ایک خوشگوارقدم

گذشتہ دنوں بریلوی مکتبہ فکر کے حامل مولانا توقیر رضا خان ( نبیرہ ٔ اعلیٰ حضرت ) کا دورۂ دیوبند اور وہاں کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی اور دیگر علمائے دیوبند سے ان کی ملاقات کو اس جانب ایک انتہائی خوشگوار اورٹھوس قدم کہہ سکتے ہیں جو ہر لحاظ سے نہ صرف قابل ستائش ہے بلکہ قابل تقلید بھی ہے
فاشسٹ نظریات کی حامل جماعتوں کی حمایت یافتہ بی جے پی سرکار جب سے اقتدار میں آئی ہے ملک ایک عجیب قسم کی ہذیانی کیفیت میں مبتلا ہوگیا ہے ۔موجودہ سرکارکی ہندومسلم منافرت کو ہوا دینے کے علاوہ کسی ایسے کام میں دلچسپی نہیںنظر آتی جس سے ملک کی عظمت و وقار میں اضافہ ہوسکے،اس پارٹی کے ذمہ داروں کے آئے دن کے نفرت انگیز بیانات نے دونوں فرقوں کے مابین نفرت کی ایسی دیوار کھڑی کردی ہے جو کبھی بھی ایک بڑے دھماکے کا سبب بن سکتی ہے۔اورملک کی اس قدیم گنگا جمنی تہذیب کو پل بھر میں خاکستر کرسکتی ہے جو ان دونوں کے درمیان ہمیشہ ایک پل کا کام کرتی رہی ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کے مابین مسلکی اختلافات فرقہ پرستوں کو مزید شہ دینے کا کام کرتے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ ان اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد عظیم کا مظاہرہ کیا جائے۔

گذشتہ دنوں بریلوی مکتبہ فکر کے حامل مولانا توقیر رضا خان ( نبیرہ ٔ اعلیٰ حضرت ) کا دورۂ دیوبند اور وہاں کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی اور دیگر علمائے دیوبند سے ان کی ملاقات کو اس جانب ایک انتہائی خوشگوار اورٹھوس قدم کہہ سکتے ہیں جو ہر لحاظ سے نہ صرف قابل ستائش ہے بلکہ قابل تقلید بھی ہے ، جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کے ملت کے مفاد میں اٹھائے گئے اقدامات کی بھی جس طرح سے انہوں نے ستائش کی ہے وہ بذات خود انہیں بھی ایک فکر مند اور مخلص محب قوم و ملت کی حیثیت سے عوام میں متعارف و مستندبناتی ہے -مولانا توقیر رضا خان کی اس پیش قدمی کا علمائے دیوبند نے جس طرح خیرمقدم کیا ہے وہ بھی اپنی مثال آپ ہے ، یہ ملاقات اس بات کا اعلانیہ بن گئی ہےکہ وہ دن اب دور نہیں ،جب ہم اپنے اپنے مسلک پر رہتے ہوئے دوسرےمسالک کا احترام کرنا سیکھ جائیں گے کیونکہ ایک دوسرے کے احترام کے درمیان سے جو چیز برآمد ہوتی ہے اسی کو اتحاد کہتے ہیں ، جوبدقسمتی سے ہمارےہاتھوں سے بہت دور نکل گیا ہے -ہمیں ہر حال میںاسی صورتحال کو بازیاب کرنا ہےجس کا آغاز مولانا توقیر رضا نے انتہائی خلوص کے ساتھ کیا ہے اس کا واحدجواب یہ ہے کہ ان کی آواز میںآواز ملادی جائے ۔
vaseel khan
About the Author: vaseel khan Read More Articles by vaseel khan: 126 Articles with 94456 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.