کیا سندھ کی تقسیم نوشتۂ دیوار ہے؟

سندھ کے اصل باشندے بھیل، باگڑی اور دیگر شیڈولڈ کاسٹ کے ریگستانی باشندے اور خانہ بدوش ہیں، باقی تو سب ہی مہاجروں کی اولاد ہیں۔

 سندھ کو ناقابلِ تقسیم سمجھنے والے خوابوں کی سرزمین پر رہتے ہیں۔ دنیا میں کوئی ایسا خطۂ ارض نہیں ہے جو ہمیشہ اپنی قدیم جغرافیائی حدود کے اندر قائم رہا ہو۔ ایک باپ کی اولاد اپنے موروثی گھر کو بھی تقسیم کرلیتی ہے تو کجا ایک صوبہ یا ایک ملک؟ سندھ کی تاریخ پر نظر رکھنے والے بخوبی واقف ہیں کہ سندھ کو پہلی مرتبہ انگریزوں نے ۱۹۳۶ میں صوبائی درجہ دیا اس سے پہلے یہ بمبئی پریزیڈنسی کا ایک حصّہ تھا اور ایک کمشنر کے ماتحت اس کا نظام چلایا جاتا تھا۔ کئی مرتبہ سندھ کو صوبۂ پنجاب کے ماتحت کر دینے کی تجاویز بھی پیش ہوتی رہیں اور بلوچستان کے علاقوں کے ساتھ ملا کر ایک صوبہ بنانے کی بھی، مگر ہندو اور مسلمان عوام کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں یہ الگ صوبے کا درجہ حاصل کر سکا۔ ماضیٔ بعید میں سندھ کی سرحدیں ملتان سے بھی آگے تک تھیں مگر اب یہ سکڑ کر گھوٹکی تک رہ گیا ہے۔ جیکب آباد ماضی میں اس کا حصہ نہ تھا مگر آج اس کا اٹوٹ انگ سمجھا جاتا ہے، گو کہ بلوچ قوم پرستوں کا اس شہر پر ہمیشہ سے دعویٰ رہا ہے۔رہی بات کراچی کی، تو کراچی سندھ کا حصّہ کب تھا؟

وطن پرستی جو ایک زمانے میں مقدس سمجھی جاتی رہی تھی دراصل حاکموں اور مقتدر طبقات کے اس پروپیگنڈے کی بدولت وجود میں آتی تھی جو وہ اپنی قبضہ کردہ زمینوں کی حفاظت، عوام کے بازوؤں کے ذریعے کرنے کی غرض سے مسلسل کیا کرتے تھے۔آج کے زمانے میں ہر روز لاکھوں انسان ترکِ وطن کرکے اجنبی سرزمینوں پر آباد ہو تے ہیں اور انہیں اپنا وطن بنا لیتے ہیں۔ کیا ایران اور افغانستان میں وہاں کے مقامی بلوچ آباد نہیں؟ کیا ممبئی اور ہندوستان کے دیگر علاقے آج سندھی ہندوؤں کا وطن نہیں؟کیا پنجاب اور سندھ میں آباد بلوچوں کی آبادی بلوچستان میں آباد بلوچوں سے زیادہ نہیں؟ کیا گجرات اور کشمیر کےلاکھوں باشندوں نے یورپ کو اپنا وطن نہیں بنا لیا؟ کیا دنیا بھر کے کروڑوں تارکینِ وطن نے آج امریکہ، کنیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو اپنی مادرِوطن نہیں بنا لیا؟ ایسی سیکڑوں مثالیں زمانۂ حال میں موجود ہیں۔ ماضی میں جھانکیں تو کیا آریا اِسی سرزمین کے باسی تھے؟ کیا انہوں نے دراوڑوں کو اپنے ہی دیس میں کمّی، کمین اور شودر نہیں بنا دیا تھا؟ اگرانصاف کی رو سے دیکھیں تو سندھ کے اصل باشندے تو بھیل، باگڑی اور دیگر شیڈولڈ کاسٹ کے ریگستانی باشندے اور خانہ بدوش ہیں، باقی تو سب ہی مہاجروں کی اولاد ہیں، کوئی ۶۵ سال پہلے آیا، کوئی ۱۰۰ سال پہلے تو کوئی ۵۰۰ سال پہلے۔ سندھ پر مقامی سومرو اور سموں نے کل کتنا عرصہ حکومت کی ہے؟ سندھ پر تو زیادہ تر عرب، افغان ترخان، ارغون اور بلوچ تالپورہی حاکم رہے ہیں، یہاں تک کہ مقامی کلہوڑوں نے بھی اپنے آپ کو عباسی کہلواکر عربی تفاخّر کے ساتھ سندھ پر حکومت کی۔لہٰذا یہ سمجھنا کہ سندھ کی سرزمین کسی کی جاگیر ہے، تاریخی شواہد کی روشنی میں قطعی غلط ہے۔

Prof. Mohsin Vehdani
About the Author: Prof. Mohsin Vehdani Read More Articles by Prof. Mohsin Vehdani: 5 Articles with 5490 views Basically, I am a journalist as well as an educationalist, but some people know me as a poet, a researcher, a writer, a columnist, a social worker and.. View More