ہیٹ سٹروک کا ممکنہ خدشہ اور احتیاطی تدابیر

گزشتہ سال کراچی میں ہیٹ سٹروک سے 2000 سے زائد ہلاکتیں ہوئی۔شہرِ قائد میں گرمی کی شدت، پانی کے مسائل اور لوڈشیڈنگ کے باعث اموات کی شرح میں مزید اضافہ ہوا۔ ایک ہی دن میں سینکڑوں ہلاکتیں دیکھی گئیں۔ صورتِ حال اس قدر افسوسناک تھی کہ سرد خانوں اور مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی ، میتوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانا پڑا۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو ایسی قیامت خیز گرمی سے محفوظ رکھیں۔

تاہم ہیٹ سٹروک کا خطرہ، لوڈ شیڈنگ اور پانی کے مسائل گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی موجود ہیں اور ماہرینِ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق اس سال موسمِ گرما گزشتہ سال سے بھی سخت رہے گا۔ ابھی اپریل کا مہینہ چل رہا ہے ، کراچی میں درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے اور ابھی سے ہیٹ سٹروک سے ہلاکتوں کی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں۔ اگرچہ ہیٹ سٹروک کا خطرہ پورے ملک کے لئے ہے لیکن گزشتہ سال کو دیکھتے ہوئے سب سے زیادہ خطرہ کراچی میں ہے۔
 

image


صوبائی اور وفاقی حکومتیں ہمیشہ کی طرح قدرتی آفات اور شدید موسمی حالات سے نمٹنے کے اقدامات کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ گزشتہ سال ہزاروں قیمتی جانوں کے ضیاع کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حکومت کو چاہیے تھا کہ شہر قائد میں پانی کے مسائل کو انقلابی بنیادوں پر حل کیا جاتا، لوڈشیڈنگ سے بچنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لا کر عوام کو اس عذاب سے چھٹکارا دلایا جاتا۔ ان دو اقدامات سے یقینی طور پر صورتِ حال بہتر ہو سکتی تھی۔ اب ساری ذمہ داری عوام پر ہے کہ وہ اپنی حفاظت خود کریں۔ ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لئے آگاہی حاصل کریں اور تمام تر ممکنہ حفاظتی اقدامات کریں کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔

اسی خطرے کے پیشِ نظر کراچی میں آل پاکستان میمن یوتھ کے زیرِ اہتمام ہیٹ سٹروک سے بچاؤ کے لئے آگاہی مہم چلائی گئی ہے۔ عوامی مقامات پر آگاہی کیمپ لگائے جارہے ہیں اور معلوماتی کتابچے تقسیم کئے جارہے ہیں۔ ہیٹ سٹروک کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔ یہ ایک نیک کام ہے جس کی ابتداء کر کے آل پاکستان میمن یوتھ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ اس تحریک کے عہدیداران اور ممبران لائقِ تحسین ہیں۔ اور بھی لوگ اسی طرح کا کام کر رہے ہیں۔ شہریوں کو چاہیے کہ نہ صرف وہ ہیٹ سٹروک سے متعلق آگاہی حاصل کریں بلکہ اس معلومات کو اپنے گھر اور حلقہ احباب تک پہنچائیں کیونکہ ہر شہری کی جان کو خطرہ ہے۔ آج کے اس کالم کو لکھنے کا مقصد بھی عوام کو ہیٹ سٹروک سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ کسی حد تک کراچی کی مقامی انتظامیہ ہیٹ سٹروک کے ممکنہ خطرے کی پیشِ نظر اقدامات کر رہی ہے۔ حال ہی میں یعنی15اپریل 2015کو سندھ ہائی کورٹ میں ہیٹ سٹروک سے ہونے والی ہلاکتوں کے کیس کی سماعت کے دوران کمشنر کراچی نے معزز عدالت میں ایک رپورٹ جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لئے 117 ریلیف سنٹرز قائم کر دیے گئے ہیں جن میں ابتدائی طبی امداد کے تمام اقدامات مکمل ہیں۔ کمشنر کراچی کے بقول کے الیکٹرک کو ہدایت کی گئی ہے کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھا جائے اور ہسپتالوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے۔ کمشنر کراچی کی یہ رپورٹ عدالت کو مطمئین کرنے کی حد تک تو ٹھیک ہے لیکن عملاً ایسا ہو گا نہیں۔ ایدھی فاؤنڈیشن بھی ہیٹ سٹروک سے نمٹنے کے لئے تیار نظر آتی ہے۔ ایدھی قبرستان میں 300 سے زائد قبریں تیار کر لی گئی ہیں جبکہ سرد خانوں میں بھی گنجائش کو 100 فی صد بڑھایا گیا ہے۔ یہ تیاری افسوسناک تو ہے لیکن خطرے کے پیشِ نظر اچھا اقدام ہے۔

ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لئے شہریوں کو کیا کرنا چاہیے اور ہیٹ سٹروک ہو جانے کی صورت میں قریبی لوگوں کو متاثرہ شخص کو کیا طبی امداد دینی چاہیے۔ یہ دو بنیادی چیزیں ہیں جس کا علم ہر شہری کو ہونا چاہیے۔ ڈاکٹرز اور طبی ماہرین مندرجہ ذیل اقدامات تجویز کرتے ہیں۔

سب سے پہلے تو لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک کی وجوہات جان لیں جو اس کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔ جسم میں پانی کی کمی، گرم و خشک موسم، گرم موسم میں سخت مشقت یا ورزش، دھوپ میں براہ راست بہت زیادہ گھومنا، گھر سے باہر کام یا آؤٹ ڈور ورکنگ۔
 

image

علامات
ہیٹ اسٹروک کے نتیجے میں لاحق ہونے والی ایمرجنسی جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے تاہم اس کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔ جسمانی درجہ حرارت 104 فارن ہائیٹ ہوجانا، غشی طاری ہونا، جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا، دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا، جلد سرخ، گرم اورخشک ہوجانا۔ ہیٹ سٹروک سے زیادہ تر موت کا خطرہ ہوتا ہے یا پھر دماغ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ 50 سال یا اس سے زائد عمر کے لوگوں کو ہیٹ سٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔کسی کو ہیٹ سٹروک ہو جائے تو کیا کرنا چاہئے ؟

سب سے پہلے تو ایمبولینس کوطلب کریں یا متاثرہ شخص کو خود ہسپتال لے جائیں۔ طبی امداد میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے ۔ ایمبولینس کے انتظار کے دوران مریض کو کسی سایہ دار جگہ پر منتقل کردیں۔ مریض کو فرش پر لٹا دیں اوراسکے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں تاکہ دل کی جانب خون کا بہاؤ بڑھ جائے اور شاک کی روک تھام ہوسکے۔ مریض کے کپڑے ٹائٹ ہوں تو ان کو ڈھیلا کردیں۔ مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں۔ پیڈسٹل پنکھے کا رخ مریض کی جانب کردیں تاہم بجلی نہ ہو تو اخبار سے خود مریض کو ہوا دیں۔ اس سے ہٹ کر بھی گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں چاہے روزہ ہی کیوں نہ ہو اور طبیعت بگڑنے پر فوری پانی کا استعمال کریں کیونکہ روزے کا کفارہ ہوسکتا ہے مگر جان پھر واپس نہیں آسکتی۔

حفاظتی اقدامت کے طور پر شہری زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات کا استعمال کریں اور غیرضروری طور پر دھوپ میں نہ نکلیں۔ اگر گھر سے نکلنا مقصود ہو تو سر پر گیلا کپڑا رکھ کر نکلیں اور پانی کی بوتل اپنے ہمراہ رکھنا ہرگز مت بھولیں۔ سب سے ضروری بات یہ ہے کہ آپ کے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی نہ ہو اس لئے زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات پئیں۔ گرمیوں میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ کریں جبکہ مرچ مصالحے اور چٹ پٹے کھانوں سے پرہیز کریں۔یہ تمام معلومات یقینی طور پر آپ کے لئے مفید ہو سکتی ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے ہر شہری تک یہ معلومات پہنچیں اور وہ ان پر عمل کرے۔ صوبائی حکومت اور کراچی کی مقامی انتظامیہ سے درخواست ہے کہ کراچی جیسے بڑھے شہر کے لئے 117ریلیف مراکز اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہیں۔ ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ لوڈ شیڈنگ کو صرف کاغذوں میں ہی نہیں بلکہ عملی طور پر ختم یا کم کیا جائے اور شارٹ فال پورا کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ شہر ِ قائد میں پانی کی سپلائی کی سخت مانیٹرنگ کی جائے ، اسکو بہتر بنایا جائے اور ٹینکر مافیا سے بچایا جائے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Heat exhaustion and heatstroke are two heat-related health conditions. If they're not quickly treated, they can both be very serious. Heat exhaustion and heat stroke can be avoided if you protect yourself from heat-related stress by follow these prevention tips .