اہل حق کا مطالبہ حق

 آج سے 7 ماہ قبل *29 فروری* کی رات اہل حق، غلامانِ رسول اللہ کے لیے بہت تلخ رات گذری تھی اور اُس وقت،وقت کی یزیدی حکومت نے ایک عاشق رسول اللہ کو ناموس رسالت پر پہرے دینے کی سزا دی سولی پر بلند کیا تھا اس تلخ، بھاری، اذیت ناک رات صدائے دعا بلند تھیں...اور اے وقتِ حکومت تمہارا گھٹیا پن بلکل واضح تھا.... تم نے راتوں رات اپنا گھناؤنا کردار ادا کیا تھا.... یہ الگ بات ہے کہ پھر اس کے بعد اسلام آباد کے کے ایوانوں کس قدر خوف و ڈر تھا.........پر
تمہیں اس وقت بھی شرم و حیا نہ آئی
اور .تمہیں شرم و حیا اب بھی نہیں آتی.....
کیسے مسلمان ہو تم؟؟؟؟
کیسے گوارہ کرلیتی ہے تمہاری غیرت... کیسے برداشت کرلیتا ہے تمہارا ایمان کہ
🔺ایک ناموسِ رسالت کے پہرے دار کو *قاتل* کہلواتے ہوئے؟؟؟
🔺ایک گستاخ کو *شہید* کا درجہ دیتے ہوئے ؟؟؟
🔺مسلمانوں کے سینے مومنوں کے ایمان پر حملہ کرنے والی کو *مظلوم*قرار دیتے ہوئے
کیا شرم، حیا، لاج، غیرت، حمیت کیا یہ الفاظ کبھی سنیں ہیں آپ نے ؟؟؟؟
میں یہ تحریر کوئی لمبے چوڑے دعوے کرنے کے لیے نہیں لکھ رہی ہوں
میں تو صرف جو میں کرسکتی ہوں وہ کرنے کی کوشش کر رہی ہوں یعنی 🔹 *اے وقتِ حکومت*
تمہاری غیرتِ مسلم بیدار کرنے کی کوشش
تا کہ تم وہ کرو جو تم کرسکتے ہو *صاحب ِ اقتدار*ہو دنیاوی دولت کو دنیاوی مفادات کو نظر انداز کر کے ایک بار اپنی ذمہ داری نبھا کر فرضِ مسلم تو ادا کرو.....
ورنہ یقین جانو میں کچھ اور دعوے کے ساتھ کہوں نہ کہوں یہ بات دعوے سے کہ سکتی ہوں
*تاریخ گواہ ہے غیرت ِ مسلم کو للکارنے والا دنیا میں تو ذلیل و خوار ہوا ہی ہے اسے موت بھی مشکلو ں سے آتی ہے*
اور تم ایک بار سوچو تو سہی کس سے جنگ کرنے چلے ہو؟؟؟
اور کس کا ساتھ دینے چلے ہو؟؟؟
ایک غیر مسلم گستاخ رسول، عیسائی عورت کا....
اور اس عورت کی پشت پناہی کرتے ہوئے تم نے حد یہ کردی
⚜ *ایک عیسائی عورت کے بطن سے جنم لینے والے قادیانی لبرل کو شہید کہ دیا جسے مسلمان نہیں کہا جاسکتا*
*ایک غازی کو ایک جھوٹے نبوت کے دعوے دار کے ماننے والوں سے قاتل کہلوادیا؟؟؟؟*
حقیقتاً تو *اے صاحبِ اقتدار... بکے ہوئے لوگوں تمہیں ڈوب مرنا چاہیے*
بہرحال میری اس تمام تقریر کا خلاصہ یہ ہے
*آپ کے دل میں *مظلوم عاصیہ ملعونہ* کے لیے جتنے بھی نیک جذبات ہوں ان نیک جذبات کا استعمال نہیں ہونا چاہیے..... ورنہ ذمہ دار آپ خود ہوں گے میں اور تمام اہل حق کے چاہنے والے
*عاصیہ ملعونہ کی پھانسی چاہتے ہیں وہ بھی سرِ عام.......*
راتوں رات ایک غازی کو سولی پر بلند کرنے کی غلطی کی تھی *ایک ملعونہ کو فرار کرنے کی غلطی نہ کرنا.... ورنہ اوپر والی بات*
*نتائج کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی*......
Dur Re Sadaf Eemaan
About the Author: Dur Re Sadaf Eemaan Read More Articles by Dur Re Sadaf Eemaan: 49 Articles with 46356 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.