"ناکام"

کتنے ہی مر گئے اور کتنے ہی ہسپتالوں میں تڑپ رہے ہیں
مبارک ہو
لیکن مجھے پھر بھی لگتا ہے کہ !
خون کا عطیہ دینے کے لئے لوگ امڈ پڑے ہیں
اب یہ کس آلے سے پتا لگایا جائے گا کہ خون کا مذہب اور فرقہ کون سا ہے
وہ دیکھو! سب کے خون ایک دوسرے کی رگوں میں سرایت کرگئے ہیں۔
دھت تیرے کی! اچھا تو ایسا ہے۔
وہ جو ٹپکا ہے آنکھ سے آنسو وہ کس مسجد والے کا تھا مندر والے کا یا کلیسا والے کا؟
نہیں پتا
نہیں پتا، کیسے نہیں پتا؟
تو ہم واقعی ناکام ہوگئے
Sana Ghori
About the Author: Sana Ghori Read More Articles by Sana Ghori: 317 Articles with 279383 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.