آپکی تسلی ہو گئی ؟؟؟

زندگی میں خاص خیال رکھیں کہ آپکی تشفی کسی بھیی نیگٹو روئیے سے نہ ہو رہی ہو۔ زبردستی اسکو مثبت بنائیں۔ آپ کوتسلی کسی روتے ہوئے کو خوش کرنے میں اچھی بات کہنے میں محسوس ہو۔ اس بات کا خیال رکھیں۔

آپ جب اسطرح کا رویہ دوسرے کو دیتے ہیں تو آپکی تو تسلی ہوگئ مگر جس کو آپ نے یہ روئیہ منتقل کیا اب اسکو بھی اپنی تسکین کے لئے یہ رویہ کسی اور کو دینا ہوگا

ہر انسان کےاندر بے چینی اور بے سکونی ضرور ہوتی ہے۔ مگر اسکا لیول اور وجہ الگ الگ ہوتی ہے۔ ہاں یہ کنفرم ہے کہ انسان کو اس بے چینی سے نجات کے لئے کوشش بھی کرنی ہوتی ہے۔ بے چینی بزات خود ہی آپکو کوشش کی راہ پر لگا دیتی ہے۔ تاکہ بے چینی سکون میں ڈھل سکے۔

اگر ہم اپنی زندگی کا باریک بینی سے جائزہ لیں تو ہم سارے کام ہی کسی نہ کسی تسکین اور تسلی کے لئے کر رہے ہوتے ہیں۔ ہر انسان اپنی ذہنی تسکین کے مطابق ہی اپنے لئے ہیشہ اختیار کرتا ہے۔ ہر شخص اپنی نفسیاتی تسکین ککے لئے بھی طریقہ ڈھوننڈتا ہے۔ طریقہ کسی بھی تسکین کے لئے کسی بھی طرح کا ہو سکتا ہے۔

ہم لوگ پیشہ ورانہ کام جو کہ کمانے کے لئے اور شوق سے اپنایا جائے سے واقف ہیں۔ لیکن ہم سب کو نفسیاتی تسلی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم سب ہی اسکے لئے کچھ نہ کچھ کر بھی رہے ہوتے ہیں۔ مگر یہ ضروری نہیں کہ ہم جانتے ہوں کہ ہم جو کر رہے ہیں یہ ہماری نفسیاتی تسکین کا باعث بھی بن رہا ہے ہم اسی کی خاطر تو کررہے ہیں۔

بدقسمتی سے یہ اکثر ضروری نہیں ہوتا کہ ہم اپنی نفسیاتی تسکین کے لئے مثبت کام ہی کررہے ہوں ۔ ہمارے معاشرے میں اگر بیس لوگ لئے جائیں تو اس میں سے مشکل سے ایک ہ نکلتا ہے جو کہ نفسیاتی تسکین کے لئے مثبت کام کرتا ملے گا۔ باقی منفی ہی کر رہے ہوں گے۔ بہت بڑے بڑے کام بھی نہیں چھوٹے چھوٹے روز مرہ کے کام جوکہ دیکھنے میں بے ضرر سے لگتے ہیں مگرہم انکو بغیر سوچے سمجھے اپنی تسکین اور دوسروں کی تنگی کے لئے بخوشی کر رہے ہوتے ہیں۔
جیساکہ بعض اوقات کسی کی بات کا جواب نہ دینا
کسی کی طرف دیکھ کر بات نہ کرنا
بات کرتے ہوئے منہ بنانا
بات کرتے ہوئے گالی نکالنا
کسی کے سلام کا جواب نہ دینا
دیکھ کر بھی پہلے سلام کرنے سے گریز کرنا
کسی کے بارے میں کسی تیسرے سے اشاروں میں بات کرنا
الگ ہوتے وقت پیر پٹخ کر جانا
کسی کی اچھی چیز یا کام کی بھی تعریف نہ کرنا
سب کے سامنے شرمندہ کرنے والی بات کہہ دینا
دوسروں کی غلطی کا مزاق بنانا
ڈھونڈ ڈھونڈ کر دوسروں میں عیب نکالنا
احسان جتانا
رعب ڈالنا
طعنے دینا

یہ بات پڑھنے میں اور کہنے میں بہت بے ضرر سی لگتی ہیں۔ حقیقت میں ان کا اثر دوسروں پر اور آپ پر خود بھی ہو رہا ہوتا ہے۔ آپ کو خود کو بھی پتا نئیں ہوتا آپ اپنے غم ، تکلیف، انا، ضد، غصہ کو اتارنے کے لئے اس قسم کا رویہ رکھے ہوئے ہیں۔

آپ جب اسطرح کا رویہ دوسرے کو دیتے ہیں تو آپکی تو تسلی ہوگئی مگر جس کو آپ نے یہ روئیہ منتقل کیا اب اسکو بھی اپنی تسکین کے لئے یہ رویہ کسی اور کو دینا ہوگا۔

بے انتہا مشکل ہے کہ کوئی انسان برا رویہ آگے پہنچانے کی بجائے اچھا رویہ آگے دکھانے کا ارادہ کرے۔
زندگی میں خاص خیال رکھیں کہ آپکی تشفی کسی بھیی نیگٹو روئیے سے نہ ہو رہی ہو۔ زبردستی اسکو مثبت بنائیں۔ آپ کوتسلی کسی روتے ہوئے کو خوش کرنے میں اچھی بات کہنے میں محسوس ہو۔ اس بات کا خیال رکھیں۔
 
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 271281 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More