چینی صحرا میں پائی جانے والی پراسرار جھیلیں

بادین جاراں ( Badain Jaran ) چین کا ایک ایسا صحرا ہے جو بیک وقت دو ممالک چین اور منگولیہ میں پھیلا ہوا ہے- 49 ہزار اسکوائر کلومیٹر کے طویل رقبے پر پھیلا یہ صحرا چین کا تیسرا بڑا صحرا ہے-

اگرچہ اس صحرا سے زیادہ تر لوگ واقف نہیں لیکن پھر بھی اپنے بلند و بالا ٹیلوں کے باعث یہ صحرا سیاحوں کے درمیان کسی حد تک مقبول ضرور ہے-
 

image


اس صحرا میں پائے جانے والے بعض ٹیلوں کی بلندی 500 میٹر سے بھی زیادہ ہے-

یہ ایک انتہائی خشک آب و ہوا کا حامل صحرا ہے جہاں سالانہ صرف 50 سے 60 ملی میٹر کے درمیان بارش ہوتی ہے-
 

image

اس صحرا میں 40 سے 80 مرتبہ ہونے والی بارش کا پانی زمین پر پڑنے سے قبل ہی آبی بخارات بن کر واپس ہوا میں تحلیل ہوجاتا ہے-

لیکن اس انتہائی خشک موسم کے باوجود جو اس صحرا کی قابل ذکر خصوصیت ہے وہ یہاں پائی جانے والی 140 مستقل جھیلیں ہیں- یہ جھیلیں مختلف ٹیلوں کے درمیان واقع ہیں-
 

image

صحرا میں موجود ان جھیلوں کو “ پراسرار جھیلیوں “ کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ کوئی نہیں جانتا ان جھیلوں میں پانی کہاں سے آتا ہے؟-

ان پراسرار جھیلوں کے حوالے سے اکثر ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ زیرِ زمین موجود پانی کے چشموں سے بھرتی ہیں- اور یہ پانی بہاؤ کی وجہ سے مختلف ٹیلوں کے درمیان ظاہر ہوتا ہے جہاں وہ ایک ذخیرے کی صورت میں جمع ہوجاتا ہے-
 

image

اس زیرِ زمین بہنے والے پانی کا ذریعہ وہ بارشیں اور پگھلتی برف ہے جو اس صحرا کے اردگرد موجود سینکڑوں کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پہاڑوں پر پڑتی ہے-

ماہرین کا خیال ہے کہ پہاڑوں کی ٹوٹی ہوئی چٹانوں سے نکلنے والا یہ پانی صحرا کی گہرائی میں جا پہنچتا ہے اور صحرا میں مختلف جھیلوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے-
 

image

اگرچہ چشموں سے آنے والا پانی میٹھا ہوتا ہے لیکن صحرا میں پائی جانے والی زیادہ تر جھیلیں نمکین پانی کی حامل ہیں-

ان جھیلوں میں بڑے پیمانے پر معدنیات٬ جھاڑیاں اور الجائی پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے جھیلوں کا ظاہری رنگ بھی تبدیل ہوجاتا ہے- اور ان میں بعض جھیلوں کا پانی تو حد سے زیادہ نمکین ہے-
 

image

صحرا میں موجود میٹھے پانی کی جھیلیں ان مویشیوں کو زندگی فراہم کرتی ہیں جو سفر کے دوران یہاں سے گزرتے ہیں- اس کے علاوہ جھلیوں کے اردگرد بڑے پیمانے پر ہریالی بھی پائی جاتی ہے-

تاہم حالیہ چند دہائیوں سے بعض جھیلوں کا سائز مختصر ہوگیا ہے جبکہ کچھ تو مکمل طور پر غائب ہوچکی ہیں- اس سب کی وجہ زیرِ زمین موجود پانی میں واقع ہونے والی کمی ہے-
 

image

یہ کمی شہری آبادیوں کی تخلیق٬ نہری نظام کی تخلیق اور آبادی میں مسلسل اضافے کی وجہ سے پیدا ہورہی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE:

The Badain Jaran Desert occupies parts of China and Inner Mongolia covering an area of 49,000 sq. kilometers making it the third largest desert in China. Although not a lot of people are familiar with this desert, outside China, it is known for having the tallest stationary dunes on earth.