لغات واصطلاحات (١٣)

قَیلولہ،حَیلولہ،عَیلولہ،فَیلولہ،غَیلولہ،لَیلولہ

سوال:قیلولہ کا لغوی معنی کیاہے،اس کی مدت کتنی ہے اور قرآن وحدیث میں اس کا ثبوت کیا ہے،کیونکہ اس معاملے کا تعلق بھی ہے ؟(عباس حبیب،لی مارکیٹ،کراچی)۔
جواب:(قَیلُولَۃ) عربی زبان سے ثلاثی مجرد کے باب ضرب سے مشتق اسم مصدر نکرہ ہے، عربی سے اردو میں حقیقی معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا ،اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔جمع: قَیلُولے(قَے (ی لین) + لُو + لے) ،قائلہ: قیلولہ کرنے کا و قت مَقِیل:قیلولہ کرنا۔اصطلاح میں:نصف النہارکوکھانا کھانے کے بعد قدرے لیٹنا، دوپہر کو کھانے کے بعد آرام کرنا، دوپہر کا سونا،ظہر کی نماز کے بعد یا بعض محققین کے یہاں نمازِ ظہر سےپہلےتھوڑا سا آرام کرنا،وقفہ کرنا،سکون حاصل کرنے کے لئےاسترخاء واستراحت کرنا،اس کی کم از کم مدت 5سے 10 منٹ ہیں،کمی بیشی بھی ممکن ہے،سونا ضروری بھی نہیں ،بتکلف اپنے آپ کو سویا ہوا ظاہر کرنا بھی قیلولہ کی ایک قسم ہے۔اسلام میں قیلولہ مسنون و مستحب عمل ہے،کئی احادیث میں قیلولہ کا تذکرہ ہے۔ نبی کریمﷺاور صحابہ کرام بھی قیلولہ فرماتے تھے۔ مثلاً: صحیح البخاری: 6281 میں نبی کریمﷺکے سیدنا انس ؓ کے گھر میں جاکر قیلولہ کا تذکرہ ہے۔اس کے علاوہ فرمان نبی ﷺہے: قیلولہ کیا کرو کیونکہ شیاطین قیلولہ نہیں کرتے۔ (سلسلہ صحیحہ للالبانی: 1647)۔نیز قیلولہ سے یادداشت اچھی ہوتی ہے اور فرد کی کارکردگی میں اچھا خاصااضافہ بھی ہوتاہے۔اب جاکرامریکی سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ تین سے پانچ سال کی عمر کے بچوں میں لنچ کے بعد ایک گھنٹے کی نیند ان کی ذہنی قوت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔تحقیق دانوں کے مطابق قیلولہ کرنے والے بچوں نے شکل و حجم کو پرکھنے کے ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔تحقیق کے دوران بچوں کے ذہنی معائنے سے پتہ چلا ہے کہ قیلولہ کرنے والےبچوں کے ذہن کے سیکھنے والے حصوں میں زیادہ سرگرمی دیکھنے میں آئی ہے۔تحقیقاتی ٹیم نے پہلی بار ایسی شہادت پیش کی ہےکہ قیلولہ بچوں کی پڑھائی اور ذہنی قوت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان میں قیلولہ کی عادت ختم ہو جاتی ہے لیکن کم عمر بچوں میں اس کی ایسی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے کہ بڑے ہوکر بھی وہ قیلولہ کے عادی ہوں۔برطانیہ کے رائل کالج کے مطابق سائنسدانوں کو گزشتہ کئی عشروں سے یہ معلوم ہے کہ مختصر نیند سے بالغ لوگوںکی ذہنی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے، لیکن اب تک ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ قیلولہ کم عمر بچوں کی یادداشت کے لیے بھی مفید ہے۔انہو ں نے کہا کہ یہ تحقیق انتہائی اہم ہے، کیونکہ ابھی تک بچوں کی تربیت کرنے والے اداروں کی دن کو بچوں کی نیند کے بارے میں رائے بٹی ہوئی تھی لیکن اب ہمیں پتہ چلا ہے کہ دن کی نیند بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی رات کی۔چین ،جاپان اور اسپین میں بھی کام اور پڑھائی کے دوران قیلولے پر تجربات کے بعد کئی مقامات پر اس کا اہتمام ہونے لگا ہے،ہمارے یہاں دینی مدارس میں قیلولہ باقاعدہ معمولات میں سے ہے،اگلے دن تہجد اور فجر کے لئے اٹھنے میں پچھلے دن کے قیلولے کو بڑی اہمیت حاصل ہے،کمپیوٹر پر کام کرنے والوں کے لئے تو تقریباً صحت کے اصولوں کے مطابق ضروری بتایا گیاہے،اسی سے باب افعال میں إقالہ ہے،جو فسخِ عقد کو کہاجاتاہے۔
