کیسی نظر بد ہے کہ جل کر راکھ ہونے کو ہے

پا کستان میں پیدا ہو نے والے ہر شخص کی خواہش ہے کہ وہ پا کستا ن کو ایک تر قی یا فتہ اور پا کستا نیوں کو ایک مہذ ب قوم کے روپ میں دیکھے ۔مگر ہم سب ایک دوسرے کی ٹا نگ کھینچنے میں لگے ہو ئے ہیں جیلسی کا تو یہ عا لم ہے کہ اپنے ہمسا ئے کے بر ے کا م اور عا دات کو بھی اپنا کر اپنا قد بڑھا نے کی کو شش کی جا رہی ہے غر ض یہ کہ ہم میں سے کو ئی بھی خو د سے مخلص نہیں ہے بس ایک دوڑ لگی ہے کہ مجھ سے پہلے والے کو گرا کر خو د کس طرح آگے بڑ ھنا ہے جس میں دوسرے کو گرانا لازمی قرار دیا جا چکا ہے ۔کو ئی سرکا ری ملا زم نہیں چا ہتا کے اس کا آفسر سخت ،پا بند وقت اور ایما ندار آئے ہم نے اپنا ایک ہی را ستے کا تعین کر رکھا ہے کے جیسے بھی ہو کا م کروا یا جا ئے رشوت لیکر کا م کر نے والے کو پا کستا ن میں عوام دوست گر دانا جا تا ہے ایما ندار اور فرض شنا س کو برداشت کر نے کی عا دت نہیں اور نا ہی اس بیچا رے کو چند دن سے زیا دہ کا م کر نے کی مہلت دی جا تی ہے خوا ہش یہ رکھتے ہیں کہ میر ے اوپر والا میرے رنگ میں خود کو رنگ لے اور بہتی ندیا میں میں نہا کے دیگر محکموں میں میرٹ ،ایما نداری ،وقت کی پا بندی اور لا زمی قرار دیا جا ئے۔ پچھلے دنوں ایک لڑکی نے پو رے پا کستا ن کو ہلا کر رکھ دیا اور اپنے کا م سے ثا بت کیا کہ اگر کسی بھی ادا رے میں ایک افسر ٹھا ن لے کہ میں نے ادارے کا قبلہ درست کر نا ہے اور میرٹ پر کا م کرنا ہے تو نا چا ہتے ہو ئے بھی سب اس کی تلقید کر نے لگتے ہیں ۔عا ئشہ ممتا ز ڈائرئیکٹرفود نے اپنی ڈیوٹی کو ڈیوٹی سمجھ کر ادا کرتے ہو ئے لا کھ روکا وٹوں کے با وجودلاہورکے بڑے بڑے ہو ٹلز ،ریستو رانوں اور ما فیا پر ہا تھ ڈا لا نا ،نا قص اشیا ئے خردو نو ش ،ملا وٹ ،صفا ئی کے نا قص انتظا ما ت ،گندگی ،استعما ل شدہ اشیا ء کی فروخت پر سیل کیے اور بھا ری جر ما نے عا ئد کر کے فر ض شنا سی کی مثال قائم کی کی اور ایسے ہو ٹلز ،ریستو را نوں ،کیفوں ،چسکا ہا ؤ س ،پیزا ہٹ وغیرہ کو بے نقا ب کیا جہاں ہم، کھا نا کھا نا ،وقت گزارنا ،اور دو ستوں یا روں کو ٹریٹ دینا سٹیٹس سمبل سمجھتے ہیں اور خو د کو دنیا کا خو ش نصیب انسا ن تصور کر تے ہیں مگر در حقیقت جب عا ئشہ ممتا ز نے حقائق سے پر دہ اٹھا یا تو ہمیں معلو م ہوا کہ کس طرح ہمیں بے وقوف بنا یا جا رہا ہے ہمیں کھا نے میں مر دہ جا نوروں ،گدھوں ،کچھووں کا گو شت کھلا نے والے مختلف مصا لحوں کی مار دے کر ہمیں موزی اامراض تحفے میں دے رہے ہیں کس طرح شا دی ہا لز اشیا کی مضر صحت مر غی ،چکن ،مٹن کا گو شت کھلا یا جا تا ہے اور بچنے والا ہو ٹلوں میں سپلا ئی کر کے کما ل کی ایما نداری کا مظا ہرہ کیا جا رہا ہے۔ مر چ ،مصا لحوں ،کیچ اپ میں ملا وٹ کی جا رہی ہے دبنگ عا ئشہ ممتا ز کی دیکھا دیکھی ہر تحصیل ،ضلع میں اسٹینٹ کمشنرز نے اس سلسلہ کو شروع کیا تو پھر راز کھلتے گئے کہ کہاں کہاں کیا جا رہا ہے کو ن کس طر ح عوام کی جان و ما ل سے کھیل رہا ہے ۔کس طرح اسٹیٹس سمبل سمجھے جا نے والے ،ہو ٹلز ،ریستو رانوں ،کیفے ،چسکا ہا وس ،پیزا ہٹ وغیرہ میں صر ف دو لت کما نے کے چکر میں ہر چیز میں ملا وٹ کر کے عوام کو مہنگے دا موں فروخت کیا جا تا ہے ۔معمو لی حر کت سے ایسی بر کت ہو تی کے کا روبا ر ٹھپ ہو نے کے خو ف سے انہیں ہو ٹلوں میں تا زہ حلا ل ،گو شت ، ملنے لگا ۔صفا ئی ستھرا ئی کا خا ص خیا ل رکھا جا نے لگا ۔ملا زمین سر پر ٹو پیا ں ہا تھوں میں دستا نے پہن کر صاف ستھرے کپڑوں میں دکھا ئی دینے لگے مگر شا ید ہمیں چا ہیے ہی نہیں کیو نکہ چند رو ز کی کا رویوں کے بعد ما فیا کو پر یشا نیوں نے گھیر لیا طرح طرح لے الزامات لگا ئے جا نے لگے لفا فہ ما فیا سر گرم ہو گیا اور حکومتی سر پرست میں چلنے وا لے ادارہ فوڈ اتھا رٹی کو خا موشی کا تا لا لگا دیا گیا ۔ ما فیا ایک با ر پھر جیت گیا اورپا کستا ن میں سچا ئی ایک با ر پھر ہا ر گئی اور ملک میں جا ری چھا پے بند ہو گئے مگر جا تے جا تے ایک دبنگ آفیسر کی کا وش نے عوام کو ان کا چہرہ دیکھا دیا کہ اب فیصلہ آپ نے کر نا ہے کہ سٹیسٹس سمبل جا نے وا لے ہر ہو ٹلز ،ریستو را نوں ،کیفے ،پیزا ہٹ پر جا نا چا ہیے اور سا تھ یہ بھی پیغا م دیا کے حکو مت چا ہے نہ چا ہے پا کستان کے ہر ڈیپا رٹمنت کا اعلیٰ عہدے پر فا ئز آفیسر ٹھا ن لے کے میں نے میرٹ اور انصا ف کی فضا ء کو بحا ل کر نا ہے تو اپنے کردار کی سچا ئی سے ہر روکا وٹ عبور کر جا تا ہے جھو ٹی امیدوں کے سہا رے زندگی گزارنے وا لی پا کستا نی عوام پا کستا ن کے ہر ڈیپا رٹمنٹ میں عا ئشہ ممتا ز اور امتیا ز احمد کھچی اسٹینٹ کمشنر دلیر اور ایما ندار آفیسر چا ہتی ہے جو ان کے اندر جذبہ ایما نی صیح کا م کر نے کی ہمت اور دلیری ہو جو اپنے فر ض کو نبھا نے میں کو ئی کسر نہ اٹھا رکھے جن کی موجودگی ما فیا کی بر با دی اور عوام کی خو شحالی کا پیغا م ہو ،جسکاہر بڑھتا ہوا قدم عوام کی بہتری اور بھلا ئی کے لیے ہو اور پا کستا ن کے وقار کی علا مت بنتا جا ئے تب جا کر ہم تر قی یا فتہ ملک اور مہذب قوم کی طرح ابھر کر سا منے آسکیں گے مگر اس کے لیے حکو متی اکا برین کو مکمل سر پرستی کر نا ہو گی تب جا کر ہرادارے کا قبلہ درست ہو پا ئے گا ـــ․․پر کیتھوں ،،کیو نکہ عا ئشہ ممتا ز اور اس طرح کے دیگر افسران کی کا وشوں کو حکو متی احکا مات اور ما فیا کی نظر لگ چکی ہے یہ ایسی نظر بد ہے جس سے پو ری قوم آہستہ آہستہ جل کر راکھ ہو نے کو ہے ۔
Rana Zafar Iqbal
About the Author: Rana Zafar Iqbal Read More Articles by Rana Zafar Iqbal: 43 Articles with 31258 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.