حجامہ، نبی کریم ﷺ کا طریقہ علاج

دنیا بھر میں آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے ایسی مہلک اورلاعلاج بیماریاں جنم لیتی ہیں ، جس سے انسانی زندگی مشکلات سے دوچار ہوتی ہے۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بے پناہ ترقی ، حیرت انگیز ایجادات ، جدید مشینری اور طب کے شعبے میں نئی نئی تحقیقات کے نتیجے میں بننے والی بے شمار ادویہ بھی نئے دور کے انسان کو وہ ذہنی اور جسمانی صحت نہ دے سکی، جس کی تلاش میں انسان سرگرداں ہیں اور جو ماضی کے انسانوں کو معمولی معمولی گھریلوں ٹوٹکوں، جڑی بوٹیوں اورروحانی اعمال سے میسر تھی۔

اس قسم کاایک طریقہ علاج ــــــ"حجامہ"ہے۔ حجامہ جسے انگریزی میں کپنگ تھیراپی(Cupping Therapy) کہا جاتا ہے، قدیم طریقوں میں سے ایک طریقہ علاج ہے، جس کے ذریعے سے جسم سے بذریعہ کپ (پچھنا لگوا کر) فاسد خون نکالا جاتا ہے۔ حجامہ خاصا قدیم طریقہ علاج ہے۔ تقریباً1550قبل مسیح میں مصرمیں حجامہ کے ذریعے جسم سے فاسد خون نکال کرعلاج کرنے کا طریقہ رائج تھا ۔حجامہ عربی زبان کا لفظ ہے ، جس کے معنی کھینچنا یا چوسنا کے ہیں۔
 

image


اس عمل میں جسم کے مختلف حصوں سے تھوڑا تھوڑاخون نکالاجاتاہے۔ہمارے نبی کریم ﷺ نے باقاعدگی سے حجامہ لگوایاہے اوردوسروں کو بھی حجامہ کروانے کی ترغیب دی ہے ۔حجامہ سنت رسول ﷺ سے ثابت ہے اورطب کی تاریخ کی کتب میں اسکی بہت زیادہ افادیت بیان کی گئی ہے۔نبی کریم ﷺ کی بے شماراحادیث موجودہیں، جن میں حجامہ کی افادیت بیان کی گئی ہے۔بخاری شریف میں حدیث نبویﷺ ہے ، جس کامفہوم ہے کہ بہترین علاج حجامہ لگواناہے۔حضرت ابن عباس ؓسے مروی ہے کہ رسول کریم ﷺ نے حجامہ لگوایا، اس حال میں کہ آپ ﷺ روزے میں تھے۔حضرت عبداﷲ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے حجامہ لگوانے کے لئے قمری مہینے کے سترھویں، انسویں اورایکسویں دن کوبہترین قراردیاہے۔چونکہ انسانی جسم میں فاسدخون موجودہوتاہے۔ خون میں نقصان دہ اورزہریلی مادہ ہونے کے بے شماراسباب ہیں ، جیساکہ جدیددورمیں بہت زیادہ ادوایات کااستعمال، تمام خوراکوں میں کیمیائی موادکی کثرت، نشہ آ ورچیزوں کااستعمال اورمصنوعی غذائیں وغیرہ جن کی وجہ سے انسانی جسم بیماریوں کی آماجگاہ بنتاجارہاہے۔

جدیددورمیں تقریباً ہرانسان مختلف طرح کی ذہنی اورجسمانی تکلیف سے دوچارہے،جوعلاج کرنے سے کم نہیں ہورہی بلکہ مزیدبڑھتی ہے۔ جن میں ٹینشن،اعصابی تناؤ،سردرد،جسم کے مختلف حصوں میں درد، فشار خون، کمر درد، عرق النساء، فالج،رعشہ ،بے خوابی،چمڑے کی مختلف بیماریاں جیسے کیل مہاسے،جھریاں اورچہرہ بے رونق ہونا، بال کمزورہونا،کم عمرمیں بال گرنااورسفیدہونا،یرقان، بدہضمی،گردے کے پتھری، بانجھ پن،ذیابیطس، موٹاپا،احساس کمتری،دمہ اورالرجی اوردیگرمختلف قسم کی نفسیاتی امراض شامل ہیں۔تقریباً انسانی جسم کی 70فیصد بیماریاں خون کے افعال اورکارکردگی متاثرہونے کی وجہ سے ہوتی ہیں اورجب جسم سے یہ فاسدخون نکالاجاتاہے، توانسانی جسم سے یہ بیماریاں خودبخودختم ہوجاتی ہیں۔

