بوقتِ دفن ِ میّت ہی ہمیں سمجھے گی یہ دنیا۔۔(مرحوم عبداﷲ ھلالؔ مالیگ )

کم کہنے، اچھا کہنے اور اپنا کہنے کی ہدایت دینے والے تنہائی پسند ممتاز و ہر دلعزیز شاعر جناب مرحوم عبداﷲ ھلالؔ مالیگ کو ہم سے بچھڑے ایک سال بیت گیا۔گزشتہ سال ۲ ستمبر۲۰۱۵ کو مرحوم اس دنیا سے رُخصت ہوئے ۔مرحوم عبداﷲ ھلال ؔکی زندگی ان کی وفات کے ساتھ بھلے ہی فوت ہو گئی ہو مگر ان کی شخصیت ‘ شاعری اور فن آج بھی زندہ و تابندہ ہے۔شاعری میں انھوں نے مختلف اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی۔غزلیں بھی کہیں ‘ نظمیں بھی لکھیں، قطعات بھی کہے اور رباعیات بھی جن میں تخیّل کی بلند پرواز ی، فصاحت و بلاغت ، موسیقیتِ شعری، تشبیہات و استعارات، فلسفے اور پاکیزہ تغزّل اور زندگی کے مسائل کی بھر پور ترجمانی دیکھنے کو ملتی ہے۔’موم کی سیڑھی ‘ کے خالق مرحوم عبداﷲ ھلالؔ اْردو زبان کے کہنہ مشق شاعر تھے۔ اْن کے اْردو شعر و کلام کو پڑھ کر ماننا پڑتا ہے کہ اْنہیں اْردو کے ذخیرہ الفاظ پر گہری دسترس اورواقفیت تھی۔ الفاظ کے برتاؤاور ان کے فنکارانہ استعمال میں وہ مہارت کا ثبوت دیتے تھے۔ کبھی کبھارعام فہم جذبات کو اس طرح شاعری کا جامہ پہناتے ہیں کہ ایک بڑے شاعر بن کر اْبھرتے ہیں۔ زندگی کی تلخ اور اَنمٹ حقیقتوں کو جس طرح انہوں نے اشعار میں ڈھالا ہے بہت کم شعراء سے ایسا ہوپاتا ہے۔مطالعے سے بے حد شغف رکھنے والے لوگوں میں شمار کیے جاتے تھے۔

مرحوم کے ہر ایک سے مخلصانہ تعلقات تھے۔ جناب عبداﷲ ھلال ؔمرحوم نے زندگی بھر اپنے دوستوں سے ٹوٹ کر ہی محبت کی اور نبھائی۔ برخلاف اس کے ان کے اکثر و بیشتر دوست اتنے عاشق و وفادار ثابت نہ ہوئے۔ اس کی ایک نفسیاتی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ مرحوم کو آخر وقت میں چند ایک عوارض نے گھیر لیا تھا۔ بیماری، موت ان کے سامنے مہینوں ناچتی رہی۔ مگر یہ آنکھیں چرائے، دل کو طرح طرح سے بہلاتے رہے۔ بالآخر اس جیالے، مخلص اور دردمند دل کے شاعر کو موت نے آن ہی دبوچا۔اپنے سارے درد بھلا کر دوسروں کے دکھ سہنے والا چلا گیا، انسان کی ہمدردی میں دھڑکنے والا دل ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا۔ جس بستی کو وہ گیا، وہاں جانے والے لوٹ کر نہیں آیا کرتے۔
بقول مرحوم عبداﷲ ھلالؔ مالیگ
بوقتِ دفن ِ میّت ہی ہمیں سمجھے گی یہ دنیا
ہم اپنی تلخیاں اشعار کے نشتر میں رکھتے ہیں
یہی اِک خوف غالب ہے زمانہ خود نہ رو بیٹھے
چھُپا کر زخم دل لفظوں کے پس ِمنظر میں رکھتے ہیں
 
Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 224 Articles with 249292 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More