(حَیلُولَۃ):باب نصر سے اسم مصدر نکرہ ہے،حائل بننا،رکاؤٹ ہونا،طلوعِ آفتاب سے قبل نمازِفجر کے متصلاً بعدسونا،یہ وقت رزق میں برکت کاہے، اس وقت سونا روزی میں رکاؤٹ اور حائل ہوتاہے اس لئے اسے حیلولہ کہتے ہیں،حَولٌ:سال،طاقت،استطاعت،قدرت، لاحَول ولا قُوّۃَ اِلاّ باللہ میں حَول اسی معنی میں ہے،البتہ اس پورے کلمے کو مختصراً حَوقَلہ کہاجاتاہے،جیسے بَسمَلہ وحَمَدَلَہ۔حَولَ،ج حَوالَی:لگ بھگ،آس پاس،اریب قریب،تقریباً،حَوَل:بھینگا پن۔حال ،ج احوال بھی اسی مادّہ سے ہے۔تحوّل:موڑ،تبدیلی،انتقال۔الإِحالہ والتحویل:حوالہ کرنا،پے آرڈریاڈرافٹ بنانا۔محاوَلہ: کوشش،ٹرائی،تجربہ۔
(عَیلُولَۃ): علت ،بیماری،اصطلاح میں عصر کے بعد سونا ،جوبوریت،ضیقِ قلب اور دیگر جسمانی امراض کا سبب بنتاہے۔عِلَّۃ: بیماری،عیب،سبب،حجت،دلیل،عُذر،سر چشمہ،ج عِلِل،علات۔الاِعلال والتعلیل: علت نکالنا،بِھلانا،علم صرف ونحو کی ایک مشہوراصطلاح،باب کرُم اور افتعال سے :بیمار ہونا،عَلّۃ:سوکن ،ج عَلّات،اسی سے عَلاتی بھائی کی اصطلاح ہے،یعنی باپ شریک کئی ماؤوں کی اولاد۔ ایک تعریف یہ بھی کی گئی ہے: (العیلولۃنوم قبل طلوع الشمس وقبل العشاء ،ہويورث الفقر وشتات الامر) .
(فَيلولة):یہ وہ نیندہے جو طلوعِ آفتاب کے فوراًبعد ہوتی ہے،اس میں پختہ نیند نہیں ہوتی،جس سے طبیعت ناساز ہوجاتی ہے،چڑچڑاپن اور کمزوری کی باعث ہوتی ہے،تکثیر بلغم کی سبب بھی بنتی ہے،(فَلّ)کُند ہونے کے معنی میں ہے،(وهو نوم بعد طلوع الشمس في صدر النهار , و يحدث الفتور لان حرارة الشمس تدارك البرودة الا انّ البرودة غالبة من جهة عدم اشتداد الحرارة وبرودة النوم ، فلا يحصل النضج التام فيحصل الفتور والضعف الناشئان عن عدم نضج البنية وزيادة المادة البلغمية) .
(غَيلولة): ہلاك ہونا،تباہ ہونا،(غَلّ):خیانت ،فراڈ،غروبِ آفتاب کے وقت سونا،یہ نیند مہلک بیماریوں کی باعث بنتی ہے،(وهو النوم في آخر النهار، و هذا النوم يورث الامراض المهلكة في الظاهر والباطن ، ووقت انبساط الشيطان وجنوده .وفي مجمع البحرين في الحديث : والغيلولة تورث السقم ،وفُرِّرت بالنوم آخر النهار)،اسی سے اغتیال ہے جس کا معنی ہے:ٹارگٹ کلنگ،جان سے مارنا.
(لَیلُولَۃٌ):رات کی طرح نیند کا ماحول بنانا،یہ (لیلٌ،ج لَیَال: رات )سے صبح کی نیند کے عادیوں نے ایک اصطلاح بنانے کی کوشش کی ہے۔بہرحال عربی میں اس وزن کے اور بھی مصادر ہیں، مثلاًٍٍ: کینونۃٌ،صیرورۃ وغیرہ۔
نیند کی 7 قسمیں اس طرح بھی بیان کی گئی ہیں:1۔غفلت کی نیند:مجلس میں بیٹھ کر سونا،2۔بدبختی کی نیند:اوقات نماز میں سونا،3۔لعنت کی نیند:فجر کی نماز واوقاتِ برکت سے محرومی کی ،4۔عقاب کی نیند:فجر کے بعد متصلاً سونا،5۔راحت کی نیند: قیلولہ والی،6۔اجازت کی نیند: عشاء کے بعد،7۔حسرت وافسوس کی نیند: شبِ جمعہ میں عبادت کئے بغیر سونا۔ ( اما نوم الغفلة ففي مجلس الذكر ، ونوم الشقاوة في وقت الصلاة ، ونوم اللعنة في وقت الصبح ، ونوم العقوبة بعد صلاة الفجر ، ونوم الراحة في وقت القيلولة . ونوم الرخصة بعد صلاة العشاء ، ونوم الحسرة في ليلة الجمعة ).
عمومی طور پر نیند کی یہ مراتب ومراحل ہیں:1۔ النُّعَاس؛اونگنا،2۔ الوَسَن،اونگ کا غلبہ ہوجانا،3۔التَّرْنِيق،اونگتے ہوئے نیند میں چلاجانا،4۔ الكَرَى 5۔الغُمْض،ان دونوں میں بیداری اور نیند کی کشمکش ہوتی ہے،6۔ التَّغْفِيق،ایسا سونا جس میں پاس والے کی گفتگو بھی سنی جاسکتی ہے،7۔ الإغْفَاءوالغفوۃ،ہلکی نیند،8۔ التَّهْوِيم والغِرَاروالتَّهْجَاع،تھوڑی دیر کی نیند،9۔ الرُّقَاد،دیر تک کے لئے نیند،10۔ الهُجُودوالهُجُوع والهُبُوع،گہری نیند،11۔ التَّسْبِيخ،بہت شدت سے آئی ہوئی نیند۔(قرآن کریم میں درج ذیل مقامات نیند کی مختلف اقسام کاتذکرہ ہے:البقرہ:255۔آل عمران:154۔الأنفال: 11۔الفرقان: 47۔النبإ: 9۔الكهف: 18۔یس: 52۔الأنفال: 43۔الروم: 23۔الصافات: 102۔الزمر: 42۔)
 
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 813854 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More