حجامہ کے ذریعے جب جسم سے فاسدخون نکل جاتاہے توجسم میں خون کی گردش بہتر ہوجاتی ہے ۔ تازہ خون رگوں میں حرکت کرنے لگتاہے اورایسے اعضاکو بھی خون پہنچ جاتاہے، جو خون کی کمی کی وجہ سے دردیاکسی دیگرتکلیف میں مبتلاہوتے ہیں۔حجامہ لگوانے کے بعدپورے جسم میں اسکے اثرات محسوس کئے جاسکتے ہیں۔عضلات اورپٹھوں میں اکڑاؤختم ہوجاتاہے۔جسم میں تازہ خون کے ساتھ ساتھ بڑی مقدارمیں اکسیجن گیس مہیاہوجاتی ہے۔پھیپھڑوں کی کارکردگی درست ہوجاتی ہے اورجسم سے ہرقسم کادرداورتکلیف ختم ہوجاتی ہے۔ دنیاکے مختلف ممالک میں اسکی مقبولیت میں اضافہ ہورہاہے اوراسے مستندطریقہ علاج کے طورپر تسلیم کیاجاچکاہے۔

عرب ممالک میں لوگ باقاعدگی سے حجامہ کرواتے رہتے ہیں اوراسے قانونی حیثیت حاصل ہے۔چین میں زمانہ قدیم سے صحت کے بارے میں تحقیق ہوتی جارہی ہے اورچین کے لوگ صحت کے اصولوں کابہت زیادہ خیال رکھتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ وہاں حجامہ بہت بڑے پیمانے پر رائج ہے۔چین اورعرب ممالک کے علاوہ امریکہ، جاپان،یورپی ممالک، اسٹریلیااورافریقی ممالک میں بھی حجامہ کی مقبولیت میں اضافہ ہوتاجارہاہے جبکہ پاکستان اورہندوستان میں حجامہ مقبول ترین طریقہ علاج ہے۔
 

image


حجامہ بیمارافرادکے ساتھ ساتھ صحت منداور تندرست افراد، جن کو کوئی بیماری نہ ہو، بھی کرواسکتے ہیں اورحجامہ کروانے کے بعدفوراً اثرات محسوس ہوناشروع ہوجاتے ہیں۔ایک بارحجامہ لگوانے کے بعداوراسکے اثرات محسوس ہونے کے بعدحجامہ پابندی سے لگواناچاہئے، کیونکہ حجامہ لگوانے سے کسی قسم کی تکلیف وغیرہ نہیں ہوتی اورپابند ی سے حجامہ کروانے سے انسان کافی ذہنی اورجسمانی سکون اورراحت محسوس کرتاہے۔

حجامہ کی افادیت کاایک اہم پہلویہ بھی ہے کہ سائنسی اورطبی لحاظ سے مفیدہونے کے ساتھ ساتھ اس میں ایک روحانی سکون ہے۔جب انسان اس نیت سے اوریقین کے ساتھ حجامہ لگواتاہے کہ پیارے نبی کریم ﷺ کاسنت عمل ہے ، توانسان کو یقین کی دولت کے ساتھ ساتھ ذہنی اورجسمانی سکون ملتاہے۔حجامہ اس لحاظ سے بھی بہت زیادہ مفید ہے کہ اس کی کوئی سائڈایفکٹس نہیں ہیں۔تاہم اس ضمن میں کچھ باتوں کاخاص خیال رکھناچاہئے۔ حجامہ ہمیشہ پیشہ ورانہ ماہر اورمستند معالج سے لگواناچاہئے، جوطبی لحاظ سے ماہرہونے کے ساتھ ساتھ دینی بصیرت کابھی حامل ہو۔حجامہ لگوانے سے پہلے کچھ ضروری ٹیسٹ کروانے چاہئے۔ شوگرلیول زیادہ ہونے کی صورت میں حجامہ لگوانے میں احتیاط ضروری ہے کیونکہ ایسی صورت میں پھرزخم جلد مندمل نہیں ہوتا۔ اس طرح حجامہ کرواتے وقت صاف ستھرے اورجراثیم سے پاک آلات استعمال کئے جائیں۔حجامہ لگوانے کے بعدچندروزتک صحت بخش خوراک کھاناضروری ہے کیونکہ حجامہ لگوانے کے بعدجسم میں عارضی کمزوری آنے کااندیشہ ہوتاہے۔اس طرح عمررسیدہ افراد اورامراض قلب میں مبتلالوگ حجامہ لگوانے سے گریز کرے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

The act of perfoming Hijama is a Sunnah of the Prophet Muhammad صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم and it is extensivly reported in a wide collection of authentic ahadith. Its practice is strongly recomened and emphasized in a number of narations. The practice of Hijama forms an integral part of Islamic Prophetic Medicine. Hijama was a common practice of the Prophet Muhammad صلاللهعليهوسلم and his companions for the treatment of a range of ailments as well as a form of body maininance and health promotion.