سازشی تھیوری

مسلم لیگ کا ایک دوست کل ملنے آیا تو پوچھنے لگا کہ جناب ملک میں کیا ہو رہا ہے۔میں نے کہا کچھ بھی تو نہیں۔ابھی کچھ دن پہلے تو یوں لگتا تھا کہ بس جند ہی لمحوں میں نواز شریف، زرداری، ملا فضل، اچکزئی، الطاف حسین ،چوہدری شجاعت،شیخ رشید،طاہر القادری اور عمران خان اپنے حواریوں سمیت اندر ہوں گے۔ایک غیر جانبدار ٹیکنو کریٹس کی حکومت بنے گی اور پھر بے لاگ احتساب ہو گا۔ملک رشوت ستانی بدامنی نا انصافی اور کرپشن سے پاک ہو گا اور ایک مخلص قیادت ملک کو مثبت سمت میں ڈال کے خود علیحدہ ہو جائے گی اور پھر وہ وقت شروع ہو جائے گا جب دنیا کے مستقبل کے فیصلے پاکستان کی ہاں اور ناں میں ہوں گے۔گورے امریکہ سے آکے پاکستان میں ہوٹلوں پہ ویٹر اور پٹرول پمپوں پر فلنگ بوائے کا کام کیا کریں گے۔ہندوستان سے مودی بھی روزگار ڈھونڈتا بارڈر پار کرے گا اور ہم اسے اب کی بار ٹی سٹال پہ چائے بیچنے کی بجائے واش روم صاف کرنے پہ لگائیں گے۔چینی اور روسی اپنے ملک سے بھاگ بھاگ کے پاکستان یوں آئیں گے جیسے آجکل ہم امریکہ جاتے ہیں۔پاکستان کے گرین کارڈ کے لئے ایک دنیا ترلے کیا کرے گی اور ہم بہت منت کے بعد کسی کسی کو نوازا کریں گے۔پہلے ہمارا کوئی خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے جو یہ ہوتا۔آنکھ کھل گئی اور ہم نے دیکھا کہ مودی ہمیں تڑی پہ تڑی لگا رہا ہے۔دنیا اسی طرح ہمیں دہشت گرد سمجھ رہی ہے۔اسی طرح ہمارے ہاں اندھیرے ہیں اور عین سونے اور نماز کے ٹائم پہ اس حکومت کے ہمدرد بجلی بند کر دیتے ہیں اور لوگ عبادت کی بجائے خواجہ آصف اور عابد شیر علی بلکہ نواز شریف کے پرکھوں کے لئے ایصالِ ثواب شروع کر دیتے ہیں۔

نون کے اس دوست نے اس فقرے میں خواجہ آصف اور عابد شیر علی کا نام سن کے اس نے بہت انجوائے کیا لیکن نواز شریف کا نام سن کے وہ تھوڑابد مزہ ہوا۔کہنے لگا جناب!آپ کو کچھ خبر نہیں۔پکے پروگرام بن گئے ہیں۔اب جو ہونے والا ہے اس کا شاید تصور بھی آپ اور عام آدمی نہیں کر سکتا۔میرا سارا وجود مجسم سوال بن گیا۔مجھے لگا جنرل راحیل شریف نے مجھے اپنے دفتر طلب کر لیا ہے اور وہ میرے کان میں اپنا مستقبل کا لائحہ عمل انڈیل رہے ہیں۔کہنے لگا آپ کو پتہ ہے یہ عمران خان آئے دن چوہدری نثار کی تعریف کیوں کرتا ہے۔میں نے کہا پرانے دوست اور کلاس فیلو ہیں۔اتنا تو چلتا ہے۔کہنے لگا یہیں تو آپ مار کھا گئے معاملہ یہ نہیں لیکن اصل بات کیا ہے یہ میں آپ کو تھوڑی دیر میں بتاؤں گا۔ یہ بتائیے کہ پیپلز پارٹی کہہ رہی ہے کہ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کریں گے۔ہم نواز حکومت کو گرنے نہیں دیں گے۔ہم وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی نہیں کر رہے۔بلاول بھٹو کے بیانات اور اعتزازاحسن کی تڑیوں کو ایک طرف رکھیں کیا آصف زرداری اور خورشید شاہ کا بھی یہی مؤقف ہے جو بلاول کا ہے۔اس سب کے باوجود وزیر داخلہ نے آصف زرداری ،خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کے لتے کیوں لئے۔وزیر اعظم کی مرضی کے خلاف چوہدری نثار نے بھارت کے وزیر داخلہ کو کھری کھری سنا کے سارک کانفرنس سے بھاگنے پہ کیوں مجبور کیا۔اس طرح انہوں نے کس کے مؤقف کی ترجمانی کی۔یہ سب باتیں آپ کی سمجھ میں آتی ہیں۔اور ہاں اچکزئی جو نواز شریف کا خانہ زاد ہے اسے بھی چوہدری نثار نے آڑے ہاتھوں لیا تو کیوں۔ باتیں ایسے ہی تھیں لیکن ان کا حکومت کے آنے جانے سے کیا تعلق ہے مجھے کچھ سمجھ نہ آیا۔

