پانی پر بہنے والی مارکیٹس (Floating markets) درحقیقت
ایسے بازار ہیں جہاں مختلف اشیاﺀ کو کشتیوں پر رکھ کر فروخت کیا جاتا ہے
اور یہ منفرد مارکیٹس بہت تیزی سے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں توجہ کا
مرکز بنتی جارہی ہیں- ان ممالک میں تھائی لینڈ٬ انڈونیشیا اور ویتنام شامل
ہیں-
بنیادی طور پر ان منفرد اور انوکھے بازاروں کا آغاز اس وقت ہوا جب آبی نقل
و حمل نے روزمرہ کی زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرنا شروع کیا-
|
|
مذکورہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک یا تو جزیروں پر واقع ہیں یا پھر ایسے
مقامات پر ہیں جہاں سے دوسری وادیوں تک رسائی صرف دریاؤں کے ذریعے ہی ممکن
ہے- دوسری جانب یہاں انسانی ترقی سے قبل گھنے جنگلات بھی موجود تھے-
ابتدا میں ایسے مقامات آباد ہوئے جو دریاؤں سے ملحق تھے- اس وقت لوگوں نے
سفر کے لیے کشتیوں کو استعمال کیا جبکہ گھنے جنگلوں سے راستہ بنانے سے
اجتناب برتا کیونکہ ان کے نزدیک دریا سے گزرنا زیادہ محفوظ تر تھا-
اگرچہ یہ خطے اب ترقی یافتہ ہوچکے ہیں اور یہاں سڑکوں کا ایک وسیع جال بھی
موجود ہے جو مختلف شہروں اور قصبوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرتا ہے لیکن
تاحال چند کمیونیٹیز نقل و حمل اور تجارت کے لیے آبی گزرگاہوں یعنی کشتیوں
کا استعمال ہی کرتے ہیں-
|
|
ان گروہوں میں قابلِ ذکر کسان ہیں جو مختلف دریاؤں کے اردگرد آباد ہیں-یہ
کسان مختلف مارکیٹوں تک اپنی مصنوعات کشتیوں میں رکھ کر لے جاتا ہے اور
مقامی ڈیلروں کو کشتیوں میں بیٹھے بیٹھے ہی اپنی اشیاﺀ فروخت کر دیتے ہیں-
اور یوں انہیں اپنی اشیاﺀ کی فروخت کے لیے کسی قسم کی دکان سجانی کی ضرورت
نہیں پڑتی-
اس طرح ان لوگوں کی اشیاﺀ بہت جلد فروخت ہوجاتی ہیں اور یہ اپنے گھروں کو
واپس لوٹ جاتے ہیں-
مقامی ڈیلر ان لوگوں سے اشیاﺀ خرید کر پڑوسی قصبوں میں موجود دکانوں کو
فروخت کردیتے ہیں اور بڑے قصبوں میں موجود ہول سیل کے ڈیلرز کو بھی پہنچاتے
ہیں-
پانی پر بہتی یہ مارکیٹس بڑے پیمانے پر سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں
کامیاب ہورہی ہیں-
|
|
ان میں سب سے مقبول ترین مارکیٹ Damnoen Saduak کے علاقے میں ہے جو کہ
بنکاک کے جنوب مغرب میں 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے- پانی پر بہتی اس
مارکیٹ میں سینکڑوں افراد اپنی چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں اشیاﺀ فروخت کرتے
نظر آتے ہیں جبکہ سینکڑوں ہی خریدار بھی ہوتے ہیں-
اس مارکیٹ میں زرعی مصنوعات اور مقامی غذاؤں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے-
یہ مارکیٹ صبح سویرے کھل جاتی ہے جبکہ دوپہر ہونے سے ایک گھنٹہ قبل بند بھی
ہوجاتی ہے-
اس کے بعد ہے Amphawa floating market جو کہ Amphawa نامی ضلع میں قائم کی
جاتی ہے- یہ ضلع بنکاک سے تقریباً 72 کلوممیٹر کے فاصلے پر واقع ہے- یہ
مارکیٹ Damnoen Saduak کی فلوٹنگ مارکیٹ کی مانند بڑی تو نہیں ہے لیکن
سیاحوں کے حوالے سے مستند ضرور ہے-
یوں تو یہ مارکیٹ شام میں اپنا کام شروع کرتی ہے لیکن اس کے بعض اسٹال
دوپہر سے ہی اپنی خدمات سرانجام دینے لگتے ہیں-
|
|
دیگر فلوٹنگ مارکیٹس بنکاک کے اردگرد آباد ہیں جن میں Wat Sai فلوٹنگ
مارکیٹ جو بنکاک سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے٬ Bang Phli نامی فلوٹنگ
مارکیٹ جو 150 سال قدیم ہے اور Taling Chan فلوٹنگ مارکیٹ شامل ہے-
ویتنام کی سب سے بڑی فلوٹنگ مارکیٹ Phung Hiep ہے جو کہ Mekong Delta میں
لگائی جاتی ہے- اس مارکیٹ میں سامان کے خریداروں اور فروخت کرنے والوں کی
سینکڑوں کشتیاں دکھائی دیتی ہیں-
اس کے علاوہ ویتنام کی Cai Be نامی فلوٹنگ مارکیٹ بھی مقبول ہے- یہ مارکیٹ
جنوبی ویتنام کے مغربی خطے میں لگائی جاتی ہے-
ایسی ہی ایک مارکیٹ
مقبوضہ کشمیر کے علاقے سرینگر کی ایک جھیل میں بھی منعقد کی جاتی
ہے تاہم اس مارکیٹ کو کوئی خاص مقبولیت حاصل نہیں ہے- اس مارکیٹ وہ سبزیاں
فروخت کی جاتی ہیں جو جھیل سے ملحقہ زمین پر اگائی جاتی ہیں- یہ مارکیٹ صرف
صبح کے چند گھنٹوں کے لیے ہی کھلتی ہے-
|
|