پاک فضائیہ کی طاقت اور اس میں شامل جدید لڑاکا طیارے

بلاشبہ پاکستان ائیر فورس کا شمار دنیا کی بہترین ائیر فورسز میں کیا جاتا ہے- کسی بھی ملک کی فضائیہ کی بہترین کارکردگی کا دارومدار ائیر فورس میں شامل فضائی محافظوں میں پائے جانے والے جوش و جذبے اور جدید لڑاکا طیاروں پر ہوتا ہے- اور یقیناً ہمارے ملک کی فضائیہ ان دونوں ہی خصوصیات سے مالا مال ہے- ہمارے ملک کی فضائیہ اپنے دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے- ہم یہاں پاک فضائیہ شامل چند جدید لڑاکا طیاروں کا ذکر کرنے جارہے ہیں جو ملک کے تحقظ میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں- واضح رہے کہ پاکستان کی فضائیہ میں ان لڑاکا طیاروں کے علاوہ جہاز٬ ہیلی کاپٹر اور ڈرون بھی شامل ہیں جو کسی جنگ کے دوران مختلف امور کے لیے اپنی خدمات سرانجام دے سکتے ہیں-
 

F-7/J-7 Airguard
پاک فضائیہ میں شامل یہ لڑاکا طیارہ چین کا تیار کردہ ہے اور پاکستان کے پاس اس طیارے کا سب سے جدید ورژن ہے جسے F-7PG کے نام سے جانا جاتا ہے- یہ طیارہ 1350 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتا ہے- جدید ہتھیاروں سے لیس یہ طیارہ جہاں کئی طریقوں سے اپنے دشمن کونشانہ بنا سکتا ہے وہیں بم پھینکنے اور راکٹ فائر کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے- اگرچہ 2013 کے بعد سے یہ طیارے تیار نہیں کیے جارہے لیکن اب بھی یہ کئی ممالک کی ائیر فورس کے زیرِ استعمال ہیں جن میں چین٬ پاکستان٬ بنگلہ دیش اور کوریا شامل ہیں- پاک فضائیہ کے فضائی بیڑے میں اس وقت ایسے 184 لڑاکا طیارے موجود ہیں جو اپنی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں-

image


Chengdu J-10
یہ جدید لڑاکا طیارہ صرف پاکستان اور چین کے ائیر فورس کے زیرِ استعمال ہے اور اسے چین نے ہی تیار کیا ہے- یہ طیارہ 1850 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے- اس طیارے کا وزن 6940 کلوگرام ہے- یہ طیارہ شارٹ رینج ہوا سے ہوا میں میزائل مار سکتا ہے٬ میڈیم رینج ہوا سے ہوا میں میزائل مار سکتا ہے اور ہوا سے زمین پر راکٹ فائر کرسکتا ہے- اس کے علاوہ اس طیارے میں اضافی ٹینکس بھی موجود ہوتے ہیں اور یہ بم بھی پھینک سکتا ہے- یہ طیارہ کم سے کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 11 قسم کے ہتھیاروں سے لیس ہوتا ہے جو اپنے دشمن کو شدید نوعیت کا نقصان پہنچا سکتے ہیں-پاک فضائیہ اس وقت ایسے 36 لڑاکا طیاروں کی مالک ہے-

image



JF-17 Thunder
یہ پاک فضائیہ میں شامل سب سے جدید لڑاکا طیارہ ہے جو کہ چین اور پاکستان کے باہمی تعاون سے تخلیق کردہ ہے- اس جنگی طیارے میں صرف ایک انجن نصب ہے اور یہ وزن میں انتہائی ہلکا ہے- یہ طیارہ نہ صرف ہوا سے ہوا میں بلکہ ہوا سے زمین پر بھی میزائل مار سکتا ہے- یہ طیارہ پاکستانی اور چینی ائیر فورس کے زیرِ استعمال ہے اور اسے چین میں FC-1 Xiaolong کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں اسے JF-17 Thunder کہا جاتا ہے- یہ طیارہ جدت میں ایف 16 طیارے کے انتہائی قریب ہے جبکہ اس کی تیاری پر آنے والی لاگت ایف 16 کے مقابلے میں نصف ہے-- یہ طیارہ فضائی جاسوسی اور نگرانی٬ زمین پر حملے اور فضا میں دیگر طیاروں سے مقابلے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے- جدید ہتھیاروں سے لیس یہ طیارہ اپنے دشمن کو ایسا نقصان پہنچاتا ہے جس کی تلافی ناممکن ہے- اس تیز رفتار طیارے کے اڑنے کی حد رفتار Mach 1.6 ہے- اس طیارے کو پاکستان فضائیہ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے- پاک فضائیہ میں ایسے 90 لڑاکا طیارے موجود ہیں اور ضرورت پڑنے پر اپنی خدمات سرانجام دے سکتے ہیں-

