قابلِ قدر پاکستان

یومِ پاکستان کے موقع پر پاکستان کی منفرد خصوصیات پر مبنی ایک دلچسپ رپورٹ

اسلامی جمہوریہ پاکستان سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پختون خواہ کے علاوہ گلگت بلتستان پر مشتمل ہے۔ جنوب میں بحیرہ عرب سے لے کر شمال کے سطح مرتفع تک پھیلے 796096 مربع کلومیٹر طویل یہ ملک خوبصورت لینڈ اسکیپ کا شاہکار ہے۔ ہمالیہ کے بلند و بالا چوٹیوں کے سلسلے سے لے کر پنجاب کے زرخیز زمین ،چولستان اور تھر کے صحرا اور سندھ و بلوچستان کے ساحلی علاقوں پر مشتمل یہ متنوع مناظر کی سرزمین، ہر قسم کے ممکنہ ماحولیاتی نظام سے آراستہ قدرت کا یہ حسین تحفہ ہے۔

ثقافتی ورثہ:
پاکستان قدیم ترین ثقافتی ورثہ کا مالک ہے۔ یہاں کی تہذیب 2500 قبل مسیح سے شروع ہوتی ہے۔ اور ان کے آثار موئن جو دڑو، ہڑپاّ اور ٹیکسیلا میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ موئن جو دڑو کراچی سے 563 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ شہر 5000 سال پرانا ہے۔ اس شہر کے آثار بتاتے ہیں کی یہ اپنے زمانے کا ترقی یافتہ شہر تھا۔ ٹھٹھہّ کے نزدیک نیشنل ہائی پر واقع چوکنڈی اور مکلی کے قبرستان میں سولھویں اور اٹھارویں صدی کی قبریں موجود ہیں۔ یہ تمام قبریں چٹانی پتھروں سے بنائی گئی ہیں۔ ان پر نہایت دیدہ زیب کاری گری کی گئی ہے۔ نیشنل ہائی وے پر کراچی سے 64 کلومیٹر کے فاصلے پر بھنبھور کا تاریخی شہر آتا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہی دیبل کا تاریخی شہر ہے جہاں محمد بن قا سم نے قیام کیا ۔ سسی پنّوں کی رومانوی داستان کا تعلّق بھی اسی شہر سے ہے۔ خیر پور سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک خوبصورت تاریخی قلعہ کوٹ ڈیجی واقع ہے کہا جاتا ہے کہ یہ قلعہ 1830 میں قائم کیا گیا۔ حیدرآباد کے شمال میں 90 کلومیٹر کے فاصلے پر رنی کوٹ کا تاریخی قلعہ ہے۔ اس کی بیرونی دیوار تقریبّا 20 میل کا احاطہ کرتی ہے اسی لئے اسے دنیا کے بڑے قلعوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ضلع جہلم میں دینہ کے مقام پر روہتاس کا قلعہ شیر شاہ سوری نے1542 ع میں قائم کیا تھا۔ اس قلعے میں بارہ دروازے ستّر برج جبکہ قلعے کی سیڑھیوں کی تعداد ساڑہے نو ہزار تھی۔ شمالی علاقوں میں گندھارا تہذیب کے آثار جا بجا نظر آتے ہیں۔

image


جنگلی حیات و نباتات:
دنیا کے چند نایاب جنگلی حیاتیات یہاں پائے جاتے ہیں، جن میں مارکوپولو شیپ، مارخور آئی بیکس، برفانی چیتا اور سطح مرتفع دیوسائی میں پائے جانے والے ہمالیائی بھورے ریچھ شامل ہیں۔ ان کے علاوہ شارک، شیل فش اور دریائے سندھ میں پائے جانے والی نابینا ڈولفن بھی نایاب جنگلی حیاتیات میں شامل ہیں۔ ان نایاب نسل کے حیوانات کی بقاء کے لئے ورلڈ وائیلڈ لائف فیڈریشن نے کئی علاقوں کو نیشنل پارک قرار دیا ہے، جن میں ھنگول۔ کیرتھر ،لال سونہارا، خنجراب، سینٹرل قراقرم اور دیوسائی نیشنل پارک قابل ذکر ہیں۔

شمالی علاقی جات کے پہاڑوں اور ان کے دامن میں پائے جانے والے درخت فر، پائن، چنار جونیپر کے علاوہ نانگا پربت کے دامن اور دیوسائی میں بہت نایاب جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں۔

image


پہاڑی چوٹیاں:
پہاڑی چوٹیوں کے معاملے میں قدرت نے پاکستان کو نہایت فیّاضی سے نوازا ہے، اسی لئے پاکستان کوہ پیماؤں کی جنّت کہا جاتا ہے۔ یہاں دنیا کی تین پہاڑی سلسلے ہمالیہ، قراقرم اور ہندو کش ملتے ہیں۔ دنیا کی 800 میٹر بلند 14 چوٹیوں میں سے 5 پاکستان میں پائی جاتی ہیں ، جن میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی (8611 میٹر)K2 بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ 7500 میٹر سے بلند 35 چوٹیاں پاکستان میں پائی جاتی ہیں۔ جبکہ 6500 میٹر سے بلند چوٹیوں کی تعداد انگنت ہے۔

