جگر کے امراض کی چند واضح علامات

جگر کی بیماریاں پاکستان میں عام ہوتی جارہی ہیں اور اس کی بنیادی وجہ آپ کا طرزِ زندگی ہے- جگر پر چربی چڑھنے کا خطرہ آپ کا طرز زندگی بڑھا دیتا ہے۔ جگر پر چربی کے مرض میں اس عضو پر چربی کی تہہ جم جاتی ہے اور یہ مختلف امراض کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ اس کی کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں۔ تاہم ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق کچھ چیزوں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آپ جگر کے امراض کے شکار ہورہے ہیں۔
 

image

ہر وقت بھوک لگنا
جگر کے امراض کی ایک ابتدائی علامت ہر وقت منہ چلانا ہوتا ہے یعنی یا تو آپ کو ہر وقت بھوک لگتی رہتی ہے یا میٹھی چیزوں کی بہت زیادہ خواہش ہوتی ہے۔ یہ غذائی عادات جگر پر مزید چربی چڑھانے کا باعث بنتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ اضافی کیلوریز خاص طور پر چینی یا کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور کیلوریز کو جسم کا حصہ بناتے ہیں تو اس کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

توند نکلنا
موٹاپا ایک عالمی وباء بن چکا ہے مگر امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جن لوگوں کے پیٹ کے گرد اضافی چربی اکھٹی ہوجاتی ہے یا یوں کہہ لیں توند نکل آتی ہے، ان میں جگر پر چربی چڑھنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے بلکہ یہ اکثر اس کی ابتدائی علامت ثابت ہوتی ہے۔
 

image


کولیسٹرول میں اضافہ
خون میں چربی کی مقدار میں اضافہ یا کولیسٹرول بھی اس بات کا عندیہ ہوتا ہے کہ آپ کے جگر میں بہت زیادہ چربی جمع ہورہی ہے۔ درحقیقت خون میں کولیسٹرول کی مقدار کا اضافہ جگر سے خارج ہونے والی چربی سے ہی ہوتا ہے۔

ذیابیطس کے شکار
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ذیابیطس کے شکار ہوجائیں تو کچھ عرصے بعد جگر پر چربی چڑھنے کے ٹیسٹ کو عادت بنالینی چاہئے، گزشتہ دنوں ایک تحقیق کے مطاق ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار افراد میں جگر کے امراض کا خطرہ 65 فیصد تک ہوتا ہے اور اکثر انہیں اس کا علم بھی نہیں ہوتا۔

بلڈ پریشر میں بہت زیادہ اضافہ
ایک جرمن تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بلڈ پریشر کے شکار افراد میں جگر کے امراض کا خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔ اپنے بلڈ پریشر کو چیک کرنا اور دل کی صحت کو بہتر بنانا جگر کے امراض کی صورت میں بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے، دوسری صورت میں موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
 

image

خاندانی تاریخ
اگر کسی قریبی رشتے دار میں جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ہو تو آپ کے اندر بھی اس کا امکان 13 گنا بڑھ جاتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق یہ مرض جنیاتی طور پر بھی ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔

ہر وقت تھکاوٹ
جگر پر چربی چڑھنے کی کوئی جسمانی علامت نہیں ہوتی اور بظاہر خون کے ٹیسٹ یا جگر کے معائنے کے بغیر اس کی شناخت ممکن نہیں ہوتی، مگر جگر کے امراض کی شدت بڑھ رہی ہو تو تھکاوٹ اور کمزوری جیسی علامات ضرور سامنے آسکتی ہیں۔ اگر آپ کو ہر وقت تھکاوٹ اور کمزوری کا احساس ہوتا ہے جبکہ ماضی میں کبھی ایسا نہ ہوا ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جاکر معائنہ کرانا چاہئے۔
 

image

معدے میں درد
اگر معدے کے دائیں جانب اوپری حصے میں درد ہو تو یہ بھی جگر کے امراض کی علامت ہوسکتی ہے، جگر سے خارج ہونے والا مواد معدے میں اکھٹا ہوسکتا ہے اور اگر ہو انفیکشن کا شکار ہو تو معدے میں درد کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اسی طرح اگر کھانے کی خواہش ختم ہوجائے تو یہ بھی جگر کے امراض کی علامت ہوسکتی ہے۔

الجھن کے شکار
اگر ہر معاملے میں کنفیوژن یا الجھن کا احساس ہوتا ہے یہ جگر کے سنگین امراض کی علامت ہوسکتی ہے، چونکہ جگر اپنا کام معمول کے مطابق نہیں کرپاتا اس لیے زہریلا مواد دوران خون میں شامل ہوجاتا ہے اور دماغ تک پہنچ جاتا ہے، اگر آپ کی الجھن بد ترین ہوجائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

The liver is the second largest organ in the body. It works hard, performing hundreds of complex functions. There are more than 100 different types of liver disease.