محدود لفظی فن و مہارت( 20لفظوں کی 20کہانیاں41تا60)

 پروفیسر طالب علی اعوان ،سیالکوٹ
٭ غربت :
غربت ،عقلمند انسان کو بھی بدنام کردیتی ہے ۔
جبکہ امیرکے عیب دولت کے نیچے چھپ جاتے ہیں۔
٭ لیڈر:
غریب روٹی چراکے چور ہو گیا ۔
لوگ ملک لوٹ کر کھا گئے ،مگر پھربھی لیڈر کے لیڈررہے۔
٭ بھولنا:
جسکے پاس پیسے ہوں ،وہ دنیا کو بھول جاتاہے ۔
جب پیسے نہیں ہوتے پھر دنیا اسے بھول جاتی ہے۔
٭ زبان:
عورت کی لمبی زبان کا شکوہ تو ہم اکثر کرتے ہیں ،
مگر گونگی عورت سے شادی کو تیار نہیں ہوتے ۔
٭ راز:
دوست کو اپنے حال سے اتنا ہی باخبر رکھو ۔
کہ اگر دشمن بھی بن جائے تو نقصان نہ پہنچا سکے۔
٭ گھٹیا لوگ:
میری زندگی میں آنیوالے ان گھٹیا لوگوں کا شکریہ ،
جن سے میں یہ سیکھا کہ مجھے ان جیسا نہیں بننا۔
٭ ڈرامے :
جب سے انڈین چینلز اور ڈرامے شروع ہوئے ہیں ،
گھروں میں بھی عورتوں نے ڈرامے کرنے شروع کر دئیے ہیں ۔
٭ دولت :
خوب کماؤ ،لیکن اتنی دولت اکٹھی مت کرو
کہ طبیعت خراب ہونے پر بچے ڈاکٹر کی بجائے وکیل بلا لائیں ۔
٭ اعتما د:
لفظ ’’اعتماد ‘‘ :
جسے پڑھنے میں سیکنڈ،سوچنے میں منٹ ،سمجھنے میں دن ،مگر ثابت کرنے میں ساری زندگی لگتی ہے ۔
٭ اعتبار :
میں کہتا ہوں کہ اعتبار کرنا ،بڑی اچھی بات ہے ۔
مگر اعتبارنہ کرنا ،اس سے بھی اچھی بات ہے۔
٭ دشمنی :
دشمن بنانے کیلئے لڑائی کرنا ضروری نہیں ۔
بس آپ تھوڑا کامیاب ہو جائیں ،دشمنی تو خیرات میں مل جائے گی۔
٭ پیار:
کہتے ہیں کہ پہلا پیار کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ،
پھر لوگ اپنے والدین کا پیار کیوں بھول جاتے ہیں۔
٭ اچھے:
لوگوں کیلئے آپ تب تک اچھے ہو جب تک انکی اُمیدوں کو پورا کرو
اور ان سے کوئی اُمید نہ رکھو۔
٭ انگلی:
اگر ہم اپنی انگلیوں سے اپنی ہی غلطیاں گنیں تو
شائددوسروں پر انگلی اٹھانے کا وقت ہی نہ ملے۔
٭ پڑوسی:
ہم پڑوسی کی بھوک اور فاقے سے انجان
اور اس کی بیوی اور بیٹی کی حرکتوں سے واقف رہتے ہیں ۔
٭ گزارا:
انکے ساتھ تو گزارا ہو سکتا ہے جن کی طبیعت خراب ہو ،
انکے ساتھ نہیں جن کی تربیت خراب ہو ۔
٭ انتخاب :
ہم خربوزے لیتے وقت توآدھی ریڑھی سونگھ ڈالتے ہیں ،
جبکہ حکمران چنتے وقت شائد ہم اندھے ہو جاتے ہیں ۔
٭ افلاس:
کسی بھوکے سے کسی نے پوچھا ـ: ’’دو اور دو کتنے ہوتے ہیں ؟‘‘
جواب ملا: ’’چار روٹیاں۔‘‘ بھوکے کا مذہب روٹی ۔
٭ ذہنی غلامی:
جب کوئی قوم ذہنی غلامی میں پختہ ہو جاتی ہے ،
تو پھر اسے آزادی کی باتیں زہر لگنے لگتی ہیں ۔
٭ انداز:
جب کسی نے بھی آپکو چھوڑنا ہوگا ،
تو سب سے پہلے اس کا بولنے کا انداز بدل جائے گا ۔
 
Dr. Talib Ali Awan
About the Author: Dr. Talib Ali Awan Read More Articles by Dr. Talib Ali Awan: 50 Articles with 88633 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.