ٹی اوآر پہ کچھ فیصلہ نہیں ہو پایا۔لگتا ہے حکومت نے اس میں جنرل کی ریٹائرمنٹ تک وقت حاصل کیا لیکن حکومت دراصل مقتدر حلقوں کے بچھائے ٹریپ میں آ گئی ہے۔تحریک انصاف اور شیخ رشید پانامہ لیکس کے معاملے کو اب الیکشن کمشن اور سپریم کورٹ لے گئے ہیں۔پانامہ لیکس والے معاملے میں کچھ ثبوت اس قدر واضح ہیں کہ فیصلہ ہر حال میں نواز شریف اور ان کے داماد کے خلاف ہی آئے گا اور وہ کوئی بھی حکومتی عہدہ رکھنے اور انتخاب لڑنے کے لئے نا اہل ہو جائیں گے اور یہی حال مریم نواز کا بھی ہو گا کہ اثاثے چھپانے کا اصل الزام تو انہی پہ ہے۔میں نے کہا تو کیا ہو گا۔شہباز شریف مرکز میں آ جائیں گے اور حمزہ پنجاب میں۔صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دے کے مرکز آنے تک حلالے کے لئے نون کے پاس بہت سے امیدوار ہیں۔کہنے لگا اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ نواز شریف کے مزاج ہی سے واقف نہیں اقتدار بڑی ظالم شے ہے اور اب میاں شریف بھی زندہ نہیں۔شہباز شریف نواز شریف کے ہوتے مرکز میں کبھی نہیں آ سکتے۔میں حیرت کے سمندر میں ڈوبا ہوا تھا۔یا اﷲ ہم پاکستانی بھی کیا کیا سوچ کے رکھتے ہیں

کہنے لگا قانونی تقاضے پورے ہوں گے نواز شریف ناجائز اثاثے رکھنے کے جرم میں نا اہل ہو جائینگے ۔یہ تو آپ کو پتہ ہی ہے کہ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے دو وزیر اعظم گھر بھیجے ہیں۔۔پھر اصل کام شروع ہوگا۔پاکستان کی اشرافیہ کا کوئی ضمیر شمیر نہیں ۔اشارہ ہو گا اور بہت سے نون والے جیسے نواز شریف کی بیماری میں اسحاق ڈار کے خلاف ہو گئے تھے یونہی نواز شریف کے نامزد امیدوار جو کہ یقینی طور پہ اسحاق ڈار ہی ہوگا کے خلاف ہو جائیں گے۔پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو گا ۔اکثریت چوہدری نثار کے حق میں ہوگی۔نواز شریف یہ کبھی نہیں چاہیں گے۔پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہو گی اور یہاں آپ میری پہلی بات یاد کیجئیے عمران کا وہ بیان کہ نون میں نثار ہی ایک اچھا آدمی ہے۔آصف زرداری نے اینٹ والا بیان دے کے نواز شریف سے ملنے کی کوشش کی کہ مشترکہ لائحہ عمل بنایا جائے تو نواز شریف نے شیڈیول ملاقات منسوخ کر دی تھی۔کہتے ہیں بلوچ کبھی اپنی توہین نہیں بھولتا۔زرداری کے لئے بدلہ لینے کا بہترین موقع ہوگا۔رہے فضل الرحمن تو ان کی یاری ہمیشہ سے اقتدار کے ساتھ رہی ہے ۔وہ بھی کچی جگہ پاؤں نہیں رکھیں گے اور آئین کے تناظر میں حق کا ساتھ دیں گے۔یوں چوہدری نثار ملک کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے اور یہ معاملہ ریٹائرمنٹ سے پہلے پہلے ہو گا۔پھر ہو گا لمبا احتساب جس میں کم ہی کوئی بچے گا۔

بھائیو! نون والا تو اپنی تھیوری بیان کر کے گھر جا کے آرام سے سو گیا ہوگا لیکن میرا دماغ پھٹ رہا ہے۔کچھ سمجھ نہیں آرہی۔یہ ملک کے لئے بہتر ہو گا۔کیا کوئی طالع آزماء پھر کسی طالع آزامائی پہ آمادہ تو نہیں ہو گا۔کیا واقعی کرپٹ لوگوں کا کڑا احتساب ہو سکے گا۔ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی۔طریقہ تو قانونی ہے لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر قانونی طریقہ بھی قانونی نہیں ہوتا۔میری ساری ہمدردیاں پاکستان کے ساتھ ہیں۔اﷲ میرے ملک کی حفاظت کرے آمین
 
Malik Abdul Rahman jami
About the Author: Malik Abdul Rahman jami Read More Articles by Malik Abdul Rahman jami: 283 Articles with 267109 views I am from Abbottabad presently living at Wah.I retired as Lt Col from Pak Army. I have done masters in International Relation and Political Science. F.. View More