نوجوانوں میں سیلفی کا شوق جنون کی حد تک بڑھتا جارہا ہے
اور ایک انتہائی خوفناک اور خطرناک صورتحال اختیار کر چکا ہے- نوجوان اپنی
سیلفی بنا کر زندگی یادگار لمحات کو محفوظ کرتے رہتے ہیں لیکن کچھ حضرات
ایسے بھی دکھائی دیتے ہیں جو اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر خطرناک طریقوں یا
پھر خوفناک مقامات پر کھڑے ہو کر سیلفی بنانے کو اپنا کارنامہ سمجھتے ہیں-
آپ نے اکثر خبروں میں ایسے میں افراد کے بارے میں سنا ہوگا جو خطرناک پہاڑی
مقامات یا اونچی عمارتوں پر کھڑے ہو کر سیلفی بنانے کی کوشش میں اپنی جان
سے ہاتھ دھو بیٹھے- آج کے آرٹیکل میں
ہم خطرناک طریقوں سے سیلفی لینے کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے واقعات
بیان کریں گے اور جانیں گے کہ کس طرح سیلفی کا شوق موت کا سبب بن گیا-
|
اصلی پستول کے ساتھ سیلفی:
لاہور کے علاقے شاہدرہ کا 22 سالہ نوجوان محمد عثمان سال 2016 میں سیلفی
لینے کی دیوانگی کا پہلا شکار بنا- پولیس کے مطابق عثمان اپنے دوست کے
ہمراہ اپنے سینے پر اصلی پستول رکھ کر تصویر لے رہا تھا کہ غلطی سے ٹریگر
دب گیا- عثمان کو فوری طور پر قریبی ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ
ہوسکا- |
|
چلتی ٹرین کے ساتھ سیلفی:
گزشتہ سال دسمبر میں راولپنڈی میں ایک پاکستانی نوجوان چلتی ٹرین کی زد میں
آکر ہلاک ہوگیا- 22 سالہ جمشید خان پاکستان ریلوے کا ملازم تھا اور ریلوے
ٹریک پر کھڑے ہوکر ٹرین کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش کر رہا تھا مگر بدقسمتی
سے ٹرین سے ٹکرا جانے کی وجہ سے موقع پر ہی ہلاک ہوگیا-
|
|
کھلونا پستول کے ساتھ سیلفی:
دو اسکول طالبعلم کھلونا پستول کے ساتھ سیلفی لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ
کرنے کے شوق میں پولیس کی اصلی پستول کا نشانہ بن گئے- دونوں طالبعلم پارک
میں کھڑے کھلونا پستول کے ساتھ سیلفی بنا رہے تھے کہ مقامی پولیس نے چور
سمجھ کر بغیر وارننگ دیے ان پر فائرنگ کردی- فائرنگ کے نتیجے میں ایک
طالبعلم شدید زخمی ہوگیا اور اسپتال میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا- یہ
افسوسناک واقعہ گزشتہ سال جون میں پاکستان کے شہر فیصل آباد میں پیش آیا-
|
|
بجلی کی تاروں نے جلا کر راکھ کردیا:
مئی 2015 میں رومانیہ کی ایک نوجوان لڑکی ٹرین کی چھت پر چڑھ کر “ انوکھی
سیلفی “ لینے کی دھن میں غلطی سے بجلی کی تاروں کی ہاتھ لگا بیٹھی اور جل
کر راکھ ہوگئی- 18 سالہ Anna Ursu اپنی دوست کے ہمراہ ریلوے اسٹیشن گئی
تاکہ وہ ایک “ اسپیشل سیلفی “ سے لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر سکے- لیکن
بدقسمتی سے ٹرین کی چھت پر چڑھ کر بجلی کی تاروں میں ہاتھ لگا بیٹھی اور
دیکھتے ہی دیکھتے تاروں میں موجود 27000 وولٹ کے دوڑتے کرنٹ نے اسے موت سے
ہمکنار کردیا-
|
|
لینڈ مارک پُل پر سیلفی بنی موت کا سبب:
سال 2014 میں 23 سالہ نرسنگ کی طالبہ Sylwia Rajchel جنوبی اسپین میں واقع
مشہور mashoor Puente de Triana bridge پر سیلفی لینے کی کوشش میں اپنی جان
سے ہاتھ دھو بیٹھی- یہ طالبہ پُل پر اپنا توازن سے برقرار نہ رکھ سکی اور
15 فٹ نیچے کنکریٹ سے بنے اسٹرکچر پر جاگری اور اسپتال میں زخموں کی تاب نہ
لاتے ہوئے چل بسی-
|
|
سیلفی٬ لڑکی ریلوے پُل سے نیچے جاگری:
17 سالہ نوجوان لڑکی ریلوے پل پر چڑھ کر سیلفی لینے کی کوشش میں 30 فٹ نیچے
گر کر موت کا شکار بن گئی- Xenia Ignatyeva کی 18ویں سالگرہ ایک مہینہ دور
تھی جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا- یہ نوجوان لڑکی روس کے شہر سینٹ پیٹرز
برگ کے ریلوے پُل کے بلند ترین مقام پر چڑھ کر سیلفی بنانا چاہتی تھی کہ
اسی کوشش کے دوران 1500 وولٹ کرنٹ کے حامل بجلی کے تاروں سے ٹکرا گئی اور
کرنٹ کے جھٹکے سے پل سے نیچے جاگری جس سے اس کی موت واقع ہوگئی-
|
|
سمندر نے شکار بنا لیا:
18 سالہ Chezka Agas فلپائن میں اپنی دوست کی سالگرہ کے موقع پر سمندر کی
لہروں کے درمیان گروپ سیلفی لیتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوگئی- انجنئیرنگ کی
طالبہ کو بےرحم لہریں اس وقت بہا کر لے گئیں جب وہ اپنے تمام دوستوں کے
ہمراہ سیلفی بنانے میں مصروف تھی- یہ افسوسناک واقعہ Barangay Masikil میں
واقع سمندر پر مشہور Bangui ونڈ ملز کے سامنے پیش آیا- پولیس نے قریبی
اسپتال منتقل کیا لیکن نوجوان لڑکی پھر بھی جان کی بازی ہار گئی-
|
|
پولش جوڑا پہاڑی سے گر کر ہلاک:
اگست 2014 میں ایک پولش جوڑا پرتگال کے Cabo da Roca نامی پہاڑ کی چوٹی سے
گر کر ہلاک ہوگیا- یہ جوڑا اپنے بچوں کے ہمراہ پہاڑ کی چوٹی کے کنارے پر
کھڑے ہو کر سیلفی لینے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس دوران پیر پھسلنے کے باعث
نیچے جا گرا اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا- معصوم بچوں نے اپنے والدین کو
اپنی آنکھوں کے سامنے موت کی آغوش میں جاتے ہوئے دیکھا- |
|