دو ممالک کے درمیان کیے جانے والے اکثر ہوائی سفر ایسے
بھی ہیں جن کو کرتے ہوئے آدھے سے زیادہ دن جہاز میں ہی گزر جاتا ہے- تاہم
دورانِ پرواز مسافر تو کھانے پینے یا پھر نیند کی وادیوں میں کھو کر اپنا
وقت گزار لیتے ہیں لیکن جہاز کا عملہ اس دوران بھی اپنے فرائض انجام دیتا
ہوا دکھائی دیتا ہے-
|
|
کئی گھنٹوں پر مشتمل اتنے طویل سفر کے دوران مسلسل ڈیوٹی دینا یقیناً ایک
مشکل کام ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ دورانِ پرواز پائلٹ سمیت جہاز کا دیگر
عملہ بھی تھوڑی دیر کے لیے نیند یا آرام کے مزے لیتا ہے لیکن جہاز کے مسافر
اس سے لاعلم رہتے ہیں-
جی ہاں طویل ہوائی سفر کے لیے استعمال کیے جانے والے اکثر جہازوں میں ایسے
چھوٹے چھوٹے خفیہ کمرے موجود ہوتے ہیں جہاں جہاز کا عملہ باری باری کچھ دیر
کے آرام کے لیے وقت گزارتا ہے-
یہ خفیہ کمپارٹمنٹ جہاز کے مرکزی کیبن کے اوپر بنے ہوتے ہیں اور مسافروں کی
نظروں سے اوجھل ہوتے ہیں- ان کمروں میں 6 سے 10 افراد کے لیے سونے کا
انتظام ہوتا ہے-
بوئنگ 777 جہاز میں تو پائلٹس کو الگ سے کمرہ فراہم کیا جاتا ہے جس میں دو
بیڈ اور دو بزنس کلاس سیٹ موجود ہوتی ہیں-
|
|
اس راز سے تو پردہ اٹھ گیا کہ طویل ہوائی سفر کے دوران جہاز کا عملہ سوتا
کہاں ہے؟ لیکن یہ بات اب بھی راز ہے کہ کلی گھنٹوں پر محیط ہوائی سفر کے
باوجود اس عملے کے یونیفارم پر شکنیں کیوں نہیں آتیں؟
|