ماں کے نام

آج شدت سے _____ دل چاہ رہا ہے ماں بند آنکھیں کھولوں اور تم سامنے ہو

ماں کی قبر پہ سر رکھے میں تنہا ہی بیٹھا رہ گیا

ماں کی قبر پہ سر رکھے میں تنہا ہی بیٹھا رہ گیا
اِے ماں اب تو میں خود تنہا رہ گیا
بلا لے پاس مجھے کہ اب
بن تیرے دل نہیں لگتا
اپنے تو اِب سارے ساتھ چھوڑ گئیے اور ماں تیرے جانے کے بعد کُچھ رشتے بچے وہ بھی آہستہ آہستہ چُھوٹ رہے ہیں ماں آپ بھی مجھے چھوڑ گئی
بھری دنیا میں میں بس تنہا رہ گیا
جن کو پالا تھا ۔۔ راتوں کو جاگ کر
بڑے ہوئے تو سرد راتوں میں
وہ مجھے بے آسرا چھوڑ گئے
ماں ______ ماں !
کہاں ڈھونڈوں میں تمھیں ماں اب میں تھک گیا ہوں میں اپنے آپ کو سنبھلتے ہوئے اِس بھری دنیا میں کوئی نہیں ہے جس کے سر رکھ کر رؤں اِے ماں بس اب بلا لو پاس مجھے

آج شدت سے _____ دل چاہ رہا ہے ماں
بند آنکھیں کھولوں اور تم سامنے ہو

جن کے پاس ماں ہے اس عظیم نعمت کی حفاطت کریں اِس سے پہلے کہ یہ نعمت تم سے بچھڑ جائے۔
اور جن کے پاس نہیں ہے ہمیشہ یاد رکھنا کہ انھوں نے تمھارے لیے کیا کچھ کیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کرتے رہنا

Mohammed Masood
About the Author: Mohammed Masood Read More Articles by Mohammed Masood: 61 Articles with 166964 views محمد مسعود اپنی دکھ سوکھ کی کہانی سنا رہا ہے

.. View More