لوپ ریل ہوائی جہاز سے بھی تیز

آئے روز دنیا میں تیز رفتار نقل و حمل کے حوالے سے ایسے ذرائع تلاش کیے جارہے ہیں جن کی مدد سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ سفر طے کیا جاسکے- یوں تو فی الحال سب سے تیز رفتار سفر صرف ہوائی جہاز کے ذریعے ہی ممکن ہے لیکن اب دبئی میں ہائپر لوپ نامی ریل متعارف کروائی جارہی ہے جس کے بارے میں دعویٰ ہے کہ یہ ہوائی جہاز سے بھی تیز ہوگی-
 

image

ڈوئچے ویلے کے مطابق چند برس پہلے ’ہائپر لوپ‘ ٹرانسپورٹ سسٹم کا منصوبہ متعارف کروایا گیا تھا، جس کے تحت مسافر گیارہ سو پچیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکیں گے۔

اس مقصد کے لیے مسافروں کے لیے سُپرسونک رفتار کی حامل پریشر ٹیوبز بنائی جائیں گی۔ دبئی حکومت نے اس منصوبے کا اعلان منگل آٹھ نومبر کو دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ میں کیا ہے۔ دنیا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا منصوبہ ہے، جسے عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔
 

image


لاس اینجلس میں واقع کمپنی ’ہائپر لوپ ون‘ کے سربراہ روب لائیڈ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آج ہم یہاں ایک تاریخی معاہدہ طے کرنے کے لیے دبئی کے اپنے شراکت داروں (روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی) کے ساتھ ہیں۔‘‘

اس امریکی کمپنی نے رواں برس کے آغاز پر اپنا پہلا تجربہ ایک امریکی صحرا نویڈا میں کیا تھا اور تب یہ خبریں کسی سائنس فکشن سٹوری سے کم نہ تھیں۔

منصوبہ سازوں کے مطابق اس ٹرین کی تعمیر سے دبئی اور ابوظہبی کا سفر صرف بارہ منٹ میں طے ہو جایا کرے گا۔ گاڑی کی رفتار ایک سو پچاس کلومیٹر فی گھنٹہ ہو تو ابھی اس سفر کو طے کرنے کے لیے دو گھنٹے سے زائد وقت لگتا ہے۔
 

image

میڈیا اطلاعات کے مطابق ابھی اس حوالے سے کوئی مالی شرائط طے نہیں پائی ہیں اور اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے ابھی مزید تجربات کیے جائیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ دبئی اور ابوظہبی کے مابین متعدد ایسے اسٹیشن بھی بنائے جائیں گے، جہاں یہ ٹرین رکا کرے گی۔ اسی طرح دبئی کی سرکاری پورٹ آپریٹر کمپنی ’ڈٰی پی ورلڈ‘ نے بھی ’ہائپر لوپ ون‘ سے ایک معاہدہ کیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو دبئی کے صنعتی علاقے جبل علی پورٹ میں استعمال کرنے کے حوالے سے جائزہ لیا جائے۔
 

image

ہائپر لوپ ریل نہ صرف مسافروں کو کم وقت میں ان کی منزل تک پہنچائے گی بلکہ اسے سامان کی تیز رفتار ترسیل کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا-اس ریل کی حد رفتار 760 میل فی گھنٹہ ہوگی-

تین برس پہلے یہ منصوبہ امریکا میں ایلون مسک کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔ ایلون مسک الیکٹرک کار ساز ادارے ٹیسلا موٹرز اور نجی خلائی ریسرچ فرم ’اسپیس ایکس‘ کے سربراہ ہیں۔ اس منصوبے کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ لاس اینجلس اور سان فرانسسکو کے مابین تقریباﹰ چھ سو کلومیٹر کا فاصلہ صرف پینتیس منٹ میں طے کیا جائے گا۔
 

YOU MAY ALSO LIKE:

The futuristic city-state of Dubai announced a deal on Tuesday with Los Angeles-based Hyperloop One to study the potential for building a line linking it to the Emirati capital of Abu Dhabi. The announcement of the deal took place atop the Burj Khalifa, the world's tallest building, with a panoramic view of the skyline of this futuristic city-state serving as both a backdrop and a sign of Dubai's desire to be the first to rush toward the future.