21ویں صدی کے خطرناک ترین ہتھیار

یہ انسان کی فطرتی خواہش ہوتی ہے کہ وہ جو بھی نئی چیز تعمیر کرے وہ پہلی تعمیر کردہ شے سے زیادہ بڑی٬ تیز رفتار یا طاقتور ہو- فوج کی دنیا میں بھی جدید ہتھیاروں کی صورت میں یہ فطرتی خواہش بھرپور دیکھی جاسکتی ہے- جنگی ہتھیار فوج کی دنیا کا ایک اہم ترین حصہ ہوتے ہیں اور یہ جتنے زیادہ جدید اور طاقتور ہوتے ہیں دشمن بھی اتنا ہی زیادہ دباؤ شکار ہوجاتا ہے- آج ہم آپ کو 21ویں صدی کے چند ایسے خطرناک ترین ہتھیاروں کے بارے میں بتائیں گے جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں-
 

Massive Ordnance Penetrator bombs
یہ امریکہ کا سب سے بڑا بم ہے جس کی لمبائی 20 فٹ ہے جبکہ یہ 30 ہزار پاؤنڈ وزنی ہے- یہ بم 200 فٹ زیرِ زمین موجود بنکرز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے- امریکہ نے اس کا پہلا کامیاب تجربہ 2007 میں کیا-

image


The Chinese anti-satellite program
چینی ائیرفورس کے پاس ایسا اینٹی کرافٹ سسٹم موجود ہے جو کہ فضا میں موجود کسی بھی جہاز یا میزائل کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے- چین نے اپنا یہ سسٹم نومبر 2014 میں ہونے والی ائیر ایوی ایشن اینڈ ایرو اسپیس کی نمائش کے دوران پہلی مرتبہ دنیا کے سامنے پیش کیا- 2007 میں چین اپنے اس ہتھیار کے ذریعے 500 میل کی بلندی پر موجود ایک سیٹلائٹ کو مار گرانے کا تجربہ بھی کرچکا ہے-

image


The X-47B
امریکی بحریہ کا یہ ایک ایسا طیارہ ہے جو بغیر کسی پائلٹ کے اڑتا ہے اور اپنی منفرد خدمات سرانجام دیتا ہے- اس طیارے کی مدد سے فضا موجود دیگر طیاروں تک ایندھن پہنچایا جاتا ہے- اس کے علاوہ یہ طیارہ بھاری ہتھیار بھی لے کر جاسکتا ہے-

image


Reaper drones
اس ڈرون کو ایم 19 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے- یہ ڈرون پہلی مرتبہ 2001 میں سامنے آیا- 52 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ ڈرون 36 گھنٹے تک مسلسل پرواز کرسکتا ہے- یہ 500 پاؤنڈ وزنی بم تک ساتھ لے جاسکتا ہے- اور اسی ڈرون کی مدد سے پاکستان کے شمالی علاقوں میں حملے کیے جاتے ہیں-

image


The V-22 Osprey
یہ ایک جنگی طیارہ ہے جو امریکی میرین کور کا حصہ ہے اور ہیلی کاپٹر کی مانند بھی اڑ سکتا ہے- یہ طیارہ 2007 میں متعارف کروایا گیا اور اس کی منفرد خصوصیت کی بدولت اسے ایسے مقامات پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جہاں جہاز اتارنے کے لیے جگہ انتہائی کم ہو-

image


Seaborne Tomahawk Missiles
ان میزائلوں کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ سمندر میں حرکت کرنے والی کسی بھی شے کو اپنا نشانہ بنا سکتے ہیں- اس کے علاوہ ان میزائلوں میں دورانِ پرواز اپنا رخ تبدیل کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے- اس میزائل کی رینج ایک ہزار ناٹیکل میل ہے-

image


THAAD missiles
یہ دنیا کا سب سے جدید ترین میزائل سسٹم ہے جو اپنے دشمن میزائل کو فضا میں ہی تباہ کردیتا ہے- یہ سسٹم Kinetic ٹیکنالوجی کی مدد سے میزائل کو ناکارہ بنا دیتا ہے-

image

The YAL Airborne Laser Testbed
یہ امریکی طیارہ لیزر پھینک کر بلاسٹک میزائلوں کو راستے میں ہی روک سکتا ہے اور 2010 میں اس کا کامیاب تجربہ بھی کیا جاچکا ہے- یہ لیزر طیارے کی ناک پر موجود آلے سے پھینکی جاتی ہے- تاہم ان طیاروں کی تیاری پر آنے والی بےپناہ لاگت کی وجہ سے اس پراجیکٹ کو روک دیا گیا ہے-

image

Heat rays
یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جس کے استعمال سے کسی کی جان تو نہیں جاتی لیکن مقصد حاصل ہوجاتا ہے- دراصل اس گاڑی سے ٹارگٹ کو گرم پانی سے نشانہ بنایا جاتا ہے جو انسان کو اتنی تکلیف پہنچاتا ہے کہ وہ سامنے سے ہٹ جاتا ہے- عام طور پر اس کا استعمال مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیا جاتا ہے- یہ ہتھیار امریکہ اور چین نے تیار کر رکھا ہے- امریکی ہتھیار 1 ہزار فٹ جبکہ چینی ہتھیار 262 فٹ تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

We've come a long way since the stealth bomber. Just as smart gadgets have invaded our homes and revolutionized our lives over the last 15 years, next-level weaponry has transformed the military. The imperatives of the military have always been one of the main drivers of technological development.