اکیلی

نتھلی والی اس خوبصورت لڑکی کا باغِ جناح میں لوگوں کو شدت سے انتظار رہتا تھا گیٹ کیپر ، پارکنگ والے لڑکے اور سب سیر کرنے والے اسے دیکھنے کو بے تاب رہتے تھے ۔ لیکن وہ ہر چیز سے بے نیاز صدر دروازے کے باہر بیٹھے گل فروش کے پاس رکتی ، کچھ تکرار کے بعد گجرے خریدتی اور پھر اپنے ساتھی کی انگلیوں میں انگلیاں ڈالے باغ کے اندر چلی جاتی ۔ اسے کبھی بھی اکیلی نہ دیکھا گیا تھا ۔
کل صبح وہ اکیلی آئی اور گلدستہ لے کر چلی گئی ۔آج شام بھی وہ اکیلی تھی ، پھول والے نے پوچھا ، کیا دوں ؟
"پتیاں " اُس نے جواب دیا ۔
Asghar Ali Javed
About the Author: Asghar Ali Javed Read More Articles by Asghar Ali Javed: 19 Articles with 22469 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.