سردیوں کی آمد اور خشک میوہ جات کا استعمال

جمع و ترتیب: آسیہ شاہین، چکوال
سردی کی آمد آمد ہے اور سچ مانیں تو سردی کا موسم دل کو بھاتا بھی بہت ہے۔ سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میووں کی بہار آجاتی ہے۔ یہ میوے مختلف قسم کی نمکین اور میٹھی ڈشز میں استعمال ہوتے ہیں۔کچھ لوگوں کے خیال میں خشک میووں میں چکنائی اور حرارے بہت ذیادہ ہوتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ لیکن یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ خشک میوے اگر اعتدال سے استعمال کیے جائیں تو بے حد فائدہ دیتے ہیں۔اگر ہم گری دار میووں کا ستعمال ترک کر دیں گے تو پھر ہم پروٹین،معدنیات اور مانع تکسید حیاتین سے محروم ہو جائیں گے۔ سردیوں کے موسم میں ہمیں اپنی صحت کی بہتری کے لیے خشک میوے ضرور استعمال کرنے چاہئیں۔

ان گری دار میووں میں ایک خوش ذائقہ میوہ ’’کاجو‘‘ بھی ہے۔اس میں گائے کے قیمے جتنا فولاد ہوتا ہے۔ اسے کھانے سے جسم میں خون کی کمی دور ہو جاتی ہے۔کاجو میں جست بھی پایا جاتا ہے جو جسم کی معمول کی افزائش کے لیے مفید ہے۔یہ جسم کے مدافعتی نظام کے لیے مفید ہے۔تاہم ہائی بلڈ پریشر یا دل کے مریض افراد نمکین کاجو سے پرہیز کریں۔کاجو میں تانبا اور مینگنیز بھی خوب ہوتا ہے۔ یہ عضلات کے لیے اچھا اثر ڈالتا ہے کیونکہ اس میں فاسفورس مینگنیز یمجست وٹامن بی اور فولیٹ کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔اس سے جسم کی تھکن دور ہوتی ہے۔ایک خیال یہ بھی ہے کہ کاجو اور دیگر گری دار میووں کے استعمال سے وزن کم کرنے میں مد ملتی ہے۔حالانکہ اس میں چکنائی ذیادہ ہوتی ہے۔ سو گرام کاجو میں 600 حرارے اور 60 گرام چکنائی ہوتی ہے۔

کاجو کے استعمال کے طریقے کار یہ ہے کہ نہار منہ شہد کے ساتھ کھانے سے نسیان کے مرض میں افاقہ، یہ ٹھنڈے مزاج افراد کے بھی مفید غذا،کاجو کے پھل کا رس ورم میں ہانے والے درد کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے،اس کے چھلکوں کا تیل سرکہ میں بھگو کر حاصل کرتے ہیں جو کہ ایگزیما اور آتشک میں مالش کرنے سے فائدہ دیتا ہے۔اس کے مغز کا مربہ دل و دماغ کے لیے طاقت ور ہے۔جسم کے مسوں اور پھوڑے پھنسی کو ہٹانے کے لیے اس کا تیل لگایا جاتا ہے۔اس کا مغز دانتوں کی جڑوں کو ہونے والے درد سے آرام دیتا ہے۔کاجو خوش ذائقہ ہونے کی وجہ سے مختلف کھانوں اور آئس کریموں میں استعمال ہوتا ہے۔
’’اخروٹ‘‘ بہت صحت بخش غذا تصور کی جاتی ہے کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں ۔ ان میں وٹامن ای،گڈ فیٹس اور اینٹی اوکسیڈینٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اگر آپ روزانہ 5 اخروٹ اپنی غذا میں شامل کرلیں تو اس کے فوائد سے آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔ روزانہ 5 اخروٹ کھانے سے آپ کو کیا کیا فائدے حاصل ہوسکتے ہیں۔ اس سے کولیسٹرول کنٹرول میں رہتا ہے ۔ دماغی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ دل کیامراض سے بچاتا ہے۔ ذیابطیس کا خطرہ ٹال دیتا ہے۔ بال، جلد اور ناخن کے لیے بے حد مفید ہے۔ کینسر سے بچاتا ہے۔

اخروٹ اپنا اثر بہت جلد دیکھاتا ہے۔ اگر آپ پانچ خروٹ کھائیں گے تو 4 گھنٹے بعد ہی اخروٹ اپنی کمالات دیکھانے شروع کردے گا۔ پانچ اخروٹ کھانے کے بعد آپ کے جسم کو غذائیت اور وٹامنز ملنا شروع ہوجائیں گے اور ان وٹامنز کے ذریعے آپ بہت فریش محسوس کریں گے۔ اخروٹ کے ذریعے آپ اپنا ذہنی دباو بھی ختم کرسکتے ہیں چونکہ اخروٹ میں اینٹی اوکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جوکہ آپ کے جسم میں موجود مختلف بیماریوں کے خلاف لڑتے ہیں جیسے دل کے امراض وغیرہ۔