image


گلیشیئرز(Glaciers):
پہاڑی علاقوں میں پائے جانے والے برف کے دبیز تہہ کو گلیشیئر کہتے ہیں۔ اسے برف کے دریا سے تشبیہ دی جاسکتی ہے۔ گلیشیئر پانی کا بہترین منبہ ہوتی ہیں۔ قطبین کے علاوہ دنیا کے کسی بھی مقام پر اتنے طویل گلیشیئر نہیں پائے جاتے جو پاکستان کو قدرت نے عطا کئے۔ یہ گلیشیئر تقریبّا دس ہزار مربّع کلو میٹر پر پھیلے ہوئے ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں۔ بالتورو 68 کلومیٹر طویل، بیافو 61 کلومیٹر طویل، بتورہ 58 کلومیٹر طویل اور سیاچن 75 کلومیٹر طویل۔ ان کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے گلیشیئر پائے جاتے ہیں۔

image


دریا:
دریائے سندھ دنیا کے طویل ترین دریاؤں میں سے ایک ہے۔ 2900 کلومیٹر طویل اس دریا کے علاوہ راوی، چناب، جہلم اور ستلج بھی بڑے دریا ہیں۔ شمالی علاقی جات میں پائے جانے والے دریاؤں میں کنہار، برالڈو، شیوک وغیرہ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے ملکی و غیر ملکی سیّاحوں میں کافی مقبول ہیں۔

image


جھیلیں:
پاکستان اس لحاظ سے دنیا کے خوش قسمت ممالک میں سے ایک ہے، جہاں بڑی تعداد میں جھیلیں پائی جاتی ہیں۔ کراچی کے ساحل سے لے کر پنجاب کے میدانوں تک اور یہاں سے لے کر شمال کے بلند و بالا پہاڑوں تک بے شمار جھیلیں اپنی وسعت کی وجہ سے اور کچھ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے قابل دید ہیں۔ آئیے آج ہم ان میں سے کچھ اہم جھیلوں کا ذکر کرتے ہیں۔

کلری (کینجھر) جھیل
ٹھٹھہ شہر سے 22 کلومیٹر کے فاصلے پر وسیع و عریض جھیل کلری واقع ہے۔ یہ 32 کلومیٹر طویل اور 6کلومیٹر چوڑی ہے۔ اس جھیل سے کراچی اور ٹھٹھہ کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ جھیل اپنی وسعت اور لہروں کی وجہ سے سمندر کا منظر پیش کرتا ہے۔

ہالیجی جھیل
کراچی سے82 کلومیٹر کے فاصلے پر نیشنل ہائی وے پر ہالیجی جھیل واقع ہے۔ یہ جھیل سردیوں کے موسم میں آنے والے ہجری پرندوں کی و جہ سے ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ یہاں لال سر والی فلیمنگو، بگلا، تیتر اور چکور کے علاوہ تقریباً 90 اور دوسرے اقسام کے پرندے آتے ہیں۔

ہنّا جھیل
کوئٹہ شہر سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہنّا جھیل 2 مربع کلومیٹر کے رقبے میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس کی خوبصورتی سبزی مائل پانیوں میں آس پاس کے بھورے پہاڑوں کے عکس میں پنہاں ہے۔ جھیل کے مرکز میں ایک چھوٹا سا جزیرہ بھی ہے جہاں تک جانے کے لئے کشتیاں چلتی ہیں۔

منچھر جھیل
سہون شریف حضرت لال شہباز قلندر کے مزار کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔ یہاں کی ایک اور وجہ شہرت پاکستان کی سب سے بڑی جھیل منچھر ہے۔ منچھر جھیل میں پانی دریائے سندھ اور برسات کے موسم میں کیرتھر کی پہاڑیوں سے آتا ہے۔ جب جھیل مکمل بھری ہوتی ہے تو اس کا رقبہ510 مربع کلومیٹر ہوتا ہے۔ اس جھیل میں موہانا قبیلے کے افراد کشتیوں میں رہتے ہیں ان کا ذریعہ معاش ماہی گیری ہے۔

ان جھیلوں کے علاوہ سیف الملوک، شنگریلا، کرومبر، شیندور، صدپارہ شیوسر وغیرہ اپنے حسن میں لاثانی جھیلیں ہیں۔

image


زراعت:
پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ یہاں کی زمین زرخیز ہے۔ہمارے قابل فخر کسانوں کی محنت اور اﷲ کی رحمت سے پاکستان کو زراعت میں بھی دنیا میں ایک مقام حاصل ہے۔ جس کا اندازہ آپ کو ان حقائق سے ہو جائے گا۔

کپاس کی پیداوار میں پاکستان کا دنیا میں چوتھا نمبر ہے ،گندم میں آٹھواں، گنّے میں نواں، چاول میں 14 واں، آم میں پانچواں، کھجور میں ساتواں اور کینوں میں گیارھواں نمبر ہے۔

ان کے علاوہ کھیوڑہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی کان ہے، دنیا کی دوسری سب سے زیادہ کوئلے کے ذخائر بھی ہمارے ملک میں ہیں۔ ٹیکسٹائل پیداوار میں بھی ہمارا نمبر دنیا میں چوتھا ہے۔اس کے علاوہ تانبے اور سونے اور قدرتی گیس کے بھی وسیع ذخائر ہمارے ملک میں موجود ہیں۔

image

ان ہی خوبیوں کی بدولت ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان قدرت کا ایک انمول اور خوبصورت تحفہ ہے اور ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اس کی حفاظت اور قدر کریں۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Islamic Republic of Pakistan comprise of Khyber Pakhtunkhwa, Punjab, Sind, Baluchistan, Gilgit and Baltistan; each having its distinct beauty and uniqueness. Pakistan is a land of rivers, sea, mountains, and deserts that stretches from north to south. From long Himalayan ranges to cultivated areas of Punjab this country has lot to offer to its natives. This article will take you to a journey of Pakistan highlighting its natural scenic beauty and cultural heritage.