کولما٬ مُردہ افراد کا قصبہ٬ زندہ انسانوں کے لیے عجیب راز

سان فرانسسکو کے جنوب میں موجود Daly شہر کے قریب Colma نامی قصبہ واقع ہے جسے مردوں کا قصبہ کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا کیونکہ یہاں 2 اسکوائر میل سے بھی کم رقبے پر پھیلے اس قصبے میں 17 قبرستان موجود ہیں جن میں 1.5 ملین افراد دفن ہیں-

مردوں کی یہ تعداد قصبے کے زندہ رہائشیوں سے بہت زیادہ ہے یہاں تک کہ ایک زندہ شخص کے مقابلے میں ہزاروں مردہ افراد اس قصبے کے قبرستانوں میں دفن ہیں-
 

image

تاہم گزشتہ صدی میں مقامی حکام کی جانب سے ان مُردوں کو شہر سے باہر نکالے جانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے- حکومت نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ ان مردہ افراد کی وجہ سے قصبے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ اس انخلا کی اصل وجہ علاقے میں موجود پراپرٹی کی قیمتوں میں ہونے والا اضافہ تھا-

حکم نامے کے بعد ان قبرستانوں میں لاکھوں قبروں کی کھدائی کی گئی اور مردوں کو شہر کے جنوب میں واقع خالی زمین پر منتقل کیا گیا اور اس قصبے کو ایک نئی شکل دی گئی-
 

image


بنیادی طور پر یہاں کے زیادہ تر رہائشی قبریں کھودنے٬ پھول اگانے اور یادگاریں تیار کرنے کا کام کیا کرتے تھے- 1980 کے بعد یہاں دیگر کاروباروں سے منسلک افراد نے بھی رہائش اختیار کی- آج یہاں کئی قسم کے کاروبار کیے جاتے ہیں جن میں گاڑیوں کی ڈیلر شپ اور شاپنگ سینٹرز بھی شامل ہیں- حالیہ چند سالوں میں باکسنگ کے مقابلوں کا بھی انعقاد کیا گیا ہے-

چھوٹے سے قصبے میں لاکھوں مردہ افراد کیسے؟
اس قصبے کی اصل تاریخ کا تعلق 19ویں صدی کے وسط سے ہے جب کیلیفورنیا میں سونے کی دوڑ شروع ہوئی اور کم وقت میں امیر ہونے کا لالچ رکھنے والے لاکھوں افراد نے کیلیفورنیا کا رخ کیا جن میں معدنیات تلاش کرنے والے٬ تاجر اور دیگر تارکین وطن شامل تھے- ان میں ہزاروں افراد نے سان فرانسسکو میں سکونت اختیار کرلی-
 

image

لیکن سونے کی تلاش کوئی آسان کام نہیں٬ اس وقت ہزاروں افراد حادثات کا شکار ہو کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے یا پھر دیگر افراد مختلف بیماریوں کی وجہ سے موت کا شکار بنے- ان حالات سان فرانسسکو میں مردہ افراد کو دفنانے کے لیے مزید قبرستانوں کی ضرورت محسوس کی گئی اور تب ہی درجنوں قبرستان وجود میں آئے-

اس وقت قبرستانوں کے مالکان نے اس کولما قصبے کا رخ کیا اور یہاں سب سے پہلا قبرستان 1887 میں قائم کیا گیا- لیکن جلد ہی 1900 میں سان فرانسسکو کی حکومت نے اعلان کیا کہ شہر میں اب مزید قبرستان بنانے کی جگہ نہیں اور کسی کو بھی اب مردہ دفنانے کی اجازت نہیں ہوگی-
 

image

1914 میں حکام کو محسوس ہوا کہ صرف تدفین پر پابندی لگانا کافی نہیں اس لیے تمام قبرستانوں کے مالکان سے قبروں کے لیے قبضہ کی جانے والی جگہ واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا- اور تمام قبرستانوں کے مالکان کو مردے ہٹانے کے احکامات جاری کیے گئے- جس کے بعد مردوں سان فرانسسکو کے قبرستانوں سے نکال کر اس قصبے کے قبرستانوں میں دفن کیا جانے لگا-

آج کولما کے زندہ رہائشیوں کی تعداد 1800 سے ہے جبکہ یہاں دفن مردہ افراد کی تعداد 1.5 ملین ہے جن میں کئی مشہور شخصیات بھی شامل ہیں جیسے کہ ڈینم ٹراؤزر کے مالک Levi Strauss یا نیوز پیر ٹائیکون William Randolph Hearst اور بزنس ٹائیکون Amadeo Giannini جو کہ بینک آف امریکہ کے بانی بھی تھے-
 

image

کولما کے رہائشی اپنے قصبے کو “ خاموشی کا شہر “ کہتے ہیں لیکن صورتحال اس وقت مضحکہ خیز ہوجاتی ہے جب اس قبصے کا سرکاری نعرہ پڑھا جائے جو کہ “ کولما میں زندگی عظیم ہے“ ہے-
YOU MAY ALSO LIKE:

South of San Francisco, near Daly City, lies the small town of Colma where the dead outnumbers the living by a thousand to one. It’s less than 2 square miles in size, but crammed within it are as many as 17 cemeteries where rest the bodies of more than 1.5 million souls.