20ویں صدی کی چند عجیب اور انوکھی گاڑیاں

گزشتہ کئی سالوں سے گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں اچھوتے اور منفرد ڈیزائن کی حامل گاڑیاں متعارف کرواتی آرہی ہیں جن میں سے بیشتر کامیاب بھی رہی ہیں- لیکن کیا آپ 20 ویں صدی کی عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل ان گاڑیوں سے واقف ہیں جو آج کے دور میں موجود گاڑیوں کی مانند بالکل بھی نہیں تھیں؟ اگر نہیں تو آئیے ہم آپ کو 20ویں صدی کی چند ایسی عجیب گاڑیوں کے بارے بتاتے ہیں جن کے گاڑی ہونے پر بھی یقین مشکل سے ہی آتا ہے-
 

Dynasphere
یہ ایک سنگل پہیے کی حامل گاڑی تھی جو کہ 1930 میں John Archibald Purves نے ایجاد کی- اس سواری کی چوڑائی 3 میٹر تھی- اس گاڑی میں ڈرائیور بالکل درمیان بیٹھتا تھا جبکہ سواریاں اس کے پیچھے ہوتی تھیں- اس گاڑی میں 2.5 ہارس پاور کا انجن نصب تھا جبکہ یہ صرف گیسولین پر چلتی تھی-

image


Constantini Motor Skates
یہ عجیب و غریب گاڑی 20ویں صدی کی ابتدا میں M. Constantini نے ایجاد کی- اس گاڑی میں ایک چھوٹا انجن نصب تھا جس کی طاقت 1.5 ہارس پاور تھی- اس کے علاوہ اس گاڑی میں فیول ٹینک٬ اگنیشن اور بیٹری بھی موجود تھی-

image


Ford Soybean Car
ہننری فورڈ گاڑیوں کی پیداوار میں پودوں خاص طور پر سویا بین کے استعمال کے حوالے سے کافی ددلچسپی رکھتا تھا اور اس وجہ سے سویا بین پر تحقیق کے لیے اس نے ایک پوری لیبارٹری بھی تعمیر کر رکھی تھی- ابتدا میں ہنری نے اس گاڑی کے مختلف پارٹس کی تیاری میں سویا بین کی استعمال کیا- اگرچہ کار کا فریم اسٹیل کا ہے جبکہ اسے ایسے پلاسٹک سے ڈھکا گیا ہے جو سویابین٬ گندم اور دیگر پودوں کی مدد سے تیار کیا گیا ہے-

image


Tucker Car
اس کار کو Tucker Torpedo کے نام سے بھی جانا جاتا تھا- یہ گاڑیاں جنگِ عظیم دوئم کے اختتام کے فوراً بعد تیار کی گئی تھیں- یہ گاڑی ایک پولیس افسر Preston Tucker جو کار میکر میں تبدیل ہوگیا نے تیار کی- Tucker اپنے ساتھ کسی کو پارٹنر نہیں بنانا چاہتا تھا اس لیے Tucker نے رقم کے حصول کے لیے اپنی کمپنی کی ڈیلر شپ کے حقوق فروخت کیے- اس کار میں کئی ایسی خصوصیات تھیں جو اس سے قبل کسی گاڑی میں نہیں تھیں جیسے کہ حادثے کی صورت میں بچاؤ کے لیے ونڈ شیلڈ اور اشارے کے لیے استعمال کی جانے والی لائٹ وغیرہ-

image


Schilovski Gyrocar
یہ ایک 6 سیٹوں کی حامل گاڑی تھی جس کے صرف 2 پہیے تھے جن میں سے 1 آگے اور دوسرا پیچھے- یہ 6 سیٹیں تین قطاروں کی شکل میں گاڑی میں نصب کی گئی تھیں- اس گاڑی کا انجن 16 سے 20 ہارس پاور کا حامل تھا- تعجب کی بات یہ ہے کہ دو پہیوں کے باوجود یہ گاڑی موڑ کاٹتے ہوئے اپنا توازن برقرار رکھتی تھی یہاں تک کہ 6 سواریوں کے باوجود اس کے الٹنے کا کوئی خطرہ موجود نہیں ہوتا تھا-

image


Prop Cars
20ویں صدی میں متعدد ایسی گاڑیاں ایجاد کی گئیں جن میں جہاز کے پنکھے کے پروں کی طرح پر نصب ہوتے تھے- تاہم حفاظتی خدشات کے تحت کسی بھی گاڑی کی پیداوار وسیع پیمانے پر ممکن نہ ہوسکی- البتہ 19ویں صدی کی ابتدا میں ایجاد کی جانے والی ایک ایسی ہی کار ضرور مقبول ہوئی جسے فرانس کے Helica نے ایجاد کیا- یہ گاڑی 65 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتی تھی-

image


Dymaxion Car
تین پہیوں کی حامل اس گاڑی میں 11 افراد کے بھیٹنے کی گنجائش موجود تھی اور یہ گاڑی 1933 میں ایجاد کی گئی- لیکن بدقسمتی سے یہ گاڑی اپنی عجیب و غریب ڈیزائن کی بدولت چلنے میں غیر مستحکم نظر آئی- ابتدا میں اسے ایجاد کرنے والے اس گاڑی کی وسیع پیمانے پر پیداوار کے لیے فنڈ حاصل کرنے کے خواہشمند تھے لیکن اب میں چند خطرناک حادثات پیش آنے کے بعد انہیں اپنی یہ خواہش ترک کرنا پڑی- آج اس گاڑی کا شمار دنیا کی بدترین گاڑیوں میں ہوتا ہے-

image

OctoAuto
یہ گاڑی 1911 میں Milton Reeves نے تخلیق کی تھی- اس گاڑی کے 8 پہیے تھے جن میں سے 4 آگے اور 4 پیچھے تھے- اس گاڑی کے اگلے 4 پہیے موڑ کاٹنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا- Reeves کا دعویٰ تھا کہ ان کی تخلیق کردہ یہ 8 پہیوں والی گاڑی 4 پہیوں والی گاڑی سے زیادہ بہتر تھی-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Over the years, carmakers have tinkered with the design of cars to come up with the perfect motor vehicle. This often results in totally bizarre vehicles that would leave the average person more surprised than ever.