’’خوبانی‘‘ ایک بہترین پھل۔ جس کو خشک کر کے محفوظ کر لیا جاتا ہے اور سردی میں اس سے لطف اٹھایا جاتا ہے۔ خوبانی متعدد غذائی اجزاء سے مالا مال ہے۔ تازہ خوبانی میں قدرتی شکر، وٹامن اے، سی ، ای ، پوٹاشیم، کیلشیم اور فاسفورس موجود ہوتے ہیں۔ خوبانی سے حاصل ہونے والے بادام میں پروٹین اور چکنائی ہوتی ہے جبکہ خشک خوبانی میں بھی پروٹین، فروٹوز، معدنی نمکیات، چونے، فاسفوس، فولاد کے ساتھ کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس بھی ہوتا ہے۔ سرد ملکوں اور عرب ممالک میں سارا سال خشک خوبانی کا استعمال بہت زیادہ ہے۔

نظام ہضم میں خوبانی کا استعمال اچھے اثرات مرتب کرتا ہے، اس کے استعمال سے جسم میں توانائی و تازگی کا احساس ہوتا ہے۔ صبح نہار منہ 8سے 10 دانہ لے کر اوپر سے لسی پی لی جائے تو نظام ہضم درست رہنے کے ساتھ سینہ کی جلن اور قبض بھی دور ہو جاتا ہے۔ پھوڑے پھنسیوں سے نجات کے لیے 100 گرام خوبانی، 30 گرام عناب رات کو 300 ملی لیٹر پانی میں بھگو دیں۔ صبح خوب مل کر چھان لیں اور حسب ضرورت مصری ملا کر نہار منہ پی لیں۔ چند دن میں نتائج آنے لگیں گے۔پیٹ کے کیڑے دور کرنے کے لیے بھی خوبانی موثر ثابت ہوئی ہے۔ 50 گرام خشک خوبانی، سبز چائے نہار منہ استعمال کریں، کچھ دن میں کیڑے خارج ہو جائیں گے۔

عام صحت مند لوگ بھوک کی کمی کی شکایت کرتے ہیں، ان کا معدہ بوجھ محسوس کرتا ہے، پیٹ پھولا رہتا ہے، لہٰذا ان امراض میں ایک پاؤ خوبانی استعمال کریں اور اس کے ساتھ 20 گرام سونف سبز روزانہ استعمال کریں۔حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ روزانہ کی خوراک میں بادام شامل کرنے سے نہ صرف پیٹ کے گرد موجود چربی ختم کی جا سکتی ہے بلکہ دل کی مختلف بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

’’بادام‘‘ کو بھی ڈرائی فروٹ میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق روزانہ تقریباً 42 گرام بادام کھانے سے دل کی بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔تحقیق کے سربراہ بیری مین کے مطابق کسی بھی کاربو ہائیڈریٹس سے بھرپور اسنیکس کے مقابلے میں اگر روزانہ بادام کھائے جائیں تو اس سے نہ صرف دل کی مختلف بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے بلکہ اس سے پیٹ کے گرد موجود چربی کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ بیری مین کا کہنا تھا کہ اگر باداموں کو روزانہ اسنیکس کے طور پر کھانا جائے تواس سے جسم میں میٹا بولزم کو درست کرنے کے ساتھ ساتھ کارڈیو ویسکیولر بیماریوں کے خلاف مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ یہ تحقیق موٹاپے کا شکار درمیانی عمر کے ان 52 افراد پر کی گئی جن کا خراب کولیسٹرول بڑھا ہوا تھا، تاہم بظاہر وہ صحت مند نظر آتے تھے۔

خشک چھوٹے انگور کو کشمش کہتے ہیں وہ بھی نہایت مفید ہے۔انگور بڑا مفید اور غذائی اجزا سے بھر پور پھل ہے 50گرام انگور میں 26حرارے قوت ہوتی ہے ۔ اس میں گلوکوس کے علاوہ دیگر غذائی اجزا اور حیاتین بھی ہوتے ہیں۔ اس میں لحمی مواد ، چکنائی اور نشاستے دار شکریلے اجزا چونا ،فاسفورس وغیرہ ہوتے ہیں۔ فولاد تو وافر مقدار میں پایا جاتا ہے یہ ملٹی وٹامن پھل ہے اس میں 80 فیصد پانی موجود ہوتا ہے۔ جسمانی کمزوری و نقاہت کو دور کرتا ہے ، بدن کو موٹا کرتا ہے اکثر حضرات وہم وسوسے پریشان خیالی ، پشت ہمتی اور چڑ چڑے پن کا شکار ہوتے ہیں ان عوارض کے لیے انگور بڑا موثر ہے۔ جن لوگوں کو قبض کی شکایت رہتی ہے ان کو رات کو سوتے وقت 100گرام انگور استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔گردے کی بیماری میں مفید ہے ،پیشاب کے ذریعہ بدن کے فاسد مادوں کو خارج کرتا ہے۔ اس لیے گردوں کی سوزش اور گردوں کی پتھری میں بھی انگور مفید ہے۔ اس کوچھلکو ں سمیت استعمال کرنے سے سرطان کا امکان نہیں رہتا۔ بڑھاپے کے عمل کو کم کرتا ہے۔انگور دل کے امراض سے بچاتا ہے دل کے درد اور بے ترتیب دھڑکنوں میں بھی انگور فائدہ دیتا ہے انگور کا جوس آدھے سر کا سرد ( شقیقہ ) کا موثر علاج ہے۔آدھے سر کے درد میں انگور کا جوس صبح و شام استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ انگور کے پتے بھی بطور دوا استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ کالی کھانسی ، استسقاء ( پیٹ میں پانی بھر جانا) اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے ان بیماریوں میں انگور کے پتوں کا جوشاندہ صبح و شام استعمال کرنا مفید ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1021617 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.