image


Dassault Mirage III
پاکستان فضائیہ میں شامل فرانس کا تیار کردہ یہ طیارہ نہ صرف فضائی نگرانی کرسکتا ہے بلکہ حملہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے- اس طیارے کے اڑنے کی حد رفتار 863 میل فی گھنٹہ ہے اور اس طیارے کا وزن 6600 کلوگرام ہے- یہ سنگل انجن کا حامل جنگی طیارہ اس وقت ارجنٹینا٬ جنوبی افریقہ٬ آسٹریلیا اور پاک فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے- یہ طیارہ ہوا سے ہوا میں میزائل مارنے اور ہوا سے زمین پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے لیس ہے- یہ لڑاکا طیارہ اپنے دشمن کے لیے ایک مؤثر مخالف ثابت ہوسکتا ہے- یہ پہلا مغرپ یورپ کا جنگی طیارہ تھا جو Mach 2 سے بھی زیادہ رفتار سے اڑ سکتا تھا-پاک فضائیہ نے اس وقت ایسے 75 لڑاکا طیارے اپنے فضائی بیڑے میں شامل کر رکھے ہیں-

image


Dassault Mirage V
یہ جنگی طیارہ بھی فرانس کا ہی تیار کردہ ہے اور یہ بھی پاک فضائیہ میں شامل ہے- اس طیارے کے اڑنے کی حد رفتار 1188 میل فی گھنٹہ ہے- یہ طیارہ فی بندوق 125 راؤنڈ کے ساتھ دو 30 ایم ایم کینن سے لیس ہوتا ہے- اس طیارے میں ٹینکس سمیت کئی قسم کے جدید ہتھیار نصب ہوتے ہیں اور یہ زمین پر حملہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے- یہ طیارہ دنیا کے متعدد ممالک کی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے جن میں ارجنٹینا٬ کانگو٬ چلی٬ مصر٬ کولمبیا٬ لیبیا٬ پیرو٬ پاکستان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں- اس ماڈل کے 82 لڑاکا طیارے پاک فضائیہ کے فضائی بیڑے میں شامل ہیں-

image


Lockheed Martin F-16A/B Fighting Falcon
یہ سنگل سیٹ جنگی طیارہ امریکہ کا تیار کردہ ہے اور یہ بھی پاکستان فضائیہ میں شامل ہے- یہ طیارہ 1320میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتا ہے- اس طیارے کو دنیا عام طور پر ایف 16 کے نام سے جانتی ہے لیکن ان کے بھی کئی ورژن ہوتے ہیں- اس طیارے میں 20 ایم ایم کی 500 راؤنڈ کے ساتھ کینن نصب ہوتی ہے- اس کے علاوہ یہ ہوا سے ہوا میں میزائل بھی مار سکتا ہے- یہ طیارہ اس کے علاوہ کئی ایسے خطرناک ہتھیاروں سے لیس ہوتا ہے جو دشمن کو شدید نقصان پنہچا سکتے ہیں- اس وقت یہ طیارہ پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک کی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے جس میں بیلجم٬ ڈنمارک٬ مصر٬ انڈونیشیا٬ اٹلی٬ اردن٬ نیدرلینڈ٬ پرتگال٬ رومانیہ٬ تھائی لینڈ٬ امریکہ اور وینز ویلا شامل ہیں-پاک فضائیہ اس وقت 76 ایف 16 طیاروں کی مالک ہے اور یہ تمام آپریشنل ہیں-

image


Lockheed Martin F-16C/D Fighting Falcon
یہ بھی امریکہ کے تیار کردہ لڑاکا طیارے کا ایک اور جدید ورژن ہے جو پاکستان فضائیہ میں شامل ہے- یہ ورژن بھی دنیا کے کئی ممالک کی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے جس میں بحرین٬ چلی٬ مصر٬ یونان٬ جنوبی کوریا٬ مراکش٬ عمان٬ پاکستان٬ پولینڈ٬ سنگاپور٬ متحدہ عرب امارات٬ ترکی اور امریکہ شامل ہیں- یہ طیارہ ٹینک اور الیکٹرک پوڈز پھینک سکتا ہے- اس میں زیادہ تر خصوصیات اپنے پچھلے ورژن والی بھی موجود ہیں- اس طیارے کا وزن 8273 کلو گرام ہے-

image

Nanchang Q-5 Fantan
پاک فضائیہ میں شامل یہ لڑاکا طیارہ چین کی تیار کردہ ہے- اس طیارے کے اڑنے کی رفتار 739 میل فی گھنٹہ ہے- اس طیارے کا وزن 6375 کلو گرام ہے- اس طیارے میں23 ایم ایم والی فی گن 100 راؤنڈ دو کینن نصب ہیں- یہ طیارے میں کلسٹر بم پھینکنے کی صلاحیت اور راکٹ لانچر پوڈز بھی موجود ہیں- یہ طیارہ اس کے علاوہ بھی کئی قسم کے جدید ہتھیاروں سے لیس ہے- یہ طیارہ اس وقت چین٬ بنگلہ دیش٬ میانمر٬ شمالی کوریا٬ سوڈان اور پاکستان کی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے-اس ماڈل کے 55 طیارے پاک فضائیہ کے پاس موجود ہیں اور یہ بھی اپنی خدمات سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Undoubtedly, Pakistan Air force is regarded as one of the best air forces of the world. For any country, the performance of an Air Force is based on professional capabilities and patriotism of the officials and the fleet of latest and highly competitive fighter jets. Definitely, the Pakistan Air Force is capable of both and can respond to any activity by the enemy within minutes.