دیواروں کے درمیان قائم چند خوبصورت شہر

قدیم دور میں رہائشیوں کو دشمنوں کے شر سے محفوظ بنانے کے لیے شہر کے اردگرد بلند و بالا دیواریں تعمیر کی جاتی تھیں- آج بھی سینکڑوں یا پھر ہزاروں سال پرانے کئی ایسے شہر موجود ہیں جن کے اردگرد یہ دیواریں قائم ہیں- تاہم اب یہ شہر دفاعی قلعوں کے بجائے ایک سیاحتی مقام کی صورت اختیار کر گئے ہیں- چند ایسے ہی خوبصورت شہروں کا ذکر ہے ہمارے آج کے اس آرٹیکل میں جو دیواروں کے درمیان قائم ہیں-
 

Taroudant
یہ شہر جنوبی مراکش کی وادی Sous میں واقع ہے اور اس کے چاروں اطراف میں بلند و بالا دیواریں کھڑی ہیں- یہ دیواریں لال رنگ کی مٹی سے تعمیر کردہ ہیں- بعض اوقات اس شہر کو “ چھوٹا مراکش “ بھی کہا جاتا ہے-

image


Dubrovnik
یہ کروشیا کا ایک خوبصورت شہر ہے اور اس شہر کی سرحد پر بھی دیواریں تعمیر ہیں- اس شہر نے 1667 میں آنے والے ایک بہت بڑے زلزلے اور 1990 میں فوجی بغاوت کا سامنا بھی کیا ہے- اس شہر کو محفوظ بنانے والی دیواروں کے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے آپ سمندر کا دلکش نظارہ بھی کرسکتے ہیں- یہ شہر یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں بھی شامل ہے-

image


Obidos
یہ پرتگال کا ایک خوبصورت قصبہ ہے جہاں تک رسائی پرتگال کے شہر Lisbon سے ممکن ہے- یہ ایک تاریخی مرکز بھی ہے اور اس قصبے کے ارگرد یہ دیواریں 11 ویں صدی میں تعمیر کی گئی تھیں-

image


Ping Yao
یہ ایک چینی شہر ہے جو 14 ویں صدی میں قائم کیا گیا اور دیواروں کے درمیان بنایا جانے والا یہ شہر آج بھی محفوظ حالت میں موجود ہے- اور آج بھی اس شہر کے اندر مختلف سڑکیں٬ لین٬ دکانیں اور مندر قائم ہیں-

image


Carcassonne
سرحدی دیواروں میں گھرا یہ شہر فرانس میں واقع ہے اور اسے بھی یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا ہے- قرونِ وسطیٰ کے دور سے تعلق رکھنے والا یہ شہر قدیم ہونے کے باوجود آج بھی قابلِ ذکر حد تک محفوظ حالت میں موجود ہے-

image


Itchan Kala
یونیسکو کے مطابق ازبکستان کے اس شہر کے اردگرد 32 فٹ اونچی اینٹوں کی دیواریں تعمیر کی گئی ہیں جو کہ قدیم Khiva نخلستان کی حفاظت بھی کرتی ہیں- یہ مقام اس حوالے سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں کچھ قدیم یادگاریں بھی موجود ہیں تاہم چند ہی ایسی ہیں جو اب بھی محفوظ حالت میں ہیں-

image


San Gimignano
قرونِ وسطیٰ کے دور سے تعلق رکھنے والا یہ شہر اٹلی میں واقع ہے اور پہاڑی چوٹی پر قائم کیا گیا ہے- اس شہر کے اردگرد بھی دیواریں موجود ہیں- اس شہر میں 11ویں صدی سے 13ویں صدی کے درمیان 14 ٹاور ہاؤس بھی تعمیر کیے گئے جو کہ امیر خاندانوں کی علامت سمجھے جاتے ہیں-

image

Shibam
یمن کے اس شہر کو چھوٹی گلیوں اور بلند ٹاور کی وجہ سے “ مین ہٹن کا صحرا “ بھی کہا جاتا ہے- اس شہر کی تاریخ 1700 سال پرانی ہے- اس شہر کے اردگرد موجود دیواریں سورج کی روشنی سے خشک کردہ مٹی سے بنائی جانے والی اینٹوں کی مدد سے تعمیر کی گئی ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Originally built to protect residents from enemies, walled cities today are more often viewed as tourist destinations than defensive fortresses. But for hundreds and even thousands of years, walls—as well as the rivers, coastlines, and hillsides people incorporated into their fortifications—were an integral part of city life.