موسم گرما اور جلد کی حفاظت

یوں تو ہر موسم میں ہی جلد کی حفاظت کی ضرورت پڑتی ہے لیکن موسم گرما میں خاص طور پر جلد کی حفاظت کی اہمیت بڑھ جاتی ہے خاص طور پر خواتین کے لئے جلد کی حفاظت بہت ضروری ہے۔کچھ لوگوں کی جلد چکنی اور کچھ لوگوں کی جلد خشک ہوتی ہے اب دونوں کو الگ الگ ٹوٹکے اپنانے پڑتے ہیں۔ہماری جلد کے لئے دودھ،دہی،انڈہ،شہد ،عرق گلاب اور عرق چنبیلی شامل ہیں اگر آپ خشک جلد کے مالک ہیں تو آپ کو دن میں کم از کم بارہ گلاس پانی ضرور پینا چاہیے۔اس کے علاوہ شہد میں لیموں کا رس ملا کر چہرے پر لیپ کرنے سے بھی جلد کی خشکی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
 

image

اگر شہد میسر نہ ہو سکے ترو بادام کا تیل لے کر اس میں لیموں کے قطرے شامل کر کے بھی لیپ کیا جا سکتا ہے۔اب جن خواتین کی جلد چکنی ہے ان کو خشک جلد والوں کی نسبت زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گرمیوں میں ان کی جلد کی مسام کھل جاتے ہیں جس کی وجہ سے مٹی وغیرہ کے داخل ہونے سے دانے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ گرمیوں کے موسم میں آپ اپنی جلد کو دن میں پانچ چھ دفعہ پانی سے دھوئیں اس کے علاوہ اپنی غذا میں سبزیوں اور پھلوں کے رس کا استعمال بڑھا دیں۔

بالخصوص ایسے پھل کھائیں جائیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو مثلاً تربوز،خربوزہ ،کھیرا،ٹماٹر اور آڑو وغیرہ شامل ہیں۔تربوز کے گودے کو بھی آپ اپنے چہرے پر لیپ کر سکتے ہیں۔ چکنائی اور تلی ہوئی چیزوں کو کھانے سے پرہیز کریں۔اس کے علاوہ جب بھی گھر سے باہر جائیں تو جلد پر سن بلاک یا سن کرم کا استعمال ضرور کریں۔
 

image


زیادہ دیر دھوپ میں رہنے کی وجہ سے آپ کو سن سٹروک ہو سکتا ہے اس میں اگر آپ سائے میں چلے جائیں تو بہتر ہے اور پانی کا استعمال کریں۔اس کے علاوہ سر اور جسم پر بھی پانی ڈالیں تاکہ جسم کا درجہ حرارت نارمل ہو سکے ۔سن سٹروک کی علامات میں جسم خشک اور گرم ہو جاتا ہے۔سانس پھول جاتا ہے اور سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے۔ سن سٹروک کا زیادہ تر شکار خواتین ہوتی ہیں کیونکہ ان میں قوت برداشت کم ہوتی ہے۔ سر کا چکرانا، تھکاوٹ، منہ خشک ہو جانا، جلد کا سرخ ہو جانا، سر درد، نبض اور دھڑکن کا تیز ہونا، بے چینی اور گرمی محسوس کرنا، کمزوری محسوس کرنا، تیز بخار کا ہونا جسم کا درجہ حرارت بڑھ جانا لو لگنے کی علامات ہیں۔

اگر ان علامات میں سے آپ کوئی ایک علامات بھی محسوس کریں تو فوراً کسی سائے اور ٹھنڈی جگہ پر آ جائیں اور پانی کا استعمال کریں کیونکہ تیز دھوپ کی وجہ سے آپ کے جسم سے نمکیات ختم ہو جاتی ہیں۔اور جسم کا درجہ حرارت بڑھنے لگتا ہے۔اگر متاثرہ شخص بے ہوش ہو جائے تو پھر اس کو پانی نہ دیں اور کروٹ بدل دیں اور ڈاکٹر سے فوراً رجوع کریں یا متاثرہ شخص کو ہسپتال لے جائیں۔
 

image

گرمی کے اثرات اور حفاظتی تدابیر:
٭ نہار منہ دو گلاس پانی ضرور پئیں۔
٭ جب بھی گرمی میں باہر نکلیں سر پر ٹوپی،کپڑا یا چھتری کا استعمال ضرور کریں۔
٭ گرمی میں اگر سورج کی شعائیں جلد پر براہ راست پڑیں گی تو آپ کی جلد اس سے جھلس سکتی ہے اور جلد کا رنگ خراب ہو سکتا ہے۔
٭شدید گرمی کی وجہ سے آپ کی جلد بے جان اور بے رونق ہو جاتی ہے۔
٭دن کے ۱۱ بجے سے لے کر ۳ بجے تک باہر نہ نکلیں۔اگر باہر نکلنا ہو تو پانی ضرور پی کر نکلیں۔
٭گرمیوں میں ہلکے کاٹن یا سوتی کے کپڑوں کا استعمال کریں ،نائلون کے کپڑے پہننے سے گریز کریں۔
٭گرمیوں میں کاروبار والی جگہ پر سائے اور پانی کا انتظام کریں ۔
٭ جب بھی باہر جائیں تو سن گلاسز کا استعمال کریں۔
٭سبزیوں اور پھلوں کے رس کا استعمال کریں۔
٭جب بھی باہر جائیں تو سائے میں چلنے کی کوشش کریں۔
٭ سن سٹروک ہونے کی صورت میں سر اور جسم پر ٹھنڈے پانی کی پٹیاں رکھیں۔
٭ لو لگنے کی صورت میں اپنے قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
٭ گرمی میں لیموں پانی کا استعمال بڑھا دیں۔
٭لسی،ستو،گڑ کا شربت،لیموں پانی ،مشروبات اور پھلوں کے رس کا استعمال بڑھا دیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Summer means sun, shorts, sandals, bathing suits, and bronzed skin. But with beach hair and shorter hemlines comes the dangers that not only instigate the probability of skin cancer, but the aging process as well.